صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا شرح سود میں 4فیصد کرنے کمی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا شرح سود میں 4فیصد کرنے کمی کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد :صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے شرح سود میں 400بیسس پوائنٹس کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک آج مانیٹری کمیٹی اجلاس میں شرح سود کو سات فیصد تک لائے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ افراط زر میں کافی حد تک کمی واقع ہوچکی جو اس وقت کم ترین سطح پر آگئی ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی کے باعث پالیسی ریٹ 7فیصد پر لانے کی گنجائش ہے ، مہنگائی میں کمی کے باوجود بلند شرح سود کاروباری سرگرمیوں کے فروغ میں رکاوٹ ہے، معاشی اشاریے مثبت،مہنگائی میں کمی کا فائدہ عام آدمی تک پہنچانا ضروری ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ شرح سود میں4فیصد کمی سے بینکوں میں پڑے ہوئے پیسے صنعتوں میں لگیں گے، پیسے کی سرکولیشن بڑھنے سے ملک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے، شرح سود میں بڑی کمی ملکی معیشت کی بہتری اور مالی استحکام کے حوالے سے اہم ہے،شرح سود میں کمی برآمدات میں اضافے، نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کریگی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکراچی: صدر میں کسٹمز کا چھاپہ، 3 کروڑ مالیت کے بھارتی ساختہ موبائل فونز اور دیگر اشیاء برآمد خزانہ کمیٹی کی اسٹیشنری پر سیلز ٹیکس ختم ، آن لائن اشیا پر ٹیکس عائد کرنیکی سفارش ایف بی آرکا یکم جولائی سے ڈیجیٹل پروڈکشن ٹریکنگ سسٹم کے نفاذ میں تیزی لانیکا فیصلہ چین کے معاشی اشاریوں میں بہتری کا رجحان چین اور وسطی ایشیا ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات کا مسلسل فرو غ چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کا ایک اہم سیاسی ثمر ہے، چینی صدر آئی ایف سی کا ریکوڈک منصوبے کے لیے 400 ملین ڈالر کی مالی معاونت کا اعلانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عاطف اکرام شیخ کمی کا
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں گندم کے ذخائر اور فراہمی کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے پاس فروری کے اختتام تک کے لیے وافر ذخائر موجود ہیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھی جائے اور غیرضروری مہنگائی روکی جائے۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جہاں بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت سندھ کے پاس 13 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے اور وزیراعلیٰ کے سوال پر بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کے لیے مشترکہ طور پر ماہانہ گندم کی ضرورت 4 لاکھ ٹن ہے جبکہ عام مارکیٹ میں مزید 6 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ ذخائر صوبے کو فروری 2026 تک سہارا دینے کے لیے کافی ہیں، اجلاس میں حکام نے بتایا کہ نئی فصل مارچ میں آنے کی توقع ہے جس سے سپلائی کا تسلسل قائم رہے گا۔
وزیراعلیٰ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے بروقت انتظامات کیے جائیں۔
انہوں نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی کہ گندم اجرا پالیسی تیار کرکے حکومت کو منظوری کے لیے پیش کی جائے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ گندم کے آٹے کی قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے تاکہ دستیاب ذخائر کے باوجود کسی غیر ضروری اضافے سے بچا جا سکے اور عوام کو مناسب قیمت پر آٹا میسر رہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام کے لیے غذائی تحفظ اور قیمتوں کا استحکام یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