وفاقی کابینہ نے پاور سیکٹر میں مالیاتی استحکام کے لیے بڑی اسکیم کی منظوری دے دی۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

یہ بھی یہ پڑھیں پاور سیکٹر گردشی قرضہ 9.5 ارب ڈالر تک پہنچنے کے باعث اصلاحات ناگزیر ہیں، اویس لغاری

وفاقی کابینہ نے اگلے مالی سال کے عوام دوست وفاقی بجٹ پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیراعظم نے اس سال حج بیت اللہ کے موقع پر شاندار انتظامات پر وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کو خراج تحسین پیش کیا۔

وفاقی کابینہ نے پاور سیکٹر کے گردشی قرضے کے خاتمے کے حوالے سے وفاقی کابینہ نے پاور سیکٹر میں مالیاتی استحکام کی بحالی کی جانب ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے پاکستان کی سب سے بڑے مالیاتی اسکیم کی منظوری دے دی۔

یہ اسکیم گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے ملک کے توانائی کے شعبے کی اصلاحات میں ایک اہم قدم ہے۔

اس اسکیم کا مقصد قومی بجٹ پر نیا مالی دباؤ ڈالے بغیر اگلے 6 سالوں میں ایک ہزار 275 بلین روپے کے گردشی قرضے کو ختم کرنا ہے۔

اس اسکیم کے تحت پاور ہولڈنگ کمپنی کی 683 ارب روپےکی ری فنانسنگ کی جائے گی اور انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے بقایا جات کی ادائیگی بھی کی جائے گی۔

یہ فیصلہ حکومت پاکستان کے پائیدار ادارہ جاتی اصلاحات کے نفاذ، مالیاتی بوجھ کو کم کرنے اور توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ فیصلہ پاکستان کی معیشت اور بجلی کے شعبے کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے، جس سے ملک کو مستحکم مستقبل کی طرف لے جانے میں مدد ملے گی۔

وفاقی کابینہ نے وزارت انسانی حقوق کی سفارش پر کمال الدین ٹیپو کو کمیشن برائے پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز کا چیئرپرسن تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابینہ نے نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی لمیٹیڈ کو روش پاور پلانٹ کے حصول کے تناظر میں مختلف خدمات کی خریداری کے لیے پاکستان پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2002 کے سیکشن 21 کے تحت استثنٰی دینے کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 21 مئی 2025 کو ہوئے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔

اجلاس کی شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی دورہ امریکا کے دوران امریکا میں مقیم پاکستانیوں سے خطاب کی تعریف کی۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان میں غربت کی شرح میں اضافہ، پاور سیکٹر اقتصادی ترقی میں رکاوٹ قرار، عالمی بینک کی رپورٹ

وزیرِاعظم شہباز شریف نے امریکا میں مقیم پاکستانی برادری سے خطاب میں فیلڈ مارشل کو پاکستان کی سرحدوں و مفادات کے دفاع کے لیے پختہ عزم کے اظہار پر خراج تحسین پیش کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسکیم کی منظوری پاور سیکٹر مالیاتی استحکام وفاقی کابینہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسکیم کی منظوری پاور سیکٹر مالیاتی استحکام وفاقی کابینہ وی نیوز مالیاتی استحکام اسکیم کی منظوری کی منظوری دے دی کے لیے

پڑھیں:

جنگ ستمبر 1965 کا 17 واں روز 

اسلام آباد:

جنگ 1965 کے 17 وں روز پاکستانی آرٹلری نے کھیم کرن سیکٹر میں دشمن کے 4 ٹینک تباہ کئے۔

سیالکوٹ سیکٹر میں پاک فوج نے دو طرفہ حملوں میں دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان سے دوچار کیا، ان دو طرفہ حملوں میں بھارت 51 ٹینکوں اور 14 توپوں سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

پاکستان نے بھارت کے 442 ٹینک تباہ کئے اور 17 ٹینکوں کو درست حالت میں اپنے قبضہ میں کرلیا، پاک فضائیہ کے جہازوں نے سامبا جموں سیکٹر اور بھارتی فضائیہ کے اڈوں، بلوڑوں اور آدم پورہ پر تابڑ توڑ حملے کرکے ان کی کمر توڑ دی۔

صدر ایوب خان کا جنگ کے حوالے سے اقوام متحدہ میں موقف تھا کہ ''مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کے لئے موثر ذرائع اور طریقے وضع کئے جائیں۔''

پاک فوج  نے مختلف سیکٹرز میں تقریبا 500 مربع میل بھارتی علاقے پر بھی قبضہ کرلیا، ان علاقوں  میں اکھنور، کھیم کرن اور راجھستان سیکٹر کے علاقے شامل تھے، پاک افواج نے بھارتی فوج کے 20 افسران، 19 جے سی اوز اور 530 سپاہیوں کو جنگی قیدی بنایا۔

متعلقہ مضامین

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریکو ڈک منصوبے کے معاہدوں کی منظوری دے دی
  • ریکوڈک منصوبے سے طویل المدتی سماجی و اقتصادی خوشحالی آئے گی، وفاقی وزیرخزانہ
  • ڈیجیٹل جدت پاکستان میں مالیاتی شمولیت کو آگے بڑھانے کا بنیادی ذریعہ ہے، جہانزیب خان
  • پاک سعودیہ اسٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA)خطے اور دنیا میں امن و استحکام کا ضامن
  • جنگ ستمبر 1965 کا 17 واں روز 
  • سی پیک کے تحت چلنے والے پراجیکٹ ایس ۔کے ۔ ہائیدروپاور اسٹیشن کے کمرشل آپریشن کا ایک سال
  • پاکستان کی بنیاد جمہوریت‘ ترقی اور استحکام کا یہی راستہ: حافظ عبدالکریم
  •  نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
  • چھوٹی، بڑی عینک اور پاکستان بطور ریجنل پاور
  • کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال