وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل جنگ کے پیش نظر ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی اور اسٹاکس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

سید نوید قمر کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا کہ ایران اسرائیل جنگ کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران تیل پیدا کرنے والا دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے، آبنائے ہرموز سے تیل کی سپلائی دنیا بھر میں متاثر ہوسکتی ہے تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے آئندہ سال کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر اثرات پڑ سکتے ہیں۔

عمر ایوب نے کہا کہ جنگ کی وجہ سے پاکستان کے تیل کی درآمد بڑھ سکتی ہے پاکستان کا بجٹ خسارہ بڑھ سکتا ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کمیٹی کو بتایا کہ علاقائی صورتحال کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے ایران اسرائیل جنگ کی وجہ سے تیل قیمتوں کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کر دی ہے جس کا پہلا اجلاس ہوچکا اور اب تیل کی سپلائی اور ذخائر کا کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایران اسرائیل جنگ کی وجہ سے رہا ہے نے کہا تیل کی

پڑھیں:

ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، قیمتوں میں اضافہ ذخیرہ اندوزی کا نتیجہ ہے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے واضح کیا ہے کہ ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، اور گراؤنڈ پر صورتحال اتنی خراب نہیں جتنی بعض حلقے بیان کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال چینی کی پیداوار 68 لاکھ میٹرک ٹن رہی جبکہ ملکی ضرورت 63 لاکھ ٹن تھی۔ اوپنگ اسٹاک ملا کر مجموعی طور پر 13 لاکھ ٹن اضافی چینی موجود تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی بنیاد پر برآمد کی اجازت دی گئی جب بین الاقوامی قیمت 750 ڈالر فی ٹن تھی۔

رانا تنویر نے کہا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں وفاقی وزرا کے ساتھ چاروں صوبوں کے نمائندے شامل ہوتے ہیں، اور چینی کی برآمد و درآمد کے فیصلے اسی پلیٹ فارم پر کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کے دوران چینی 130 روپے فی کلو فروخت ہوئی، جبکہ اس سال گنے کی پیداوار زیادہ متوقع تھی، مگر ہیٹ ویو اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث کمی آئی۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، چینی کی قیمتوں میں خودساختہ اضافے پر سخت کارروائی کا حکم

اس وقت چینی کا اسٹاک 20 لاکھ میٹرک ٹن ہے جو 15 نومبر تک کے لیے کافی ہے۔ وزیر موصوف نے تسلیم کیا کہ ذخیرہ اندوزی کے باعث قیمتوں میں اضافہ ہوا، جس پر حکومت نے فوری کارروائی کی۔

انہوں نے بتایا کہ فی الوقت ایکس مل قیمت 165 روپے اور ریٹیل قیمت 173 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے۔ کچھ علاقوں میں قیمت کا فرق صرف ٹرانسپورٹ لاگت (کیریج چارجز) کی وجہ سے ہے۔

رانا تنویر نے کہا کہ چینی کی برآمد کے وقت مل مالکان کو صرف 2 روپے مارجن دیا گیا، جب قیمت 136 روپے تھی تو ایکس مل ریٹ 140 اور ریٹیل قیمت 145 مقرر کی گئی۔ اگرچہ مارجن کم تھا، لیکن حکومت نے عوامی مفاد میں محدود اضافے کی اجازت دی۔

انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں چینی کی برآمد کے وقت بھی 5 لاکھ میٹرک ٹن کا اضافی اسٹاک سنبھال کر رکھا گیا تاکہ مقامی منڈی میں قلت نہ ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام اباد چینی رانا تنویر حسین وفاقی وزیر صنعت و پیداوار

متعلقہ مضامین

  • حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں بڑی کمی کر دی
  • حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات میں بڑی کمی کا اعلان
  • ملک میں چینی کی وافر مقدار دستیاب ہے، قیمتوں پر سختی سے عمل کیا جائے گا: رانا تنویر حسین
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی اقدامات کی روس کیجانب سے شدید مذمت
  • ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، قیمتوں میں اضافہ ذخیرہ اندوزی کا نتیجہ ہے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار
  • بلوچستان کی تجارتی اور سماجی بہتری کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹیوں کا مطالبہ
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان
  • عوام کے لیے خوشخبری، پیٹرول کی قیمت میں بڑی کمی کا امکان
  • ایران نے امریکا و اسرائیل کی 12 روزہ ہائبرڈ جنگ کی تفصیلات جاری کر دیں