سٹیٹ بینک کا مانیٹری پالیسی کا اعلان ، شرح سود 11فیصد پر برقرار WhatsAppFacebookTwitter 0 16 June, 2025 سب نیوز

کراچی(سب نیوز)اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اہم اجلاس کراچی میں منعقد ہوا جس میں ملک کی معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے آئندہ ڈیڑھ ماہ کے لیے شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس کے بعد ایک تفصیلی اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں مانیٹری پالیسی سے متعلق تمام نکات اور فیصلوں کی وضاحت کی گئی ہے۔

اعلامیے کے مطابق مئی میں مہنگائی کی شرح 0 اعشاریہ3فیصد (اپریل)سے بڑھ کر 3 اعشاریہ5فیصد ہو گئی، یہ اضافہ فوڈ پرائسز کے بیس ایفیکٹ کے خاتمے اور بنیادی مہنگائی کے تسلسل کی وجہ سے ہوا، توانائی کی قیمتیں گزشتہ سال سے کم ہیں، جو عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں نرمی کا نتیجہ ہیں۔اعلامیے کے مطابق بجٹ اقدامات کے مہنگائی پر اثرات محدود ہونے کی توقع ہے، قلیل مدتی افراط زر میں اتار چڑھا ممکن ہے لیکن بتدریج مہنگائی بڑھ کر 5-7 فیصد ہدف میں مستحکم ہوگی، علاقائی جغرافیائی تنازعات سے سپلائی چین میں خلل آنے سے مہنگائی بڑھ سکتی ہے، تیل اور دیگر اشیا کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھا متوقع ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملکی توانائی قیمتوں میں رد و بدل مہنگائی کا سبب بن سکتے ہیں، حقیقی شرح سود مثبت ہے، جو مہنگائی کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے موزوں ہے مالی سال 25 میں کرنٹ اکاونٹ سرپلس 1 اعشاریہ9ارب ڈالر، لیکن آئندہ مالی سال میں معتدل خسارے کا خدشہ ہے، حکومتی مالیاتی خسارہ کم ہوا اور 2 اعشاریہ4 فیصد بنیادی سرپلس کا ہدف رکھا گیا ہے۔مزید کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کے قرضوں میں اضافہ (11فیصد)ہوا ہے جو مالیاتی حالات کی بہتری کا عکاس ہے۔مرکزی بینک کے مطابق پالیسی ریٹ 11 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔

اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ مہنگائی میں اضافہ (مئی میں 3 اعشاریہ5 فیصد سالانہ) توقع کے مطابق رہا جب کہ بنیادی مہنگائی میں معمولی کمی آئی۔ اعلامیے کے مطابق آئندہ مہنگائی میں بتدریج اضافہ ہوگا لیکن مالی سال 26 کے دوران 5-7 فیصد کے ہدف میں مستحکم ہو جائے گی۔ معاشی ترقی کی رفتار بڑھ رہی ہے، جو آئندہ مزید پالیسی ریٹ میں کٹوتی کے اثرات سے بڑھے گی۔ بیرونی شعبے کو بھی خطرات لاحق ہیں جیسے کہ تجارتی خسارے میں اضافہ اور مالیاتی آمدن کی کمی وغیرہ۔اسٹیٹ بینک کے مطابق بجٹ 26-2025 کے بعض اقدامات درآمدات میں اضافہ کرکے تجارتی خسارہ بڑھا سکتے ہیں۔یاد رہے کہ 5 مئی کو ہونے والے گزشتہ اجلاس میں اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کرتے ہوئے اسے 11 فیصد پر مقرر کیا تھا، جسے کاروباری حلقوں اور اقتصادی ماہرین نے سراہا تھا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں ممکنہ کمی اور معاشی سرگرمیوں کو سہارا دینے کے لیے آج ہونے والے اجلاس میں بھی شرح سود میں مزید کمی کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسکیورٹی فورسز کی کارروائی، بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 5 دہشت گرد ہلاک سکیورٹی فورسز کی کارروائی، بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 5 دہشت گرد ہلاک ایران میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری، 3 گروپس پہنچ گئے چینی معیشت کی طویل مدتی بہتری کا رجحان برقرار چین اور وسطی ایشیائی ممالک مشترکہ طور پر مستقبل کے تعاون کا نیا خاکہ تشکیل دے رہے ہیں ، چینی وزارت خارجہ پاکستان کی معیشت سے بڑی خبر،فوجی فرٹیلائزر نے پی آئی اے خریدنے میں دلچسپی کا اظہار کردیا، دستاویز سب نیوز پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) میں بڑے پیمانے پر تقرری و تبادلے ،نوٹیفکیشن سب نیوز پر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: مانیٹری پالیسی فیصد پر برقرار مہنگائی میں اسٹیٹ بینک میں اضافہ کے مطابق سب نیوز گیا ہے کے لیے

پڑھیں:

سونے کی قیمت میں بڑی کمی، تاریخی اضافہ برقرار نہ رہ سکا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: گزشتہ روز سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی تاہم آج اس میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت 2400 روپے گر گئی جس کے بعد یہ 3 لاکھ 88 ہزار 600 روپے پر آ گئی ہے۔

ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق 10 گرام سونے کا بھاؤ بھی 2058 روپے کم ہوا جس کے بعد نئی قیمت 3 لاکھ 33 ہزار 161 روپے مقرر کی گئی ہے۔ مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں یہ کمی عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کے اثرات کے طور پر سامنے آئی ہے۔

عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں کمی دیکھنے میں آئی جہاں سونا 24 ڈالر سستا ہو کر 3668 ڈالر فی اونس پر ٹریڈ ہوا۔ ماہرین کے مطابق گزشتہ روز کے بڑے اضافے کے بعد مارکیٹ میں دباؤ کم ہوا ہے اور آج طلب و رسد کے فرق کے باعث قیمتیں نیچے آئی ہیں۔

واضح رہے کہ صرف ایک روز قبل سونے کی فی تولہ قیمت میں 4700 روپے کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد یہ 3 لاکھ 91 ہزار روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی معیشت میں غیر یقینی صورت حال اور کرنسی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے سبب آنے والے دنوں میں سونے کی قیمتوں میں مزید ردوبدل ممکن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سونے کی قیمت میں بڑی کمی، تاریخی اضافہ برقرار نہ رہ سکا
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • شرح سود 11فیصد برقراررکھنے پر صنعت کاروں کا مایوسی کا اظہار
  • شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے‘ گوہر اعجاز
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار
  •  صنعتکاروں کی پالیسی ریٹ 11فیصد برقرار رکھنے پر کڑی تنقید
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • نئی مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود 11 فیصد کی سطح پر برقرار