یہ مطالبہ اسوقت سامنے آیا ہے، جب یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ اٹارنی جنرل نے خبردار کیا ہے کہ ایران میں کسی بھی ممکنہ جنگ میں برطانیہ کی شمولیت بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی ہوسکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران اسرائیل جنگ پر لبرل ڈیموکریٹس نے برطانوی حکومت سے قانونی مشورہ شائع کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ لبرل ڈیموکریٹس نے مطالبہ کیا ہے کہ ایران کے ساتھ تنازع میں شمولیت سے متعلق کوئی بھی قانونی مشورہ سامنے لایا جائے۔ لبرل ڈیموکریٹ پارٹی کے لیڈر ایڈ ڈیوی کا کہنا ہے کہ برطانیہ کو امن و انصاف پر مبنی خارجہ پالیسی اپنانی چاہیئے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ برطانیہ کو امریکا کے کہنے پر مشرقِ وسطیٰ میں ایک اور غیر قانونی جنگ میں شامل نہیں ہونا چاہیئے۔ یہ مطالبہ اس وقت سامنے آیا ہے، جب یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ اٹارنی جنرل نے خبردار کیا ہے کہ ایران میں کسی بھی ممکنہ جنگ میں برطانیہ کی شمولیت بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی ہوسکتی ہے۔۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ایران اسرائیل جنگ:روس اور چین کا اعلیٰ سطح رابطہ، اسرائیلی جارحیت  کی مذمت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر روس اور چین نے ایک بار پھر اپنے واضح اور مشترکہ مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے کے مسائل کو طاقت یا فوجی ذرائع سے سلجھانا ممکن نہیں اور ہر طرح کی پائیدار پیش رفت صرف سیاسی مکالمے اور سفارتی کوششوں کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان جمعرات کو ہونے والی فون کال میں دونوں عالمی رہنماؤں نے موجودہ کشیدگی خصوصاً ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

یہ رابطہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب خطے میں جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں اور کسی بھی نئی چنگاری کے بڑے تصادم میں بدل جانے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ روسی صدارتی معاون یوری اوشاکوف کے مطابق دونوں صدور نے اس پیچیدہ صورتحال کے پیش نظر فیصلہ کیا کہ ان کے متعلقہ ادارے اور سیکورٹی ایجنسیاں آئندہ دنوں میں ایک دوسرے کے ساتھ گہرے روابط اور مسلسل معلومات کے تبادلے کو یقینی بنائیں تاکہ کسی بھی ممکنہ غلط فہمی یا اشتعال انگیز قدم سے بچا جا سکے۔

اوشاکوف نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں رہنماؤں کی گفتگو نہایت دوستانہ، تعمیری اور عملی نوعیت کی تھی، جس میں مشرق وسطیٰ کے تناظر میں آئندہ حکمت عملی کو زیر بحث لایا گیا۔ دونوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماسکو اور بیجنگ اس اصول پر قائم ہیں کہ مشرق وسطیٰ کے پیچیدہ معاملات کو صرف مذاکرات، سفارتی ذرائع اور باہمی احترام پر مبنی معاہدوں کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طاقت کا استعمال خواہ وہ کسی بھی فریق کی جانب سے ہو، نہ صرف مسئلے کو سلجھانے میں ناکام ہوگا بلکہ خطے میں ایک نئی اور غیر یقینی آگ بھڑکا سکتا ہے۔

روس اور چین دونوں نے اسرائیل کی حالیہ کارروائیوں پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات جو دوسرے ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو چیلنج کرتے ہیں، عالمی امن کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اقوام متحدہ کو مشرق وسطیٰ کے معاملے میں فعال کردار ادا کرنا چاہیے اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اس بڑھتی ہوئی کشیدگی کو روکنے کے لیے فوری اور مشترکہ سفارتی اقدامات کرے۔

چینی صدر شی جن پنگ نے اپنی گفتگو کے دوران خاص طور پر اس بات پر روشنی ڈالی کہ روسی ثالثی خطے میں کشیدگی کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ روس جو ایران اور اسرائیل دونوں کے ساتھ سفارتی روابط رکھتا ہے، اس پوزیشن میں ہے کہ وہ فریقین کو مذاکرات کی میز پر لا کر کسی ممکنہ معاہدے کی راہ ہموار کرے۔

اس تجویز پر روسی صدر پیوٹن نے بھی آمادگی ظاہر کی اور کہا کہ اگر حالات نے ضرورت پیدا کی تو ماسکو ثالثی کے کردار میں اپنا ذمہ دارانہ حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہے۔

صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کی موجودہ حالت میں احتیاط، بردباری اور عقل مندی کی شدید ضرورت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ روس خطے میں مزید خونریزی یا جنگ نہیں چاہتا بلکہ ایک ایسا ماحولیاتی نظام قائم کرنا چاہتا ہے جس میں تمام ممالک کو خودمختاری، سلامتی اور ترقی کے یکساں مواقع حاصل ہوں۔

اس موقع پر دونوں صدور نے ایک دوسرے کے مؤقف کو سراہا اور مستقبل میں بھی ایسے ہی روابط اور مشاورت کے سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ایران اسرائیل جنگ:روس اور چین کا اعلیٰ سطح رابطہ، اسرائیلی جارحیت  کی مذمت
  • مشرق وسطیٰ کشیدگی: امریکا اور ایران کے درمیان خفیہ مذاکرات کا انکشاف
  • ایران پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکا میں احتجاج
  • پاکستان کی اسرائیلی جارحیت کی مذمت، مشرق وسطیٰ کو جوہری ہتھیاروں سے پاک علاقہ بنانے کا مطالبہ
  • ایران پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف امریکا میں احتجاج، مظاہرین کا ٹرمپ سے جنگ میں نہ الجھنے کا مطالبہ
  • طاقت کا مظاہرہ : امریکا نے مشرق وسطیٰ کیجانب دوسرا طیارہ بردار بحری بیڑا روانہ کر دیا
  • چین نے اسرائیلی کارروائیوں کو خطے کے لیے خطرہ قرار دے دیا
  • مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال!
  • پنجاب کی وارث پیپلز پارٹی ہے اور رہے گی۔پارٹی اور سوسائٹی میں نئے خون کو شامل کریں :ندیم افضل چن