خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی نے ٹیکسں ہدف مکمل کر لیا، صوبائی مشیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
مزمل اسلم نے کہا کہ خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی نے 47 ارب روپے کا ٹیکس ہدف بآسانی مکمل کرلیا، ان شاءاللہ جون کے آخر تک 50 ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے دعویٰ کیا ہے کہ خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی نے ٹیکسں ہدف 15 جون کو مکمل کر لیا۔ مزمل اسلم نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی (کیپرا) فوزیہ اقبال نے ابھی محصولات ہدف مکمل کرنے سے متعلق رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی نے 47 ارب روپے کا ٹیکس ہدف بآسانی مکمل کرلیا، ان شاءاللہ جون کے آخر تک 50 ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی حکام کو ہدف حاصل کرنے پر دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ارب روپے کا نے کہا کہ
پڑھیں:
بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں محکمہ ریونیو میں کئی سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی۔بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی اصغر ترین کی صدارت میں ہوا جس دوران محکمہ ریونیو کی آڈٹ اور کمپلائنس رپورٹ پر غورکیا گیا جب کہ اجلاس میں کئی سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی۔ دوران اجلاس پبلک اکاونٹس کمیٹی کو بتایا گیا کہ 17-2016 میں محکمہ ریونیو کے بجٹ میں نان ڈیولپمنٹ فنڈز کی مد میں 3 ارب 33کروڑروپے مختص کیے گئے، محکمہ رقم میں سے 2 ارب 59کروڑ روپے خرچ کرسکا جب کہ 74کروڑ روپے کی بچت کو واپس ہی نہیں کیا گیا۔دفاعی شعبے کے آڈٹ میں سنگین مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف 2019-21کے دوران 3کروڑ 37 لاکھ روپے کے اخراجات کا ریکارڈ محکمہ ریونیو نے فراہم نہیں کیا، 22-2020 میں مختلف ڈپٹی کمشنرز نے 19 ارب روپے بینک اکاؤنٹس میں رکھے۔اجلاس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا گیا کہ سرکاری خزانے کے بجائے بینک اکاؤنٹس میں رقم رکھنا قواعد و ضوابط کے منافی ہے، 21-2019 کے دوران عشر، آبیانہ اور زرعی انکم ٹیکس کی مد میں ایک ارب روپے سے زائد کی وصولی نہیں کی گئی، رقم وصول نہ کرنے سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔بعد ازاں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے5 برس پہلے دیے گئے احکامات پر عملد رآمد نہ کرنے والے ڈپٹی کمشنرز اور کمشنرز کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کرلیا۔