انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ویمنز ورلڈکپ 2025 کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا جس کے تحت پاکستان ٹیم اپنے میچز بھارت کی بجائے نیوٹرل مقام پر کھیلے گی۔

0شیڈول کے مطابق ویمنز ورلڈ کپ کے میچ 30 ستمبر سے 2 نومبر تک بھارت اور سری لنکا میں کھیلے جائیں گے۔ پاکستانی ٹیم کے مقابلے کولمبو میں ہوں گے۔

ویمنز ورلڈ کپ کے میچز دونوں ممالک کے 5 شہروں میں ہوں گے جن میں بینگلورو، ویزاگ (وشاکھا پٹنم)، اندور، گوہاٹی اور کولمبو شامل ہیں۔

ایک سیمی فائنل بینگلورو میں ہوگا جب کہ دوسرا کولمبو یا گوہاٹی میں کھیلا جائے گا۔ فائنل 2 نومبر کو بینگلورو یا کولمبو میں منعقد ہونے کا شیڈول ہے۔

کل 8 ٹیموں پر مشتمل یہ ٹورنامنٹ راؤنڈ روبن فارمیٹ میں کھیلا جائے گا جس میں تمام ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف میچز کھیلیں گی اور سرفہرست 4 ٹیمیں سیمی فائنلز کے لیے کوالیفائی کریں گی۔

تمام ٹیمیں ٹورنامنٹ سے پہلے 2 وارم اپ میچز بھی کھیلیں گی جو 24 ستمبر سے شروع ہوں گے۔

میزبان بھارت 24 ستمبر کو بینگلورو میں سنہ 2022 کے ایڈیشن کی رنرز اپ ٹیم انگلینڈ کے خلاف اپنا پہلا وارم اپ میچ کھیلے گا جس کے بعد 3 دن بعد 27 ستمبر کو گوہاٹی میں جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرا میچ ہوگا۔

اس ٹورنامنٹ کا آغاز سنہ 1973 میں ہوا تھا اور اب اس کا 13واں ایڈیشن کھیلا جا رہا ہے۔

دفاعی چیمپیئن آسٹریلیا ہے جس نے سنہ 2022 میں اپنا 7 ویں بار ٹائٹل جیتا تھا۔

آسٹریلوی ٹیم نے آئی سی سی ویمنز چیمپیئن شپ کی رینکنگز میں سرفہرست رہتے ہوئے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا۔

آسٹریلیا کے علاوہ انگلینڈ، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور سری لنکا نے بھی ویمنز چیمپییئن شپ کے ذریعے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا جب کہ میزبان بھارت کو خود بخود جگہ ملی۔

The countdown begins ⏳

The full schedule for the ICC Women’s Cricket World Cup 2025 is out ????

Full details ➡ https://t.

co/Ui17CCU9cC pic.twitter.com/1igSOk0YVz

— ICC Cricket World Cup (@cricketworldcup) June 16, 2025

پاکستان اور بنگلہ دیش ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر میں ٹاپ 2 پوزیشنز پر رہیں جس کے باعث انہوں نے ورلڈ کپ میں اپنی جگہ بنالی۔

پاکستانی ٹیم اپنے تمام تر میچز بھارت کے بجائے کولمبو میں کھیلے گی۔

سیمی فائنل اور فائنل میں پہنچنے کی صورت میں بھی میچز کولمبو میں ہوں گے جبکہ پاک بھارت میچ بھی 5 اکتوبر کو کولمبو میں کھیلا جائے گا۔

پاکستانی ٹیم اپنا پہلا میچ 2 اکتوبر کو بنگلہ دیش کو کھیلے گی۔ اس کا مقابلہ بھارت سے 5 اکتوبر کو، آسٹریلیا سے 8 اکتوبر، انگلینڈ سے 15 اکتوبر، نیوزی لینڈ سے 18، جنوبی افریقہ سے 21 اکتوبر اور سری لنکا سے 24 اکتوبر کو ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم ویمنز ورلڈ کپ کا شیڈول

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم ویمنز ورلڈ کپ کا شیڈول ویمنز ورلڈ کپ کولمبو میں ورلڈ کپ کے اکتوبر کو ہوں گے کے لیے

پڑھیں:

