گاڑیوں کے لیے معروف جاپانی کمپنی ہونڈا نے حیران کن طور پر خلائی دوڑ میں بھی قدم رکھ دیا ہے، اور 17 جون کو شمالی جاپان کے جزیرے ہوکائیدو میں اپنے پہلے قابلِ استعمال راکٹ کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

راکٹ 1000 فٹ کی بلندی تک گیا اور پھر کامیابی سے زمین پر واپس لینڈ کرگیا۔ ہونڈا نے اس منصوبے پر 2021 میں تحقیق کا آغاز کیا تھا مگر اس کے بعد خاموشی اختیار کر لی، یہاں تک کہ اب اچانک تجربہ سامنے آیا۔ یہ راکٹ 6.

3 میٹر لمبا اور 1312 کلوگرام وزنی تھا، جس کی تیاری میں ہونڈا کی خودکار ڈرائیونگ سے متعلقہ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔

کمپنی کے مطابق اس تجربے کی کامیابی ایک بڑی پیشرفت ہے، اور اگرچہ ابھی اسے تجارتی استعمال کے لیے لانچ کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، مگر مستقبل میں اس ٹیکنالوجی سے سیٹلائیٹس کی لانچنگ کی جا سکتی ہے۔

ہونڈا نے 2029 تک اپنی پہلی خلائی پرواز کا منصوبہ بھی پیش کیا ہے، اور یوں اسپیس ایکس کے بعد وہ دوسری کمپنی بننے کی جانب بڑھ رہی ہے جو قابلِ استعمال راکٹ تیار کر رہی ہے۔

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

قائمہ کمیٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا لاہور لیبارٹریز کو عالمی سطح پر تسلیم کئے جانے پراظہاراطمینان 

