Jasarat News:
2025-06-17@13:02:06 GMT

سندھ حکومت نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات تسلیم کر لیے

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر) آل لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام یونین کی جانب سے سندھ بھر کی لیڈی ہیلتھ سپروائزرز، ورکرز، ڈرائیورز اور پروگرام کے دیگر عملے کے مسائل اور واجبات کی ادائیگی کے لیے مسلسل آواز بلند کی جا رہی تھی۔ اس جدوجہد کے نتیجے میں سندھ حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم کر لیے ہیں، جس پر پروگرام یونین نے حکومت سندھ کا شکریہ ادا کیا ہے۔چیئرپرسن بشریٰ آرائیں کی قیادت میں یونین نے کراچی میں شدید گرمی کے باوجود بھرپور احتجاج اور دھرنا دیا، جس میں سندھ بھر سے لیڈی ہیلتھ ورکرز نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس دھرنے میں ملازمین نے اتحاد و یکجہتی کے ذریعے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔اس کامیابی پر لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام یونین کی رجسٹرڈ رہنما فرحت پروین، عباس جید، ہمت حسین، فرحان جید سمیت دیگر مرکزی رہنماؤں نے ورکرز کی ہمت و حوصلے کو سراہا اور کہا کہ یہ کامیابی ہماری آواز اور اتحاد کی بدولت ممکن ہوئی۔انہوں نے میڈیا، سماجی کارکنان، اور عوامی نمائندوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس جدوجہد کو اْجاگر کیا اور مسائل کو حکومت تک پہنچایا۔یونین کی جانب سے تمام اس موقع پر کارکنان کو مبارکباد پیش کی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

مراد علی شاہ حکومت ڈاکوئوں کی سہولت کار ہے، جماعت اسلامی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

شکارپور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے شکارپور سے معصوم بچے انس تھہیم کے اغوا کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مراد علی شاہ حکومت کی ناکامی قرار دیتے ہوئے معصوم بچے کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ جب تک فرض شناس اور وڈیروں بنگلوں پر حاضری نہ دینے والے پولیس افسران کو تعینات نہیں کیا جاتا اس وقت تک شکارپور سمیت سندھ میں امن کا قیام ممکن نہیں کیونکہ ان بنگلوں سے ہی جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی ہوتی ہے۔ شکارپور کا ایک پولیس افسر پہلے بھی ایسا انکشاف کر چکا ہے۔ صوبائی مشیر کے پولیس اسکواڈ کے ذریعے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کیے جانے کی خبریں بھی میڈیا کی زینت بنی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پورا سندھ بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے۔ سندھ میں عملاً ڈاکو راج ہیاور پیپلز پارٹی سے وابستہ مقامی ظالم وڈیرے اور سردار ان کی سہولت کاری کر رہے ہیں۔ شکارپور شہر کے وسط میں معصوم بچوں کا اغوا اور ایک ہفتہ قبل ایک بچے روہت اوڈ کا بہیمانہ قتل پیپلز پارٹی کی حکومت پر سیاہ دھبہ ہے۔ اگر معصوم بچی پریا کماری اور فضیلہ سرکی بازیاب ہو جاتیں اور اغوا کاروں کو عبرتناک سبق دیا جاتا تو کسی کو انس تھہیم کو اغوا کرنے کی جرات نہ ہوتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ شکارپور کے شہری انس تھہیم کے اغوا اور بدامنی کے خلاف شہری شدید گرمی کے باوجود سراپا احتجاج ہیں مگرحکومت اور انتظامیہ کی غیرت نہیں جاگی۔ مقامی سردار اور منتخب نمائندے امن کی بحالی اور معصوم بچے کی بازیابی کے لیے ایک دوسرے پر الزامات لگا کر وقت ضائع کر رہے ہیں۔ دریں اثناء تیسرے روز بھی گھنٹہ گھر چوک پر جماعت اسلامی ضلع شکارپور کے امیر عبدالسمیع بھٹی کی قیادت میں وفد نے روہیت اوڈ کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے عوام دھرنے میں شرکت کرکے اظہار یکجہتی کیا بدامنی کے ذمہ دار مقامی ایم این اے، ایم پی اے اور پولیس ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آل لیڈی ہیلتھ ورکرز کی چئیر پرسن بشری آرائیں مطالبات کی منظوری کے بعد فرحت پروین کے ہمراہ گروپ فوٹو
  • حکومت کوہم صرف جون میںہی یادآتے ہیں‘علی خورشیدی
  • حکومت نے بجٹ میں کراچی کو مکمل طور پر نظر انداز کیا‘صلاح الدین
  • یہ تحفہ نہیں آپ کا کام ہے، ریپر طلحہ انجم کی حکومتِ سندھ پر تنقید
  • 4 دن کام اور 3 چھٹی کا پروگرام متعارف کرانیکا اعلان
  • پنجاب حکومت کی 1 سالہ کارکردگی کی رپورٹ جاری
  • پریم یونین نے عوام دشمن بجٹ کو مستردکردیا
  • سندھ کا بجٹ 2025-26
  • مراد علی شاہ حکومت ڈاکوئوں کی سہولت کار ہے، جماعت اسلامی