سندھ حکومت نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات تسلیم کر لیے
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر) آل لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام یونین کی جانب سے سندھ بھر کی لیڈی ہیلتھ سپروائزرز، ورکرز، ڈرائیورز اور پروگرام کے دیگر عملے کے مسائل اور واجبات کی ادائیگی کے لیے مسلسل آواز بلند کی جا رہی تھی۔ اس جدوجہد کے نتیجے میں سندھ حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم کر لیے ہیں، جس پر پروگرام یونین نے حکومت سندھ کا شکریہ ادا کیا ہے۔چیئرپرسن بشریٰ آرائیں کی قیادت میں یونین نے کراچی میں شدید گرمی کے باوجود بھرپور احتجاج اور دھرنا دیا، جس میں سندھ بھر سے لیڈی ہیلتھ ورکرز نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس دھرنے میں ملازمین نے اتحاد و یکجہتی کے ذریعے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔اس کامیابی پر لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام یونین کی رجسٹرڈ رہنما فرحت پروین، عباس جید، ہمت حسین، فرحان جید سمیت دیگر مرکزی رہنماؤں نے ورکرز کی ہمت و حوصلے کو سراہا اور کہا کہ یہ کامیابی ہماری آواز اور اتحاد کی بدولت ممکن ہوئی۔انہوں نے میڈیا، سماجی کارکنان، اور عوامی نمائندوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس جدوجہد کو اْجاگر کیا اور مسائل کو حکومت تک پہنچایا۔یونین کی جانب سے تمام اس موقع پر کارکنان کو مبارکباد پیش کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-23
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ملک ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ بات ایرانی صدر نے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے دوران کہی جہاں انہوں نے ملک کی جوہری صنعت کے سینئر حکام سے ملاقات کی۔ انہوں نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’عمارتوں اور فیکٹریوں کو تباہ کرنے سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، ہم انہیں دوبارہ تعمیر کریں گے اور اس بار زیادہ طاقت کے ساتھ‘، ’ہمارا سارا جوہری پروگرام عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے ہے یہ بیماریوں کے علاج اور عوام کی صحت کے لیے ہے‘۔ خیال رہے کہ جون میں امریکا نے ایران کی ان جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے جنہیں امریکا کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ سمجھا جاتا ہے تاہم ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر غیر فوجی مقاصد کے لیے ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران نے جون میں امریکی حملوں سے تباہ شدہ جوہری تنصیبات کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو وہ ایران کے جوہری مراکز پر نئے حملوں کا حکم دیں گے۔