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے لاہور لیبارٹریز کے ٹیسٹ اور تجزیئے کو عالمی سطح پر تسلیم کئے جانے پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا ہے اور اس ضمن میں چیئر مین پی سی ایس آئی آر ڈاکٹر سید حسین امام عابدی اور ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر قرت العین سید کے اقدامات کی مکمل توثیق کرتے ہوئے ڈاکٹر قرت العین کی خدمات بطور کنسلنٹ حاصل کر نے اور پی سی ایس آئی آر کی لیبارٹریز جنوبی پنجاب خاص طورپر ملتان میںقائم کر نے کی سفارش کی ہے ۔ گزشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر)لیبارٹریز کمپلیکس لاہور میں خواجہ شیراز محمود کی صدارت میں ہوا ۔اجلاس میں ڈاکٹر سید حسین امام عابدی ، چیئر مین پی سی ایس آئی آر سمیت ایڈیشنل سیکرٹری رضوان احمد شیخ ، ممبر ٹیکنالوجی سہیل امیر مروت ، ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر قرت العین سید اور سیکرٹری پی سی ایس آئی آر تنویر احمد خان نے شرکت کی اور کمیٹی کے چیئر مین اور ارکان کا خیر مقدم کیا ۔ڈاکٹر عابدی نے استقبالیہ پیش کیا جس کے بعد ایجنڈے پر غور شروع کیا گیا ۔ ڈاکٹر قرت العین سید نے ٹیکنالوجی کی ترقی ،در آمدات و برآمدات بڑھانے ، کوالٹی کنٹرول اور انسانی وسائل کی ترقی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ۔ ڈائریکٹر جنرل نے بتایاکہ کوالٹی کنٹرول کے بار ے میں لاہور کی لیبارٹریوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے ۔ارکان نے لاہور کی لیبارٹریوں کے تجزیئے کے بارے میں ڈائریکٹر جنرل کی کوششوں کوسراہا اور عالمی اداروں کی طرف سے اس کی حیثیت تسلیم کئے جانے کی تعریف کی ۔ڈائریکٹر جنرل نے لاہور لیبارٹریز کی پروفیشنسی ٹیسٹنگ سکیم میں سالانہ شرکت کے بارے میں بتایا جس سے اس کے تجزیئے مزید معتبر ہوگئے ۔ارکان نے متفقہ طورپر لاہور لیبارٹریز کے تجزیہ جات پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا ۔کمیٹی ارکان نے ڈاکٹر عابد ی کی قائدانہ سوچ اور در آمدات و برآمدات بڑھانے سمیت ہیمپ ویلیو چین کے ترقیاتی پروگرام شروع کر نے کو سراہا ۔کمیٹی ارکان نے جنوبی پنجاب ترجیحا ً ملتان میں پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز قائم کر نے کی سفارش کی تاکہ بائیو ٹیک ، کپاس کے بیجوں کی چھٹی جنریشن اور تیل کے بیجوں وغیرہ پر تحقیق کی جاسکے ۔ کمیٹی نے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی پر زور دیا کہ وہ پی سی ایس آئی آر کے جمع کرائے گئے پی سی ون کو منظوری کےلئے منصوبہ بندی کمیشن میں پیش کرے ۔کمیٹی نے اپلائیڈ ریسرچ کلچر کے فروغ کےلئے اقدامات کوسراہا تاکہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھایا جاسکے ۔ انہوںنے تحقیق ، تعلیم اور صنعتی اداروں کے قریبی رابطے پر زور دیا تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکیں اور قومی ترقی کو بڑھایا جاسکے ۔کمیٹی نے صنعتی ترقی ، پیداوار میں بہتری اور عالمی مارکیٹ میں پاکستان کی مسابقت بڑھانے کےلئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ کمیٹی ارکان نے ڈاکٹر عابدی کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا اور ڈاکٹر قرت العین سید کی کاوششوں کو بھی تسلیم کیا ۔ کمیٹی نے انہیں پی سی ایس آئی آر کا اثاثہ قرار دیتے ہوئے بطور کنسلنٹ خدمات حاصل کر نے پر زور دیا تاکہ ان کے تجربے سے فائدہ اٹھایا جاسکے اور لاہور لیبارٹریز کی تزویراتی تحقیقی سرگرمیوں کو آگے بڑھایا جاسکے ۔بریفنگ کے بعد کمیٹی ارکان نے پی سی ایس آئی آر کی مختلف لیبارٹریوں کو دورہ کیا اور وہاں مختلف شعبوں کی جدید ترین تحقیقی سہولیات کا جائزہ لیا ۔ کمیٹی نے ہیمپ کلٹیویشن سائٹ کا بھی دورہ کیا اور قومی معیشت میں اس بروقت کام کو سراہا ۔اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی شہناز سلیم ملک ، سیما محی الدین جمالی ، عثمان علی ،محمد امیر سلطان ،خرم شہزاد ورک اور محمد شبیر علی قریشی نے شرکت کی ۔وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور پی سی ایس آئی آر کے اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے ۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • یورپ میں مائع آئٹمز کے ساتھ جہاز میں سفر کرنا جلد آسان
  • چین کے لڑاکا طیارے نے امریکی و جاپانی ریڈار سسٹم کو شکست دے دی
  • آسٹریلیا کا پہلا خلائی راکٹ پرواز کے چند سیکنڈ بعد پھٹ گیا
  • خلائی راکٹ پرواز کے چند سیکنڈ بعد پھٹ گیا
  • قائمہ کمیٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا لاہور لیبارٹریز کو عالمی سطح پر تسلیم کئے جانے پراظہاراطمینان 
  • پاک چین دوستی منفرد، ہر آزمائش میں کامیاب اور دگرگوں عالمی حالت کے باوجود بدستور مضبوط ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر
  • ہنڈا اٹلس کارز نے پاکستان کی پہلی ہائبرڈ ایچ آر وی ای: ایچ ای وی متعارف کرادی
  • ’زندگی لوٹ آئی لیکن پھر سب کچھ چھن گیا‘، ڈیپ برین اسٹیمولیشن کے تجرباتی مریض مدد سے محروم
  • چین نے پاکستانی ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ PRSS-1 کو کامیابی سے لانچ کر دیا
  • خیبر پختونخوا میں دہشتگردوں کے خلاف اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال شروع