بابراعظم کو دہائی کا ‘عظیم ترین’ کھلاڑی قرار دیدیا، مگر کس نے؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
آسٹریلیا کے سابق کپتان ایرون فنچ نے قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹر بابراعظم کو دہائی کا عظیم ترین کھلاڑی قرار دیدیا۔
ایک انٹرویو کے دوران سابق آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ نے بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں سڈنی سکسرز کی جانب سے بابراعظم کو اسکواڈ کا حصہ بنانے پر سوال کیا گیا۔
جس پر جواب دیتے ہوئے ایرون فنچ نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں میں اسوقت بابراعظم سے بڑا کوئی نام نہیں ہے، وہ اسوقت دہائی کا عظیم ترین کھلاڑی کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بابراعظم نے دنیا بھر میں اپنی بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناقدین کو کرارا جواب دیا ہے، ہمارے شائقین اِن جیسے پلئیرز کو آسٹریلوی سرزمین کھیلتے دیکھنا پسند کریں گے۔
اس موقع پر سابق اوپننگ بیٹر نے پاکستانی فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کی بھی تعریف کی اور انہیں میچ ونر کھلاڑی قرار دیا۔
واضح رہے کہ بگ بیش لیگ کے رواں ایڈیشن میں بابراعظم کو پلاٹینم کیٹیگری میں منتخب کیا گیا۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان بابراعظم کو بگ بیش لیگ (بی بی ایل) کی فرنچائز سڈنی سکسرز نے 4 لاکھ 20 ہزار ڈالر (یعنی پاکستانی روپوں میں 11 کروڑ 88 لاکھ سے زائد) میں اپنے اسکواڈ کا حصہ بنایا ہے۔
دوسری جانب بابراعظم مسلسل ناقص فارم اور کارکردگی کے باعث پاکستانی ٹیم سے باہر ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بابراعظم کو
پڑھیں:
سابق کپتان معین خان کا ایشیا کپ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے پر ردِ عمل
پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان اور سابق چیف سلیکٹر معین خان نے ایشیا کپ میں بھارتی رویے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس معاملے کو پرزور طریقے سے آئی سی سی کے سامنے اٹھائے، بھارت کے خلاف ہونے والے مقابلے میں میچ ریفری کے غیر پروفیشنل رویہ پر بھرپور ایکشن لیا جائے۔
مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ماضی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داری ادا کرنے والے معین خان نے کہا کہ پی سی بی کو چاہیے کہ وہ آئی سی سی کے ساتھ اس معاملے کو اٹھائے اور پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی چیئرمین ایشین کرکٹ کونسل کی حیثیت سے اپنے اختیارات کا استعمال کریں۔
میچ میں پاکستان کی ناقص پرفارمنس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ میچ میں پاکستانی بیٹنگ لائن توقعات پر پورا نہیں اتری۔ بیٹرز نے میرٹ پر بیٹنگ نہیں کی،بیٹرز اپنی مرضی کے مطابق شارٹس کھیلتے رہے اور وکٹیں گنواتے رہے۔کرکٹ ایسے نہیں کھیلی جاتی جیسے ہمارے بیٹرز نے کھیلے۔
انہوں نے کہا کہ سینیر بیٹر بابر اعظم اور محمد رضوان کے متبادل موجود نہ تھے تو ان کو قومی ٹیم سے ڈراپ کیوں کیا گیا،ایسا لگتا ہے کہ بابر اعظم اور محمد رضوان کے ساتھ ذاتی دشمنی نبھائی گئی ہے۔ بابر اعظم اور محمد رضوان کے اسٹرائیک ریٹ دیکھنے والے پاکستان ٹیم میں موجود بیٹرز کے بھی اسٹرائیک ریٹ دیکھیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ پاکستان کو بھارت سے شکست ضرور ہوئی ہے لیکن وہ ایشیا کپ سے باہر نہیں ہوا۔اب بھی گرین شرٹس کے پاس کم بیک کرنے کا موقع ہے۔پاکستان ہمیشہ اچھی کارکردگی دکھا کر کھیل میں واپس آتا ہے۔ پاکستان اور بھارت ٹی ٹوئنٹی کی بہترین ٹیمیں ہیں۔