’’آتم نربھر بھارت‘‘ کے سائے میں مودی کا جنگی جنون، بھارتی فوج کا ڈرون مقابلہ

مودی سرکار کی جنگی جنونیت خطے کو تباہی کے دہانے پر لے آئی ہے، ’’نیا بھارت‘‘ امن نہیں بارود کا راگ الاپنے میں مصروف ہے۔

بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کی حکومت کے زیرِ سایہ اسپیتی ویلی، ہماچل پردیش میں بھارتی فوج کی جانب سے ایک وسیع پیمانے پر ڈرون مقابلے کا انعقاد اگست میں کیا جارہا ہے۔

اس ڈرون مقابلے کو ’’آتم نربھر بھارت‘‘ یعنی خود انحصاری کے نعرے کے ساتھ پیش کیا جارہا ہے، مگر درحقیقت یہ قوم پرستی کی مہم کو جنگی جنون میں تبدیل کرنے کی ایک تازہ مثال بن چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ ڈرون مقابلہ دو مراحل پر مشتمل ہوگا، جس کا پہلا مرحلہ 10 سے 15 اگست جبکہ دوسرا مرحلہ 20 سے 24 اگست کے درمیان مکمل کیا جائے گا۔ مقابلے کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں ان ہاؤس ڈرونز، اوپن کیٹیگری، اور OEMs شامل ہیں۔ اس ایونٹ میں بھارتی فوج کے ساتھ ڈرون فیڈریشن آف انڈیا بھی شراکت دار ہے، جبکہ ہماچل اور اتراکھنڈ میں چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) کی نگرانی سنٹرل کمانڈ کے سپرد کر دی گئی ہے۔

ڈرون مقابلے کا مقصد نام نہاد ’’آپریشن سندور‘‘ کے بعد بلند و بالا علاقوں میں جنگی صلاحیت بڑھانا اور ہائی ایلٹیٹیوڈ علاقوں میں ڈرون کے مؤثر استعمال کےلیے جدید حل تلاش کرنا ہے۔

’دی ٹریبون انڈیا‘ کی رپورٹ کے مطابق حصہ لینے والے تمام اداروں کے لیے یہ شرط رکھی گئی ہے کہ وہ کسی بھی چینی پرزے کا استعمال نہ کریں اور انہیں 10,700 فٹ کی بلندی پر قدرتی رکاوٹوں کے درمیان ڈرونز کی کارکردگی دکھانی ہوگی۔

نقادوں کا کہنا ہے کہ ’’آتم نربھر بھارت‘‘ کے پردے میں دراصل بی جے پی نے قومی اداروں کو سیاسی ہتھیار میں بدل دیا ہے اور ملک کے مفاد کے نام پر جنگی سرمایہ کاری کی جارہی ہے، جس کے باعث عوامی فلاح و بہبود کا بجٹ دفاعی تماشوں میں ضائع ہورہا ہے۔ بارڈر پر مشقیں اور اندرونِ ملک سیاسی بحران کے دوران مودی حکومت کی یہ روش نہ صرف خطے کو جنگ کی جانب دھکیل رہی ہے بلکہ ہمسایہ ممالک کو اشتعال دلا کر امن کو شدید خطرے میں ڈال رہی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • لیجنڈز لیگ، پاکستان کا فائنل میں کس سے مقابلہ ہوگا؟ فیصلہ ہوگیا
  • پہلا ٹی 20، ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کی بیٹنگ جاری
  • بھارت کو اب چین، امریکہ، پاکستان کے سیاسی چیلنجوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، کانگریس
  • ویمنز ٹی20 ورلڈ کپ کوالیفائر 2026 کے میزبان ملک کا اعلان ہوگیا
  • ویمنز ایونٹس میں شریک تمام ایتھلیٹس کیلیے جینڈر ٹیسٹ لازمی قرار
  • ’’آتم نربھر بھارت‘‘ کے سائے میں مودی کا جنگی جنون، بھارتی فوج کا ڈرون مقابلہ
  • 26 نومبر اور 4 اکتوبر احتجاج کیس: غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • ’انڈیا کس منہ سے کھیلے گا!‘ شاہد آفریدی کے طنز پر ہال قہقہوں سے گونج اُٹھا
  • ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز: پاکستان کی سیمی فائنل میں رسائی، بھارت سے ٹاکرا ہوگا
  • بھارت کس منہ سے پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلے گا، اسدالدین اویسی نے سوال اٹھا دیا