سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

 وزیراعظم نے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی دورہءِ امریکہ کے دوران امریکہ میں مقیم پاکستانیوں سے خطاب کی تعریف کی۔ وزیرِاعظم نے امریکہ میں مقیم پاکستانی برادری سے خطاب میں فیلڈ مارشل کو پاکستان کی سرحدوں و مفادات کے دفاع کیلئے پختہ عزم کے اظہار پر خراجِ تحسین پیش کیا۔

ریپ کے مجرم کو 25 سال قید کی سزا

اجلاس میں وفاقی کابینہ نے اگلے مالی سال کے عوام دوست وفاقی بجٹ پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیراعظم نے اس سال حج بیت اللہ کے موقع پر شاندار انتظامات پر وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کو  خراجِ تحسین پیش کیا۔

اجلاس میں پاور سیکٹر کے گردشی قرضے کے خاتمے کے حوالے سے وفاقی کابینہ نے پاور سیکٹر میں مالیاتی استحکام کی بحالی کی جانب ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے پاکستان کی سب سے بڑی مالیاتی اسکیم کی منظوری دے دی۔ یہ اسکیم  گردشی قرضے کے خاتمے کے لئے  ملک کے توانائی کے شعبے کی اصلاحات میں ایک اہم قدم ہے، جس مقصد قومی بجٹ پر نیا مالی دباؤ ڈالے بغیر، اگلے 6 سالوں میں 1,275 بلین روپے کے گردشی قرضے کو ختم کرنا ہے۔  

مخصوص نشستیں کیس؛ سپریم کورٹ آئینی بینچ کی سماعت کل تک ملتوی

اس اسکیم کے تحت پاور ہولڈنگ کمپنی کی 683 ارب روپےکی ری فنانسنگ کی جائے گی  اور انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے بقایا جات کی ادائیگی بھی کی جائے گی۔ یہ فیصلہ حکومت پاکستان کے پائیدار ادارہ جاتی اصلاحات کے نفاذ ، مالیاتی بوجھ کو کم کرنے اور توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ فیصلہ پاکستان کی معیشت اور بجلی کے شعبے کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے، جس سے ملک کو مستحکم مستقبل کی طرف لے جانے میں مدد ملے گی۔

شہریوں میں خوشیاں بانٹتے ہیں، بے جا تنگ نہ کیا جائے، ٹولنٹن مارکیٹ والوں کی مریم نواز سے اپیل

وفاقی کابینہ نے وزارت انسانی حقوق کی سفارش پر کمال الدین ٹیپو کو کمیشن برائے پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز کا چیئرپرسن تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے نیشنل  پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی لمیٹیڈ کو روش پاور پلانٹ کے حصول کے تناظر میں مختلف خدمات کی خریداری کے لئے پاکستان پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2002 کے سیکشن 21 کے تحت استثنٰی دینے کی منظوری دے دی۔ اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 21 مئی 2025 کو ہوئے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔  

عالمی برادری ایران اسرائیل جنگ بندی کیلئے فوری اقدامات کرے؛ وزیراعظم

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ نے پاکستان کی کی منظوری

پڑھیں:

وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کے لیے نئی اعزازیہ پالیسی کی منظوری دے دی

اسلام آباد (رضوان عباسی ) وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کے لیے نئی اعزازیہ پالیسی کی منظوری دے دی۔ پالیسی کی منظوری کے بعد اسے تمام وفاقی وزارتوں، ڈویژنز اور محکموں کو ارسال کر دیا گیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت بجٹ اعزازیہ، آرڈینری اعزازیہ اور کارکردگی اعزازیہ دیا جائے گا۔پالیسی کے مطابق بجٹ اعزازیہ دینے کا اختیار وفاقی وزیر خزانہ کے پاس ہوگا اور یہ اعزازیہ بجٹ سازی میں شریک وزارت خزانہ، ایف بی آر اور وزارت منصوبہ بندی کے ملازمین کو دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی، سینیٹ سیکریٹریٹ اور وزیراعظم آفس کے ملازمین بھی بجٹ اعزازیہ کے مستحق ہوں گے۔ ہر مالی سال کے لیے اعزازیہ کی تعداد اور متعلقہ دفاتر کا تعین وزیر خزانہ کریں گے۔پالیسی کے تحت پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر کو آرڈینری اعزازیہ دینے کا اختیار ہوگا جو کہ گریڈ 1 تا 22 کے تمام ملازمین کو ایک بنیادی تنخواہ کے برابر دیا جا سکے گا۔

