تہران سے عوام نکل جائیں،فضاؤں پر ہمارے طیاروں کا راج ہے؛ نیتن یاہوکادعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دھمکی دی ہے کہ تہران کے عوام فوری طور پر علاقہ چھوڑ دیں کیونکہ فضاؤں میں ہماری فضائیہ کا کنٹرول ہے۔
نیتن یاہو نے یہ بات تل نوف ایئربیس کے دورے کے موقع پر مقامی میڈیا سے گفتگو میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی طیارے تہران کی فضاؤں پر راج کر رہے ہیں اور ایران کے اہم حکومتی اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ایران میں ہم صرف عسکری اور حکومتی اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں جب کہ ایران ہمارے معصوم شہریوں پر حملے کرتا ہے۔
نیتن یاہو نے ایرانی دارالحکومت تہران کے شہریوں سے اپیل کی کہ جلد از جلد شہر چھوڑ دیں تاکہ محفوظ رہ سکیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیل کا ایک ٹکٹرا موبائل فون کی صورت میں ہرکسی کے ہاتھ میں ہے: نیتن یاہو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب: اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ جس کسی کے ہاتھ میں بھی موبائل فون ہے، وہ اسرائیل کا ایک ’ٹکڑا‘ رکھتا ہے۔
میڈیاذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی آر ٹی ورلڈ کے مطابق مغربی مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی کانگریس کے وفد سے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ ’جو بھی موبائل فون کا مالک ہے وہ بنیادی طور پر اپنے ہاتھ میں اسرائیل کا ایک ٹکڑا اٹھائے ہوئے ہے۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی ادویات، غذائیں بنانے کی صلاحیت کی پوری دنیا معترف ہے.بہت سی قیمتی دوائیں اور غذائیں اسرائیل تیار کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بعض ملکوں نے ہتھیاروں کی فراہمی روک دی ہے، تو کیا اس سے یہ سب بند ہوجائے گا؟ اسرائیل انٹیلی جنس کی صلاحیت کی طرح ہتھیار بنانے میں بھی مہارت رکھتا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اسرائیل تنہا ہوگیا، لیکن ایسا کچھ نہیں ہے. اسرائیل اس ’محاصرے‘ کو توڑنے کی طاقت رکھتا ہے، ہم ہتھیار خود بنانے میں بھی ماہر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مغرب میں جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم اس محاصرے سے نہیں نکل سکتے تو جان لیں کہ ہم اس سے نکل کر دکھائیں گے۔ جس طرح ہم امریکا کے ساتھ انٹیلی جنس شیئر کرتے ہیں. آپ کی انٹیلی جنس معلومات کا ایک بڑا حصہ اسرائیل سے آتا ہے اور اسرائیل کے ویپن سسٹم کو بھی امریکا کے ساتھ شیئر کیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ برسوں میں اسرائیلی جاسوس سافٹ ویئر کمپنی ’پیگاسس‘ پر غیر ملکی رہنماؤں کی جاسوسی کے الزامات بار بار لگتے رہے ہیں۔تل ابیب نے لبنان میں پیجر فونز پر حملوں کی ایک لہر بھی شروع کی تھی، جو اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ اسرائیلی فوج مواصلاتی صنعت میں بھی ملوث رہی ہے۔