بہاولپور: نوجوان کے اندھے قتل کا معمہ حل، چچا قاتل نکلا
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
بہاولپور:
بہاولپور میں کرائم سین انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (CCD) نے پیشہ وارانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 24 گھنٹوں میں اندھے قتل کا سراغ لگا لیا اور مقتول کے قاتلوں کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق یزمان نہر سے ایک نوجوان کی ہاتھ پاؤں بندھی مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی تھی، جس کا چہرہ بری طرح مسخ اور ناقابل شناخت تھا۔
سی سی ڈی نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے جدید طریقہ تفتیش اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے نہ صرف لاش کی شناخت کی بلکہ مقتول کے اہل خانہ کو بھی ٹریس کر لیا۔
تحقیقات کے دوران شک کی بنیاد پر مقتول کے چچا کو شاملِ تفتیش کیا گیا، جس نے اعتراف کیا کہ اس نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ بھتیجے کے ہاتھ پاؤں باندھ کر نہر میں پھینکا۔
ترجمان سی سی ڈی کے مطابق لاوارث لاشوں کی شناخت اور اندھے قتل کے کیسز کو حل کرنا ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: ملزم کے والد پولیس اہلکار کے قتل کا الزام مقتول سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر عائد تھا
—سینئر وکیل پر مسجد میں فائرنگ کا منظر، چھوٹی تصویر مقتل خواجہ شمس الاسلام کی ہے—ویڈیو گریب/فائل فوٹوکراچی کے علاقے ڈیفنس میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے ملزم عمران آفریدی سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ اس کا والد نبی گل سندھ پولیس کا اہلکار تھا۔
تفتیشی حکام کے مطابق نبی گل سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کی سیکیورٹی پر تعینات تھا، 2021ء میں تھانہ بوٹ بیس کی حدود سے نبی گل کو اغواء کر لیا گیا تھا۔
تفتیشی حکام نے بتایا ہے کہ اغواء کے چند روز بعد نبی گل کی لاش ٹھٹہ سے ملی تھی۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ نبی گل کے اہلِ خانہ نے اس کے قتل کا الزام خواجہ شمس الاسلام سمیت 2 افراد پر عائد کیا تھا، لیکن تفتیش میں خواجہ شمس الاسلام سمیت دونوں افراد پر قتل کا الزام ثابت نہیں ہو سکا تھا۔
کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر فائرنگ کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آ گئی۔
واضح رہے کہ آج ڈی ایچ اے فیز 6 میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کو قتل اور بیٹے کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
خواجہ شمس الاسلام ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک جنازے میں شرکت کے لیے بیٹے کے ہمراہ آئے تھے کہ قمیض شلوار پہنے مسلح ملزم نے ان پر فائرنگ کی اور موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہو گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص نے چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔
خواجہ شمس الاسلام 30 سال سے زائد سے شعبہ وکالت سے منسلک تھے، ان پر نومبر 2024ء میں بھی ڈیفنس میں حملہ ہوا تھا جس میں ان کے ہاتھ پر گولی لگی تھی۔
پولیس حکام کے مطابق سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے ملزم کی شناخت عمران خان آفریدی کے نام سے ہوئی ہے۔
ملزم کے 2 رشتے داروں کو گلشنِ سکندر آباد سے حراست میں لیا گیا ہے، جن سے ملزم کے بارے میں تفتیش کی جا رہی ہے، واقعے میں ملوث ملزم عمران آفریدی مفرور ہے، جس کی تلاش جاری ہے۔