پشاور ہائیکورٹ نے خیبر پختونخوا کے نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لینے کے معاملے پر دائر درخواست پر سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

عدالت میں سماعت کے دوران گورنر فیصل کریم کنڈی کی نمائندگی کرنے والے وکیل عامر جاوید ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ گورنر نے پیغام دیا ہے کہ اگر صوبائی حکومت جہاز بھیج دے تو وہ فوری طور پر واپس آجائیں گے۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ جہاز کا انتظام کرلیں۔ جس پر ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے برجستہ جواب دیا کہ اب تو وزیراعلیٰ نہیں ہیں، کس سے کہیں کہ جہاز کا بندوبست کرے؟ ۔

سلمان اکرم راجا نے عدالت کو بتایا کہ علی امین گنڈاپور نے اسمبلی کے فلور پر واضح اعلان کیا کہ وہ وزارتِ اعلیٰ سے مستعفی ہوچکے ہیں اور نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو ووٹ بھی دے چکے ہیں۔ آئین میں استعفے کی منظوری کا کوئی تصور نہیں اور جب نیا وزیراعلیٰ منتخب ہو جائے تو اس کا حلف لینا آئینی تقاضا بن جاتا ہے۔

سلمان اکرم راجا نے مزید کہا کہ آئین کے تحت چیف جسٹس کے پاس اختیار ہے کہ وہ حلف برداری کے حوالے سے حکم جاری کریں۔ انہوں نے بھارتی آئین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ جہاں منظوری کا ذکر نہ ہو، وہاں استعفا خودبخود مؤثر ہوجاتا ہے۔

دورانِ سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گورنر سرکاری دورے پر ہیں اور کل دوپہر دو بجے واپس پہنچ جائیں گے۔ چیف جسٹس کے استفسار پر انہوں نے بتایا کہ گورنر نے علی امین گنڈاپور کو استعفے کی منظوری کے لیے طلب کیا ہے، جس کے بعد وہ آئندہ اقدام کا فیصلہ کریں گے۔

عدالت نے تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

انجینیئر رشید کی پارلییمنٹ کے سرمائی اجلاس میں شرکت سے متعلق عبوری ضمانت پر فیصلہ محفوظ

انہوں نے اس بنیاد پر عبوری ضمانت یا حراستی پیرول کی درخواست کی کہ انجینیئر رشید ایک رکن پارلیمنٹ ہیں اور انہیں اپنی عوامی ذمہ داری کی تکمیل کیلئے یکم دسمبر سے پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس میں شرکت کرنا ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی کی ایک عدالت نے انجینیئر رشید کی حراستی پیرول کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ بدھ کے روز جیل میں بند جموں و کشمیر کے رکن پارلیمنٹ انجینیئر رشید کی طرف سے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں شرکت کے لئے حراستی پیرول یا عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ ایڈیشنل سیشن جج پرشانت شرما نے شیخ عبدالرشید کی درخواست کی سماعت کی۔ انجینیئر رشید کی جانب سے ایڈوکیٹ وکیات اوبرائے نے پیروی کی۔

انہوں نے اس بنیاد پر عبوری ضمانت یا حراستی پیرول کی درخواست کی کہ انجینیئر رشید ایک رکن پارلیمنٹ ہیں اور انہیں اپنی عوامی ذمہ داری کی تکمیل کے لئے یکم دسمبر سے پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس میں شرکت کرنا ضروری ہے۔ عدالت نے ان کیمرہ کارروائی کی اور امکان ہے کہ جمعرات کو فیصلہ سنایا جائے گا۔ اس سے قبل 21 نومبر کو تفتیشی ایجنسی نے درخواست پر ہدایات لینے کے لئے وقت مانگا تھا۔ انجینیئر رشید نے بارہمولہ میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں جموں کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ کو شکست دی تھی۔

عدالت نے اس سے قبل انجینیئر رشید کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت کے لئے 24 جولائی سے 4 اگست کے درمیان حراستی پیرول دیا تھا۔ عدالت نے انہیں جموں کشمیر اسمبلی انتخابات کے دوران مہم چلانے کے لئے عبوری ضمانت بھی دی تھی۔ انجینیئر رشید 2019ء سے تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ انجینیئر رشید کو 2017ء کے دہشت گردی فنڈنگ ​​کیس میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (UAPA) کے تحت قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے گرفتار کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • آئینی ججز کی تقرری کے خلاف نوٹس پر سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ محفوظ
  • چیف جسٹس آئینی عدالت کو نوٹس جاری کرنے کے نکتے پر فیصلہ محفوظ
  • عمران خان سے ملاقات کی درخواست دائر کرنے کیلیے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی ہائیکورٹ پہنچ گئے
  • پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی یونیورسٹی انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں منعقدہ جاب فیئر سے خطاب کرر ہے ہیں
  • بانی پی ٹی آئی کی طبیعت ناسازی سے متعلق خبروں پر سخت تشویش ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
  • پشاور ہائیکورٹ کا ٹک ٹاک سے متعلق بڑا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا 7 دسمبر کو پشاور میں جلسے کا اعلان
  • جب تک عمران خان سے ملاقات نہیں ہوجاتی ہر جمعرات کو اڈیالا جیل جاؤں گا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا 7 دسمبر کو پشاور میں بڑے جلسے کا اعلان
  • انجینیئر رشید کی پارلییمنٹ کے سرمائی اجلاس میں شرکت سے متعلق عبوری ضمانت پر فیصلہ محفوظ