تفتان بارڈر سے 1200 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
تفتان انتظامیہ کے مطابق ایران سے آئے پاکستانیوں، زائرین، طلبا اور تاجروں کے لیے پاکستان ہاوٴس میں تمام سہولیات موجود ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ تفتان بارڈر سے آج 78 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے جس کے بعد تفتان بارڈر سے واپس آئے پاکستانیوں کی تعداد 1200 ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیل ایران جنگ کے سبب ایران میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ دو روز کے دوران 987 زائرین اور طلباء وطن واپس پہنچ گئے، اسرائیلی حملے کے بعد سے اب تک تفتان بارڈر سے 12 سو افراد کو اندرونِ ملک روانہ کیا جاچکا ہے جو کہ 37 بسوں کے ذریعے وطن واپس آئے۔
لیویز ذرائع کے مطابق واپس آئے افراد میں تاجر، طلباء اور زائرین شامل ہیں اور مزید لوگوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ لیویز ذرائع کے مطابق آج مزید 78 پاکستانی تفتان بارڈر پہنچے جن میں 47 طلباء بھی شامل ہیں۔ تفتان انتظامیہ کے مطابق ایران سے آئے پاکستانیوں، زائرین، طلبا اور تاجروں کے لیے پاکستان ہاوٴس میں تمام سہولیات موجود ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تفتان بارڈر سے کے مطابق وطن واپس
پڑھیں:
ایران کے صدر مسعود پزشکیان سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست 2025ء ) ایران کے صدر مسعود پزشکیان اپنے اہم سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان اپنے دو روزہ سرکاری دورے پر لاہور پہنچ چکے ہیں، یہ ان کا ایران کے صدر کی حیثیت سے پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے جس کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے، ایرانی صدر اپنے اس اہم دورے کے دوران صدر پاکستان آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقاتیں کریں گے، ان ملاقاتوں میں وفود کی سطح پر مذاکرات بھی شامل ہوں گے، ان کے ہمراہ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، سینئر وزراء اور اعلیٰ سطح کے حکام بھی پاکستان پہنچے ہیں۔ لاہور روانگی سے قبل تہران میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ ہم پاکستان اور ایران کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعلقات بہترین ہیں، ہم شاہراہِ ریشم کے ذریعے پاکستان اور چین سے منسلک ہو سکتے ہیں اور یہ سڑک ایران کے راستے یورپ تک جا سکتی ہے۔(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ پاکستان اور ایران نے حالیہ برسوں میں تجارت، توانائی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں کئی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، تاہم دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی بھی بعض اوقات تناؤ کا باعث بنتی رہی ہے، جنوری 2024ء میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی سرزمین پر شدت پسندوں کے خلاف فضائی کارروائیاں کی تھیں جس کے بعد دونوں جانب سے فوری طور پر سفارتی اقدامات کے ذریعے کشیدگی کم کرنے کی کوششیں کی گئیں۔
یاد رہے کہ اپریل 2024ء میں ایران کے سابق صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کا تین روزہ دورہ کیا تھا، جس میں تجارت، صحت، ثقافت، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور عدالتی شعبوں میں تعاون کے معاہدے طے پائے تھے، رواں برس ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک بار پھر پاکستان کا دورہ کیا جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئی۔ خاص طور پر جون میں ایران اسرائیل تنازع کے دوران پاکستان کی جانب سے ایران کی حمایت نے دونوں ملکوں کے درمیان قربت میں اضافہ کیا۔