کارکردگی اعزازیہ مالی سال کے دوران نمایاں کارکردگی دکھانے والے ملازمین کو دیا جائے گا جس کی مالیت ایک ماہ کی بنیادی تنخواہ کے برابر ہوگی، تاہم یہ اعزازیہ ادارے کے کل ملازمین کے 25 فیصد سے زائد کو نہیں دیا جا سکے گا۔پالیسی میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ 25 فیصد کے علاوہ بھی دیگر اہل ملازمین کو کارکردگی اعزازیہ دیا جا سکے گا جو ایک مالی سال میں ایک ماہ کی بنیادی تنخواہ کے برابر ہوگا۔ تمام اعزازیہ کی ادائیگیاں پے رول اسٹیٹمنٹس میں ظاہر کی جائیں گی جبکہ ان کی ٹیکسیشن مونیٹائزیشن الاؤنس کی طرز پر کی جائے گی۔

پالیسی کے مطابق کسی وزارت یا ڈویژن میں چھ ماہ سے کم تعینات رہنے والے ملازمین کو کارکردگی اعزازیہ نہیں دیا جائے گا۔ اسی طرح ایسے ملازمین جنہیں بجٹ اعزازیہ مل چکا ہو یا ملنے کا امکان ہو، انہیں آرڈینری یا کارکردگی اعزازیہ نہیں دیا جا سکے گا۔ بجٹ اعزازیہ کی رقم پہلے دیے گئے اعزازیہ میں ایڈجسٹ کی جائے گی۔کوئی بھی ملازم ایک سے زائد اداروں سے اعزازیہ وصول کرنے کا اہل نہیں ہوگا۔ نئی پالیسی میں واضح کیا گیا ہے کہ اس میں بیان کردہ اعزازیہ کے علاوہ کسی قسم کا اضافی اعزازیہ نہیں دیا جائے گا۔سرکاری حلقوں کے مطابق اس پالیسی کا مقصد اعزازیہ کی تقسیم کو شفاف، منصفانہ اور کارکردگی سے مشروط بنانا ہے تاکہ سرکاری نظام میں کام کی لگن اور بہتر خدمات کے رجحان کو فروغ دیا جا سکے
مزید پڑھیں :پنجاب میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، پنشن میں کتنے فیصد اضافے کا علان ؟ جانئے

متعلقہ مضامین

  • وفاقی کابینہ نے پاور سیکٹر میں مالیاتی استحکام کے لیے بڑی اسکیم کی منظوری دے دی
  • وفاقی کابینہ اجلاس: پاور سیکٹر میں مالیاتی استحکام کیلئے سب سے بڑی اسکیم کی منظوری
  • گردشی قرضے کے خاتمے کیلیے پاکستانی تاریخ کی سب سے بڑی اسکیم منظور
  • وفاقی کابینہ نے پاور سیکٹر کیلئے سب سے بڑی مالیاتی سکیم کی منظوری دے دی
  • عالمی برادری ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے فوری کردار ادا کرے،سکیورٹی اداروں کی ضروریات پوری کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف کا وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہو گیا
  • وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس، ایران اسرائیل جنگ اور بجٹ سمیت دیگر امور پر غور
  • وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس،  ایران اسرائیل جنگ اور بجٹ سمیت دیگر امور پر غور
  • وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کے لیے نئی اعزازیہ پالیسی کی منظوری دے دی