data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی، مجلس قائمہ سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حماس اور ایران نے اسرائیل کی بنیادیں ہلادی ہیں، ظلم، تکبر، غرور کا محل لرزہ براندام ہے،ایرانی جوابی میزائل حملوں نے صرف 3 دن میں ہی اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا ہے، اسرائیل ثالثی کے لیے مغربی ممالک کی مدد مانگنے لگا، ٹرمپ نے بھی پاک بھارت طرز پر ایران اسرائیل جنگ بندی معاہدے کا عندیہ دے دیا،عالم اسلام کے عسکری، اقتصادی اور اسٹریٹیجک اتحاد کے ذریعے امریکی سرپرستی سے مشرقِ وسطیٰ کو بارود اور آگ کی بھٹی میں جھونکے والے اسرائیل کا وجود مٹایا جاسکتا ہے،گاؤں کا چودھری لڑائی جھگڑے شروع کراتا ہے لیکن جب اُس کی اپنی پگڑی گِرنے لگتی ہے تو وہ صلح صفائی پر اُتر آتا ہے، یہی حال اِس وقت دُنیا بھر میں چودھری بن کر پھرنے والے امریکا کا ہے،امریکا نے دُنیا بھر میں اپنی بالادستی کو قائم رکھنے اور دیگر ممالک کو اپنا زیرِنگیں رکھنے کے لیے جنگوں، اسلحے کی خرید و فروخت کے ذریعے دہشت گردی، فتنہ و فساد کی آگ بھڑکائی، اب یہ آگ خود اُس کے وجود کے لیے خطرناک ہوگئی ہے،دُنیا میں جنگوں کا خاتمہ ہی امریکا کو تباہی سے بچاسکتا ہے،جنگ بندی کی جو بھی اور جہاں بھی کوشش ہو وہ عالمی امن انسانوں کے لیے اچھا ہے،لیکن پائیدار امن، عزت و وقار اور ظالم و ظلم کا مستقل بنیادوں پر راستہ روکنے کے لیے عالم اسلام کو عسکری، اقتصادی اور علم و ٹیکنالوجی کے میدانوں میں ترقی کے لیے باہم اتحاد کرنا ہوگا۔لیاقت بلوچ نے منصورہ میں سندھ، بلوچستان کے رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے حالات اور سندھ میں بدامنی، ڈاکو راج عوام کے لیے وبالِ جان بن گئے ہیں،ریاستی ادارے اور آلہ کار حکومتیں عوام کو فتح کرکے ریاستی و حکومتی طاقت سے انہیں کمزور و بے بس نہ بنائیں،عوام اپنا جائز آئینی حق مانگتے ہیں، حکمران عوام کو ’’تنگ آمد بجنگ آمد‘‘ کے راستے پر نہ ڈالیں،بھارت کی طرف سے دوبارہ جارحیت کے امکانات بڑھ رہے ہیں، تاہم اِس بار کا مس ایڈونچر مودی کو کافی سے زیادہ مہنگا پڑے گا،اسرائیلی دہشت گردی اور جارحیت غزہ، لبنان، شام، یمن، عراق سے ہوتے ہوئے ایران تک پھیلادی گئی ہے، پاکستان کے لیے خطرات کے امکانات بڑھ گئے ہیں،اس صورتحال میں اندرونی استحکام، عامۃ الناس اور ریاستی اداروں کے درمیان ہم آہنگی قومی سلامتی کے لیے ناگزیر ہے،ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے عوام کا جمہوریت، انتخابات اور پارلیمانی نظام پر اعتماد بحال کرنا، شہری حقوق کے تحفظ کے لیے بااختیار بلدیاتی نظام اور انتخابات کا حق بحال کرنا، وسائل کی منصفانہ تقسیم اور صوبوں کا آئینی حق ملکیت تسلیم کرنا اور انسانوں پر مسلط غیر آئینی، غیر قانونی، انسانی حقوق کی پامالی پر مبنی نظام ختم کرکے لاپتا افراد کی بازیابی اور سیاسی قیدیوں کی رہائی عمل میں لانا ضروری ہے۔لیاقت بلوچ نے بلوچستان اور سندھ کے رہنماؤں کو یقین دِلایا کہ جماعت اسلامی ملک میں آئین، قانون اور آزاد عدلیہ کی فرمانروائی اور صوبوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے آئینی قومی جدوجہد تیز کرے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ کے لیے

پڑھیں:

غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے

یروشلم: اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کی شب غزہ سے واپس کیے گئے تین اجسام ان اسرائیلی قیدیوں میں شامل نہیں تھے جو جنگ کے دوران مارے گئے تھے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے نمونے کے تجزیے کے لیے پیشکش مسترد کر دی تھی۔

برطانوی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ریڈ کراس کے ذریعے موصول ہونے والی لاشوں کے فرانزک معائنے سے واضح ہوا کہ یہ قیدیوں کی باقیات نہیں ہیں۔

دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے وضاحت کی کہ انہیں موصول شدہ لاشوں کی مکمل شناخت نہیں ہو سکی تھی، لیکن اسرائیل کے دباؤ پر انہیں حوالے کیا گیا تاکہ کوئی نیا الزام نہ لگے۔

القسام بریگیڈز نے کہا کہ، ’’ہم نے اجسام اس لیے واپس کیے تاکہ دشمن کی طرف سے کسی جھوٹے دعوے کا موقع نہ ملے‘‘۔

یاد رہے کہ 10 اکتوبر سے جاری امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے فریقین کے درمیان قیدیوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 20 زندہ قیدی اور 17 لاشیں واپس کی جا چکی ہیں، جن میں 15 اسرائیلی، ایک تھائی اور ایک نیپالی شہری شامل تھے۔

تاہم اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس لاشوں کی واپسی میں تاخیر کر رہی ہے، جبکہ حماس کا مؤقف ہے کہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں لاشوں کی تلاش ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہے۔

اسی دوران حماس کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ہفتے کی صبح اسرائیل نے جنوبی غزہ میں کئی فضائی حملے کیے اور خان یونس کے ساحل کی سمت سے بحری گولہ باری بھی کی۔

غزہ کے شہری دفاعی ادارے کے مطابق، ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد، اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود اب تک کا سب سے مہلک فضائی حملہ کیا، جس میں 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • لاہور: ضیاالدین انصاری ایڈووکیٹ دوسری مرتبہ جماعت اسلامی لاہور کے امیر منتخب ہونے کے بعد حلف اٹھارہے ہیں ، لیاقت بلوچ امیر العظیم ، اظہر بلال اور میاں ذکراللہ مجاہد اسٹیج پر موجودہیں
  • حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کو واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے ایک فلسطینی شہید
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • لاہور کو فتح کرلیا تو ملک میں جماعت اسلامی کا راج ہوگا، لیاقت بلوچ
  • پاکستان کا ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ پروفیسر شاہدہ وزارت کا انٹرویو
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست