کمپنی ہونڈا نےخلائی دوڑ میں بھی قدم رکھدیا ،پہلے تجرباتی راکٹ کی کامیاب آزمائش
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
گاڑیوں کے لیے معروف جاپانی کمپنی ہونڈا نے حیران کن طور پر خلائی دوڑ میں بھی قدم رکھ دیا ہے، اور 17 جون کو شمالی جاپان کے جزیرے ہوکائیدو میں اپنے پہلے قابلِ استعمال راکٹ کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
راکٹ 1000 فٹ کی بلندی تک گیا اور پھر کامیابی سے زمین پر واپس لینڈ کرگیا۔ ہونڈا نے اس منصوبے پر 2021 میں تحقیق کا آغاز کیا تھا مگر اس کے بعد خاموشی اختیار کر لی، یہاں تک کہ اب اچانک تجربہ سامنے آیا۔ یہ راکٹ 6.
کمپنی کے مطابق اس تجربے کی کامیابی ایک بڑی پیشرفت ہے، اور اگرچہ ابھی اسے تجارتی استعمال کے لیے لانچ کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، مگر مستقبل میں اس ٹیکنالوجی سے سیٹلائیٹس کی لانچنگ کی جا سکتی ہے۔
ہونڈا نے 2029 تک اپنی پہلی خلائی پرواز کا منصوبہ بھی پیش کیا ہے، اور یوں اسپیس ایکس کے بعد وہ دوسری کمپنی بننے کی جانب بڑھ رہی ہے جو قابلِ استعمال راکٹ تیار کر رہی ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان معاہدہ طے
پاکستان اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان جوہری تعاون فریم ورک کا معاہدہ طے ہوگیا۔
عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور آئی اے ای اے نے جوہری تعاون کے کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط کر دیے۔ یہ پانچواں پروگرام 2026 سے 2031 تک قابل عمل رہے گا۔
پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے معاہدے پر دستخط کیے جبکہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل و سربراہ، محکمہ برائے تکنیکی تعاون نے معاہدے پر دستخط کیے۔
فریم ورک کے تحت جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے براہِ راست سماجی و اقتصادی ترقی میں دونوں فریق معاونت کریں گے جبکہ خوراک و زراعت، انسانی صحت و غذائیت، ماحولیاتی تبدیلی و آبی وسائل کا انتظام، جوہری توانائی، اور تابکاری و جوہری تحفظ جیسے پانچ کلیدی شعبوں میں بھی تعاون کیا جائے گا۔
چیئرمین پی اے ای سی ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے کہا کہ اس پروگرام پر دستخط پاکستان کے پرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے، آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