اے این پی سربراہ ایمل ولی خان کے بلوچستان سے بطور سینیٹر انتخاب کو شہری نے چیلنج کیا تھا، عدالت نے درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ ایمل ولی خان نے آئینی تقاضے پورے کئے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان ہائی کورٹ نے سینیٹر ایمل ولی خان کے انتخاب کو آئینی اور قانونی طور پر درست قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کر دیا۔ جسٹس کامران ملاخیل کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، جس میں شہری محمد علی کنرانی نے ایمل ولی خان کے سینیٹ انتخاب کو چیلنج کیا تھا۔ عدالت نے اپنے مختصر حکم میں کہا کہ سینیٹ الیکشن کے تمام آئینی و قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں۔ عدالت نے درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔ سینیٹر ایمل ولی خان کی جانب سے کیس کی پیروی سنگین خان ایڈووکیٹ، اولس یار خان ایڈووکیٹ اور انکی ٹیم نے کی۔ عوامی نیشنل پارٹی نے اس فیصلے کو جمہوری عمل کی فتح قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ ایمل ولی خان کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے، تاہم وہ بلوچستان کی نشست سے ایوان بالا کے رکن ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایمل ولی خان

پڑھیں:

امریکی سینیٹر برنی سینڈرز کا ٹرمپ انتظامیہ سے غزہ میں ہنگامی انسانی امداد رسانی کا مطالبہ

اپنے ایک بیان میں امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو خیموں سمیت دیگر امدادی سامان کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔ برنی سینڈرز نے واضح کیا کہ واشنگٹن کو فوری طور پر اسرائیل سے کہنا چاہیئے کہ غزہ کیلئے مکمل انسانی امداد کا راستہ کھولا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے غزہ میں تیزی سے بگڑتی انسانی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سفارتی طاقت استعمال کرتے ہوئے اسرائیل پر دباؤ ڈالے کہ موسمِ سرما کی سختیوں کے دوران غزہ میں مکمل انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ سینٹرز نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک ملین سے زائد فلسطینی سرد موسم میں بغیر پناہ گاہ کے رہنے پر مجبور ہیں، جبکہ 92 فیصد گھروں کو اسرائیلی بمباری سے تباہ کر دیا گیا ہے۔ ان کے مطابق جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو خیموں سمیت دیگر امدادی سامان کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔

سینیٹر نے واضح کیا کہ واشنگٹن کو فوری طور پر اسرائیل سے کہنا چاہیئے کہ غزہ کے لیے مکمل انسانی امداد کا راستہ کھولا جائے۔ غزہ گورنمنٹ میڈیا آفس کے مطابق 15 لاکھ فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں اور سخت سردی میں انتہائی تباہ کن حالات سے دوچار ہیں، جبکہ بنیادی ضروریات کی شدید قلت برقرار ہے۔ اسرائیلی محاصرے کے باعث ادویات، خوراک اور بنیادی خدمات نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023ء سے اب تک اسرائیلی حملوں میں تقریباً 70 ہزار فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 71 ہزار زخمی ہوچکے ہیں، جن میں زیادہ تر عورتیں اور بچے شامل ہیں۔

غزہ حکام کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ علاقوں میں کم از کم 3 لاکھ خیموں اور پری فیبریکیٹڈ یونٹس کی فوری ضرورت ہے، تاکہ بے گھر افراد کو بنیادی پناہ فراہم کی جا سکے۔ 10 اکتوبر کو ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل پر لازم تھا کہ وہ غزہ کے بارڈر کراسنگز کو دوبارہ کھولے اور خیموں، موبائل ہاؤسنگ یونٹس اور دیگر امدادی سامان کے داخلے کی اجازت دے، لیکن اب تک تل ابیب نے اس پر عمل نہیں کیا۔ سینیٹر سینڈرز نے کہا کہ اگر فوری قدم نہ اٹھایا گیا تو غزہ میں انسانی تباہی ناقابلِ تصور سطح تک پہنچ سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران سے بلوچستان کیلئے درآمدی بجلی 18 روپے فی یونٹ، سینیٹ میں حکومتی وضاحت پیش
  • وفاقی آئینی عدالت میں 27ویں ترمیم کو چیلنج کر دیا گیا،کالعدم قرار دینے کا مطالبہ
  • وفاقی آئینی عدالت میں 27ویں ترمیم کو چیلنج کر دیا گیا
  • 27ویں آئینی ترمیم کو وفاقی آئینی عدالت میں چیلنج  کردیا گیا
  • 27ویں آئینی ترمیم کو وفاقی آئینی عدالت میں چیلنج کر دیا گیا
  • امریکی سینیٹر برنی سینڈرز کا ٹرمپ انتظامیہ سے غزہ میں ہنگامی انسانی امداد رسانی کا مطالبہ
  • امریکی سینیٹر نے ٹرمپ انتظامیہ سے غزہ میں ہنگامی انسانی امداد کی رسائی کا مطالبہ کر دیا
  • سزایافتہ افسر کو صدر میڈل، آئینی عدالت بنالی لیکن کام نہیں، جسٹس محسن کے سخت ریمارکس
  • 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم، منحرف سینیٹرز کو قتل کی دھمکیوں کا انکشاف
  • وفاقی آئینی عدالت کا بڑا فیصلہ، گٹکا ایکٹ کے خلاف درخواست خارج