صدر مملکت کا نیول ہیڈ کوارٹرز کا دورہ، معرکہ حق میں نیوی کے غیر متزلزل عزم کو سراہا
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
صدر مملکت آصف علی زرداری نیول ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اور معرکہ حق کے دوران پاک بحریہ کے بھرپور و غیر متزلزل عزم کو سراہا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت کی نیول ہیڈ کوارٹرز آمد پر سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف نے استقبال کیا جبکہ انہیں چاک و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔
صدر آصف علی زرداری نے یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔
نیول چیف نے صدر مملکت کو میری ٹائم سیکیورٹی صورتحال سے آگاہ کیا جبکہ پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریوں اور "معرکہ حق" میں کامیابیوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
صدر مملکت نے "معرکہ حق" کے دوران پاک بحریہ کے بھرپور ردعمل اور غیر متزلزل عزم کو سراہا اور بھارتی جارحیت کیخلاف کامیاب حکمت عملی پر پاک بحریہ کو مبارک باد دی۔
نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے صدر کے دورے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پاک بحریہ سمندری سرحدوں اور بحری مفادات کا دفاع جاری رکھے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صدر مملکت پاک بحریہ معرکہ حق
پڑھیں:
افغان قیادت نے مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی سے منہ موڑکر تاریخ اور امت کیساتھ ناانصافی کی‘ صدر مملکت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251013-08-33
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے قومی مفادات، علاقائی خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، جموں و کشمیر پر کسی بھی متنازعہ یا گمراہ کن مؤقف کو پاکستان کبھی تسلیم نہیں کرے گا، بھارت کی جانب سے کشمیر سے متعلق ہر غیر قانونی دعویٰ عالمی قوانین اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہے۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے افغانستان کی جانب سے جارحیت پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے قومی مفادات، علاقائی خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ صدرِ مملکت نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغان قیادت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کی جدوجہدِ آزادی سے منہ موڑ کر تاریخ اور امت دونوں کے ساتھ ناانصافی کی۔ انہوں نے کہا کہ عبوری افغان حکومت کی سرزمین سے فتنہ الخوارج کے حملے اقوامِ متحدہ کی رپورٹوں سے بھی ثابت شدہ حقیقت ہیں، پاکستان بارہا واضح کر چکا ہے کہ فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے گٹھ جوڑ سے پاکستان کے شہری اور سیکورٹی اہلکار نشانہ بن رہے ہیں۔ صدرِ مملکت نے افغان قیادت پر زور دیا کہ وہ پاکستان مخالف دہشت گرد عناصر کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان خطے کے امن اور استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ مشترکہ ذمے داری ہے، کسی ایک ملک پر اس کا بوجھ نہیں ڈالا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے چار دہائیوں تک افغان عوام کی میزبانی کر کے اسلامی اخوت اور اچھی ہمسائیگی کی مثال قائم کی، امن کی بحالی کے ساتھ افغان شہریوں کی باعزت واپسی دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان افغان عوام کی تعلیمی اور انسانی ضروریات کے لیے تعاون جاری رکھے گا،پاکستان اپنی قومی خودمختاری پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے تجارت، معیشت اور روابط کے فروغ کے لیے افغانستان کو ہر ممکن سہولت فراہم کی ہے،باہمی تعاون اور معاشی شراکت ہی خطے کے پائیدار امن اور ترقی کی بنیاد ہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کا خیرخواہ ہے، برادرانہ تعلقات باہمی احترام، سیکورٹی تعاون اور خطے کے امن سے جڑے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان توقع رکھتا ہے کہ عبوری افغان حکومت اپنی سرزمین کو فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے دہشت گرد عناصر کے استعمال سے روکے گی،دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اور عملی اقدامات ہی دیرپا امن کی ضمانت ہیں۔