وزیراعظم نے ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کی گرفتاری کے قوانین میں تبدیلی کرا دی WhatsAppFacebookTwitter 0 16 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)وزیراعظم شہبازشریف نے ٹیکس فراڈ میں ملوث گرفتاری کے قوانین میں تبدیلی کرا دی۔ذرائع کے مطابق گرفتاری سے قبل ایف بی آر سپیشل بورڈ سے منظوری لی جائے گی، پانچ کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکس فراڈ کرنے پر کمپنی کے ایگزیکٹو کی گرفتاری ہو سکے گی۔

ریکارڈ میں ٹمپرنگ کرنے کی کوشش اور بھاگنے کی کوشش کی تو گرفتاری ہو گی، 3 نوٹسز جاری کرنے کے باوجود حاضر نہ ہونے کی صورت میں گرفتاری ہو گی۔ذرائع کے مطابق گرفتاری 3 نوٹسز ملنے پر متعلقہ اتھارٹی کے سامنے پیش نہ ہونے کی صورت میں ہوگی، نئے فنانس بل میں 37A میں ترمیم کر کے دوبارہ قانون کا حصہ بنایا جائے گا۔

ایف بی آر افسر کو ڈائریکٹ ٹیکس فراڈ میں ملوث شخص کی گرفتاری کا اختیار نہیں ہو گا، وزیر اعظم شہبازشریف نے فنانس بل میں 37AA کیلئے رولز نرم کر دیئے۔پانچ کروڑ سے کم ٹیکس فراڈ میں ملوث شخص کے خلاف تحقیقات جاری رہیں گی، ٹیکس فراڈ میں ملوث کے بیرون ملک فرار ہونے کے پیش نظر گرفتاری ہوگی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایران کا بڑا قدم، پارلیمانی بل کے ذریعے جوہری عدم پھیلاو کا معاہدہ چھوڑنے کی تیاری کر لی ایران کا بڑا قدم، پارلیمانی بل کے ذریعے جوہری عدم پھیلاو کا معاہدہ چھوڑنے کی تیاری کر لی اقتدار اللہ کی امانت، ایک ایک پائی عوام کی ہے،خدمت کا سفررکے گا نہیں، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز این جی اوز کیلئے ٹیکس کی چھوٹ ختم، ایف بی آر مانیٹرنگ کرے گا، چیئرمین ایف بی آر کی سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ برطانوی تاریخ میں پہلی بار خاتون خفیہ ایجنسی ایم آئی 6کی سربراہ مقرر ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کے وافر ذخائر موجود ہیں ،بحران کا کوئی خطرہ نہیں ،نگران کمیٹی بجٹ کے فوری بعد بلدیاتی انتخابات کرائیں گے، عظمی بخاری TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ٹیکس فراڈ میں ملوث کی گرفتاری

پڑھیں:

بجٹ 26-2025: نان فائلرز سمیت کن دیگر افراد کے گرد گھیرا تنگ ہونے جارہا ہے؟

ٹیکس کی وصولی کو مزید سخت کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے نیا کلاسیفکیشن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے ذریعے نان فائلرز پر زندگی تنگ کردی جائے گی، وہ نہ مالیاتی لین دین کرسکیں گے، نہ گاڑیاں اور غیر منقولہ جائیداد خرید سکیں گے، نہ سیکیورٹیز اور میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کرسکیں گے اور نہ ہی بینک اکاؤنٹس کھلوا سکیں گے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہم ایسے اقدامات تجویز کرنا چاہتے ہیں جن سے قوانین پر عملدرآمد بہتر بنایا جا سکے، ٹیکس چوری کا خاتمہ کیا جا سکے اور ٹیکس کے نظام میں دیانت داری کو فروغ دیا جا سکے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔

اس حوالے سے مزید جاننے کے لیے وی نیوز نے ایف بی آر کے ترجمان ڈاکٹر نجیب میمن سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ قانون فائلر اور نان فائلر کی بحث سے بڑھ کر ہے، اصل بات یہ ہے کہ اگر کسی شخص کے پاس جائز ذریعہ آمدن موجود ہے، اور وہ کوئی اثاثہ جیسے گاڑی یا جائیداد خریدنا چاہتا ہے، تو وہ خرید سکتا ہے، چاہے وہ فائلر ہو یا نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ 26-2025، نان فائلرز کی زندگی مزید تنگ کرنے کا فیصلہ

’بس شرط یہ ہے کہ وہ رجسٹرار یا متعلقہ اتھارٹی کے سامنے اپنے مالی وسائل اور آمدن کا ثبوت دے دے۔ اگر اس کے پاس آمدن جائز ہے، تو اسے جائیداد یا گاڑی خریدنے کی اجازت ہوگی۔‘

