پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں گرما گرمی، ’گھڑی چور‘ کے نعرے
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
پنجاب اسمبلی کا اجلاس شدید ہنگامہ آرائی اور سیاسی کشیدگی کا شکار رہا، جہاں اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے درمیان سخت نعرے بازی، الزامات اور بدنظمی نے کارروائی کو مفلوج کردیا۔
اجلاس کے آغاز پر ہی اپوزیشن ارکان احتجاج کرتے ہوئے ایوان میں داخل ہوئے اور حکومت مخالف نعرے لگائے، جب کہ بانی تحریک انصاف عمران خان کے حق میں بھی آوازیں بلند کی گئیں۔ اپوزیشن ارکان نے بجٹ اور حکومتی پالیسیوں پر سخت اعتراضات اٹھائے۔
یہ بھی پڑھیں پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والا عوامی آگاہی اور معلومات کی فراہمی کا بل کیا ہے؟
ایوان میں اس وقت دلچسپ مگر متنازع صورتحال پیدا ہوئی جب حکومتی رکن بلال یامین کی گھڑی چوری ہونے کا تذکرہ شروع ہوا۔ حکومتی ارکان نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے گھڑیاں لہرا کر ’گھڑی چور‘ کے نعرے لگائے، جس کے جواب میں اپوزیشن نے ’نواز شریف چور‘ کے نعرے لگا دیے، جس سے ایوان کا ماحول مزید گرما گیا۔
قائد حزب اختلاف ملک احمد خان بھچر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج میری بطور اپوزیشن لیڈر تقریر شیڈول تھی، لیکن تقریر سے قبل ہمارے مائیک توڑ دیے گئے، جو حکومتی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کے نام سے خوف لاحق ہے، اسی لیے اپوزیشن کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن ہم چپ نہیں بیٹھیں گے۔
اپوزیشن کی جانب سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں 16 جون کے بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان کو اسمبلی کی میزوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اور ٹوٹے ہوئے مائیک بھی نظر آرہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پنجاب اسمبلی میں ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور
اپوزیشن نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اسمبلی میں جمہوری روایتوں کو پامال کررہی ہے اور اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب حکومت کی طرف سے تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پنجاب اسمبلی اجلاس حکومت اپوزیشن آمنے سامنے گرما گرمی گھڑی چور کے نعرے وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی اجلاس حکومت اپوزیشن ا منے سامنے گھڑی چور کے نعرے وی نیوز پنجاب اسمبلی اپوزیشن ا کے نعرے
پڑھیں:
حکومت کو بات پسند نہیں آتی تو اپوزیشن کی آواز بند کر دیتی ہے، فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان(فائل فوٹو)۔جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک کے داخلی اور خارجی حالات حکومتی توجہ چاہتے ہیں، حکومت کو جو بات پسند نہیں آتی تو اپوزیشن کی آواز بند کر دیتی ہے۔
جمعرات کو قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسپیکر نوٹس لےکر اس پر رولنگ دیں، ہر حکومت اپنے بجٹ کو بہتر قرار دیتی ہے۔
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمارے بغیر حکومت بنتی نہیں ہے یا پھر چلتی نہیں ہے۔
اس موقع پر انکا کہنا تھا کہ میں سوچ رہا ہوں کہ اپوزیشن سائیڈ پر یہ ایک مائیک کیسے زندہ بچ گیا۔
جس پر اسپیکر نے وضاحت کی یہ دراصل یہیں سے براہ راست اس کو کنکشن دیا گیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا مولانا صاحب آپ 2002ء میں اس نشست پر ہوتے تھے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جائز نکاح کیلئے مشکلات پیدا کی جا رہی ہیں، یہاں کچھ سالوں سے معیشت زبوں حالی کا شکار ہے، یہاں معیشت کی منفی گروتھ بھی دیکھی گئی۔
مشترکہ پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اتحاد امت کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، حکمران غزہ کیلئے اپنا فرض کیوں ادا نہیں کر رہے، یکسو ہو کر فلسطینیوں کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ گزشتہ سال کے بجٹ اہداف بھی پورے نہیں ہوسکے، عمومی رائے بجٹ سے متعلق بہتر نہیں، ملک کی معاشی ترقی کیلئے پرامن ماحول ضروری ہے۔
انھوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد سے مسلسل بے امنی ہے، بےامنی بدقسمتی سے معاشرہ کا حصہ بن چکی، کوئی کے پی یا بلوچستان میں بھتہ دیے بغیر نہیں رہ سکتا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج پھر ایک دفعہ ہم بارود اور میزائلوں کے نشانے پر ہیں، کراچی میں بتایا گیا کہ عید کے روز دو سالہ 2 بچے اغوا کر لیے گئے۔