data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انتاناناریوو: افریقی جزیرہ ملک مدغاسکر میں سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا ہے جہاں فوج کے ایک دھڑے نے صدر آندری راجولینا کی حکومت ختم کرتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کر لیا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق مدغاسکر کی اعلیٰ آئینی عدالت نے صدر کے عہدے کو خالی قرار دیتے ہوئے فوجی افسر کرنل مائیکل رینڈرینی رینا کو عبوری سربراہِ مملکت کے طور پر کام کرنے کی دعوت دی ہے۔

عدالتی بیان کے مطابق کرنل رینڈرینی رینا کو 60 دن کے اندر نئے صدارتی انتخابات کرانے کی ہدایت کی گئی ہے،  عدالت نے آئین کے آرٹیکل 53 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب بھی صدر کا عہدہ خالی قرار دیا جائے تو 30 سے 60 دن کے اندر انتخابات لازمی ہیں۔

اعلیٰ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ موجودہ صدر آندری راجولینا اپنے فرائض انجام دینے کے قابل نہیں رہے کیونکہ وہ ملک میں موجود نہیں ہیں اور ان کی غیر موجودگی اقتدار سے دستبرداری کے مترادف ہے۔

اس سے قبل کپساٹ (CAPSAT) کے سربراہ کرنل مائیکل رینڈرینی رینا کی قیادت میں فوجی اہلکاروں نے دارالحکومت انتاناناریوو کے صدارتی محل پر قبضہ کر کے اقتدار سنبھالنے کا اعلان کیا تھا۔

فوج کے ترجمان نے بتایا کہ ملک کا اقتدار عارضی طور پر فوجی افسران کے ایک مشترکہ کونسل کے سپرد کیا گیا ہے جو آئندہ دو سال تک ملک کا انتظام سنبھالے گی۔ اس عبوری مدت میں نیا آئین تیار کرنے کے لیے ریفرنڈم بھی کرایا جائے گا۔

ادھر عدالت کے اعلان کے بعد ملک میں افراتفری کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے،  حکومت کی پانچ بڑی آئینی و سیاسی اداروں، اعلیٰ آئینی عدالت، الیکشن کمیشن، سینیٹ، انسانی حقوق کا دفاعی کونسل اور ہائی کورٹ آف جسٹس کو معطل کر دیا گیا ہے، قومی اسمبلی کو کام جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔

خیال رہےکہ سیاسی بحران کی جڑ ستمبر سے جاری عوامی احتجاج ہے جو ابتدا میں پانی اور بجلی کے بحران پر شروع ہوا تھا مگر جلد ہی کرپشن اور صدر کے استعفے کے مطالبات میں تبدیل ہو گیا۔

صدر راجولینا نےگزشتہ  روز اعلان کیا تھا کہ ان پرقاتلانہ حملے کی کوشش کی گئی، جس کے بعد وہ محفوظ مقام پر منتقل ہو گئے،  بعض رپورٹس کے مطابق انہیں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی مداخلت کے بعد فوجی طیارے کے ذریعے فرانس منتقل کیا گیا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

افغان جارحیت کا منہ توڑ جواب، 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ

افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کو پسپائی پر مجبور کر دیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز نے کارروائی کے دوران افغان فورسز کی 19 اہم سرحدی پوسٹوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ افغان حدود سے پاکستان پر ہونے والی گولہ باری اور فائرنگ کے جواب میں رات گئے سے جاری جوابی آپریشن میں پاک فوج نے نہ صرف اہداف کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا بلکہ ان پوسٹوں پر بھی قبضہ کر لیا جہاں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا۔

زیرِ قبضہ پوسٹوں پر آگ اور تباہی کے واضح مناظر دیکھے جا سکتے ہیں، جبکہ متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہو چکے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق بھاری جانی و مالی نقصان کے بعد کئی افغان فوجی ہلاک اور متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ متعدد چوکیاں مکمل طور پر خالی ہو چکی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مڈغاسکر؛ صدر کے ملک سے فرار کے بعد فوج اقتدار پر قابض
  • مڈغاسکر میں فوجی یونٹ نے اقتدار سنبھال لیا، صدر راجویلینا برطرف
  • ایمل ولی خان کا بلوچستان سے سینیٹر منتخب ہونا درست قرار، عدالت کا فیصلہ
  • عدالت سے ایمل ولی خان کا بلوچستان سے سینیٹر منتخب ہونا درست قرار
  • اپوزیشن کا خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر آئینی قرار دلوانے کے لیے عدالت جانے کا اعلان
  • انسداد دہشتگردی ایکٹ کے مجرموں کو معافی غیر آئینی قرار، عدالت عالیہ کا فیصلہ
  • نواز شریف کو 26 سال قبل اقتدار سے نکالا گیا
  • غزہ میں کوئی امریکی فوجی داخل نہیں ہوگا، امریکی سینٹ کام کے سربراہ کا اعلان
  • افغان جارحیت کا منہ توڑ جواب، 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