ایف بی آر ترجمان کے مطابق لیکن اگر کسی شخص کے پاس آمدن کا کوئی سفید (white) ذریعہ ہی موجود نہیں، نہ اس نے کوئی ٹیکس ریٹرن فائل کیا، اور نہ ہی اس کے ریٹرن میں کیش یا کوئی لیکوئیڈ اثاثہ دکھایا گیا ہے، تو وہ شخص نہ جائیداد خرید سکے گا نہ گاڑی۔

’یہ پابندی صرف نان فائلرز پر نہیں، بلکہ ان تمام افراد پر ہے جن کی آمدن کا ذریعہ مشکوک یا غیر واضح ہو۔‘

فائلر بننے کا غلط طریقہ ناکام ہوگا

ترجمان ایف بی آر ڈاکٹر نجیب میمن کے مطابق بہت سے لوگ صرف فائلر کا اسٹیٹس لینے کے لیے صفر آمدن کا ریٹرن فائل کر دیتے ہیں، یا معمولی سی آمدن جیسے 2 لاکھ روپے لکھ دیتے ہیں, کچھ تو صرف رسمی کارروائی پوری کرنے کے لیے خالی یا غلط فارم جمع کروا دیتے ہیں، ان کا مقصد صرف فائلر اور نان فائلر کے فرق سے بچنا ہوتا ہے۔

’اب نئی تجاویز اس لیے لائی گئی ہیں کہ اگر کسی کے پاس دکھانے کو آمدن ہی نہیں ہے، تو وہ مہنگی چیزیں جیسے گھر یا گاڑی کیسے خرید سکتا ہے۔‘

اگر آمدن جائز ہے لیکن ریٹرن نہیں دیا تو کیا ہوگا؟

اس سوال پر ترجمان ایف بی آر نے وضاحت کی کہ اگر کسی کے پاس وائٹ سورس آف انکم موجود ہے لیکن اس نے ابھی تک ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کیا تو اُسے موقع دیا جائے گا کہ وہ اپنا ریٹرن فائل کرے۔

’اگر ریٹرن میں آمدن کم دِکھائی گئی ہے، لیکن اس نے والدہ، بھائی یا کسی دوست سے رقم گفٹ یا قرض لی ہے، تو وہ ایک سادہ سا فارم بھر کر اپنی ٹیکس پروفائل پر اپلوڈ کرے گا، جس میں یہ لکھے گا کہ یہ رقم مجھے فلاں سے ملی ہے اور میں یہ جائیداد خرید رہا ہوں۔‘

ترجمان کے مطابق یہ فارم صرف ایک صفحے کا ہوگا، اور اس سے اس شخص کو اثاثہ خریدنے کی اجازت مل جائے گی، چاہے وہ وراثتی جائیداد ہی کیوں نہ ہو، لیکن اسے اس فارم میں اس کی وضاحت کرنا ہوگی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ جو جائیدادیں، گاڑیاں یا کسی قسم کے اثاثہ جات خریدے جا چکے ہیں، ان کا اب کچھ نہیں ہو سکتا مگر جو اب خریدیں گے، انہیں نان فائلرز اور مشکوک آمدن رکھنے والے افراد کے تاثر کے باعث مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایف بی آر ترجمان ٹیکس ٹیکس ریٹرن جائز آمدن ڈاکٹر نجیب میمن نان فائلر وائٹ سورس آف انکم

متعلقہ مضامین

  • ایف بی آر افسر کو ڈائریکٹ ٹیکس فراڈ میں ملوث شخص کی گرفتاری کا اختیار نہیں ہو گا
  • سینیٹرز نے ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کو 10 سال قید سزا کی تجویز کو مسترد کردیا
  • وزیراعظم کا ایف بی آر کی ٹیکس فراڈ پر گرفتاری کی تجویز کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
  • با قاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا،وزیراعظم
  • وزیر اعظم کی جانب سے ٹیکس نادہندگان کی گرفتاری کی خبروں کافوری نوٹس، باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا،شہباز شریف
  • وزیراعظم نے ٹیکس فراڈکرنے والے تاجروں کی گرفتاری کی تجویز کا نوٹس لے لیا  
  • ٹیکس فراڈ کرنے والے تاجروں کو گرفتار کرنے کی تجویز پر وزیراعظم کا نوٹس
  • بجٹ 26-2025: نان فائلرز سمیت کن دیگر افراد کے گرد گھیرا تنگ ہونے جارہا ہے؟
  • سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ: ٹیکس چوری میں ملوث افراد کیلئے 10 سال قید کی سزا کی تجویز مسترد