گاڑیوں کے لیے معروف جاپانی کمپنی ہونڈا نے حیران کن طور پر خلائی دوڑ میں بھی قدم رکھ دیا ہے، اور 17 جون کو شمالی جاپان کے جزیرے ہوکائیدو میں اپنے پہلے قابلِ استعمال راکٹ کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

راکٹ 1000 فٹ کی بلندی تک گیا اور پھر کامیابی سے زمین پر واپس لینڈ کرگیا۔ ہونڈا نے اس منصوبے پر 2021 میں تحقیق کا آغاز کیا تھا مگر اس کے بعد خاموشی اختیار کر لی، یہاں تک کہ اب اچانک تجربہ سامنے آیا۔ یہ راکٹ 6.

3 میٹر لمبا اور 1312 کلوگرام وزنی تھا، جس کی تیاری میں ہونڈا کی خودکار ڈرائیونگ سے متعلقہ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔

کمپنی کے مطابق اس تجربے کی کامیابی ایک بڑی پیشرفت ہے، اور اگرچہ ابھی اسے تجارتی استعمال کے لیے لانچ کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، مگر مستقبل میں اس ٹیکنالوجی سے سیٹلائیٹس کی لانچنگ کی جا سکتی ہے۔

ہونڈا نے 2029 تک اپنی پہلی خلائی پرواز کا منصوبہ بھی پیش کیا ہے، اور یوں اسپیس ایکس کے بعد وہ دوسری کمپنی بننے کی جانب بڑھ رہی ہے جو قابلِ استعمال راکٹ تیار کر رہی ہے۔

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

بھارت میں بڑھتے ہوئے فضائی حادثات: جدید ٹیکنالوجی اور تربیت کا فقدان

متواتر فضائی حادثات نے بھارتی داخلی پروازوں کے نظام کی ناکامی اور بھارتی ایوی ایشن کی مجرمانہ لاپروائی کا پردہ چاک کر دیا۔

محض 39 دنوں میں پیش آنے والے پانچ ہیلی کاپٹر حادثات، بھارتی فضائی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

کیدارناتھ اور اترکاشی جیسے ہمالیائی علاقوں میں حادثات کا تناسب خطرناک حد تک بڑھ گیا۔ بھارت کے ہمالیائی علاقوں میں ہر سال ہزاروں یاتری ہیلی کاپٹر سروسز پر انحصار کرتے ہیں۔

مودی سرکار کی لاپروائی اور بھارت ایوی ایشن کی نااہلی کے باعث بھارتی مسافر مشکلات سے دو چار ہے۔

کیدارناتھ میں 15 جون کو آرین ایوی ایشن کا Bell 407 ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوا، جس میں پائلٹ سمیت 7 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ اس سے قبل 8 مئی کو اترکاشی میں ایروٹرانس ایوی ایشن کا Bell 407 کریش کر گیا، جس میں 6 افراد ہلاک ہوئے۔ 7 جون اور 17 مئی کو بھی دو علیحدہ حادثات پیش آئے جو بھارت کی فضائی نگرانی پر سوالیہ نشان ہیں۔

ایس او پیز (معیاری طریقہ کار) کی خلاف ورزی اور تربیت یافتہ عملے کی کمی تمام حادثات کا مشترکہ پیش خیمہ ہے۔

ماضی میں بھی ان علاقوں میں متعدد سنگین حادثات رپورٹ ہوئے، جن میں 2019، 2022 اور 2023 کے واقعات شامل ہیں۔ 18 اکتوبر 2022 کو کیدارناتھ سے گپت کاشی جاتے ہوئے ایک ہیلی کاپٹر تباہ ہوا، جس میں 7 افراد جاں بحق ہوئے، 23 اپریل 2023 کو کیدارناتھ میں ایک مسافر ہیلی کاپٹر کے ٹیل روٹر سے ٹکرا کر ہلاک ہوا جبکہ 21 اگست 2019 کو اترکاشی میں ایچ ٹی کیبل سے ٹکرا کر 3 افراد جاں بحق ہوئے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی ایوی ایشن کے حالیہ حادثات فضائی نظام کی کمزوریوں، ناقص پائلٹ تربیت اور ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کو نمایاں کرتے ہیں۔ بھارتی ہیلی کاپٹرز نہ تو جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں اور نہ ہی پائلٹس کو موسمی حالات سے نمٹنے کی تربیت دی جاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا بڑا دعویٰ: ایرانی راکٹ لانچر پر ڈرون حملے کی ویڈیو جاری
  • مودی، اڈانی اور اسرائیل کا خفیہ اتحاد کیسے بے نقاب ہوا؟
  • آبنائے ہرمز میں بھارتی کمپنی کا خالی آئل ٹینکر چین جانے والے تیل سے بھر ے آئل ٹینکر سے ٹکرا گیا، خطے میں مزید کشیدگی کا خطرہ
  • مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجی کے بدلتے رجحانات کو اپنانا وقت کی ضرورت ہے، خالد مقبول
  • اے آئی اور جدید ٹیکنالوجی کے بدلتے رجحانات کو سمجھنا ضروری ہے،خالدمقبول صدیقی
  • بھارت میں بڑھتے ہوئے فضائی حادثات: جدید ٹیکنالوجی اور تربیت کا فقدان
  • پاکستان اور چین کے درمیان 5 سالہ ٹیکنالوجی و مہارت کا تاریخی معاہدہ
  • ’اسرائیل اہم ایرانی شخصیات کے قتل کیلئے موبائل فون ٹریکنگ ٹیکنالوجی استعمال کر رہا ہے‘
  • ایران پر امن ایٹمی ٹیکنالوجی کی ترقی کا عمل جاری رکھے گا‘اے ای او آئی