چینی صدر وسطی ایشیائی ممالک کے سربراہان کے ساتھ مل کر چین-وسطی ایشیا کے تعاون کے لیے ایک نیا خاکہ تیار کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
چینی صدر وسطی ایشیائی ممالک کے سربراہان کے ساتھ مل کر چین-وسطی ایشیا کے تعاون کے لیے ایک نیا خاکہ تیار کریں گے WhatsAppFacebookTwitter 0 17 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ ()
قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکایوف کی دعوت پر چینی صدر مملکت شی جن پھنگ 16 سے 18 جون تک قازقستان کے شہر آستانہ میں ہونے والے دوسری چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
آستانہ کا شمار دنیا کے نئے دارالحکومتوں میں ہوتا ہے۔ یہ ایک چھوٹے سے قصبہ سے بڑھتے ہوئے اب اثر و رسوخ کے حامل ایک جدید شہر میں تبدیل ہو گیا ہے، جو قازقستان کی تیز رفتار ترقی کا ایک نمائندہ شہر ہے۔ اس بار چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس پہلی بار کسی وسطی ایشیائی ملک میں منعقد ہو رہا ہے ۔
چین کے صدر شی جن پھنگ وسطی ایشیا کے پانچ ممالک کے سربراہان کے ساتھ مل کر چین-وسطی ایشیا کے تعاون کے لیے ایک نیا خاکہ تیار کریں گے، علاقائی امن و ترقی کے نئے مواقعوں کے دروازے کھولیں گے،
ایک ہنگامہ خیز اور بدلتی ہوئی دنیا میں قابل قدر یقین پیدا کریں گے اور انسانی تہذیب کی ترقی اور اس میں پیشرفت کے لیے ایک روشن مستقبل تخلیق کریں گے ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکوڑے کے انبار سے لیکر کوڑے کی کمی تک کا سفر چینی ماحولیاتی ترقی اور “دو پہاڑوں کے نظریے”کا عکاس ہے اگلی خبرپیکا قانون پر صحافی تنظیموں سے مشاورت کیلئے تیار ہیں، وفاقی وزیراطلاعات کوڑے کے انبار سے لیکر کوڑے کی کمی تک کا سفر چینی ماحولیاتی ترقی اور “دو پہاڑوں کے نظریے”کا عکاس ہے چین تاجکستان کا قابل اعتماد ہمسایہ اور شراکت دار ہے، چینی صدر چین اور ترکمانستان کے درمیان ٹھوس سیاسی باہمی اعتماد کی خوبیاں موجود ہیں، چینی صدر چین اور کرغیزستان کے درمیان تعاون کے وسیع امکانات ہیں، چینی صدر چین کی جانب سے وسطی ایشیائی ممالک میں سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ چین میں شہروں کی تجدید سےعوامی زندگی اور ثقافت کا دوہرا فروغCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین وسطی ایشیا وسطی ایشیا کے وسطی ایشیائی کے لیے ایک چینی صدر تعاون کے کریں گے
پڑھیں:
مزید یورپی ممالک فلسطین کو تسلیم کرنے کے قریب، پرتگال اور جرمنی بھی تیار ہوگئے
لندن/برلن: فلسطین کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا عالمی رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ برطانیہ اور فرانس کے بعد اب پرتگال اور جرمنی نے بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔
پرتگال کے وزیر خارجہ پاؤلو رنگیل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کا ملک آئندہ ماہ کے آغاز میں فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرتگال ایک خودمختار ملک ہے اور اپنی خارجہ پالیسی آزادانہ طور پر تشکیل دیتا ہے۔
ادھر جرمنی کے وزیر خارجہ جوہان وڈیفل نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل اور فلسطینی قیادت کے درمیان دو ریاستی حل پر مذاکرات کا عمل بحال نہ ہوا تو جرمنی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں برطانیہ، فرانس، مالٹا اور کینیڈا بھی فلسطینی ریاست کو مشروط طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔
فلسطینی ریاست کے حق میں یہ عالمی بیانیہ اسرائیل پر دباؤ بڑھانے اور مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کی کوششوں کا حصہ سمجھا جا رہا ہے۔