اے این پی سربراہ ایمل ولی خان کے بلوچستان سے بطور سینیٹر انتخاب کو شہری نے چیلنج کیا تھا، عدالت نے درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ ایمل ولی خان نے آئینی تقاضے پورے کئے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان ہائی کورٹ نے سینیٹر ایمل ولی خان کے انتخاب کو آئینی اور قانونی طور پر درست قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کر دیا۔ جسٹس کامران ملاخیل کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، جس میں شہری محمد علی کنرانی نے ایمل ولی خان کے سینیٹ انتخاب کو چیلنج کیا تھا۔ عدالت نے اپنے مختصر حکم میں کہا کہ سینیٹ الیکشن کے تمام آئینی و قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں۔ عدالت نے درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔ سینیٹر ایمل ولی خان کی جانب سے کیس کی پیروی سنگین خان ایڈووکیٹ، اولس یار خان ایڈووکیٹ اور انکی ٹیم نے کی۔ عوامی نیشنل پارٹی نے اس فیصلے کو جمہوری عمل کی فتح قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ ایمل ولی خان کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے، تاہم وہ بلوچستان کی نشست سے ایوان بالا کے رکن ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایمل ولی خان

پڑھیں:

نون لیگ اور جے یو آئی نے وزیراعلیٰ کے پی کا انتخاب غیرآئینی قرار دیدیا، عدالت جانے کا فیصلہ

ملاقات میں خیبر پختونخوا کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اتفاق ہوا کہ خیبر پختونخوا صوبائی اسمبلی میں آج وزیراعلی ( لیڈر آف دی ہاؤس) کا انتخاب ایک غیر آئینی عمل تھا جسے قبول نہیں کیا جاسکتا۔ اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ نون لیگ اور جے یو آئی نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا انتخاب غیرآئینی قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومتی وفد امیر جے یو آئی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچا اور ملاقات کی۔ وفد میں احسن اقبال، انجنئیر امیر مقام، اعظم نذیر تارڑ شامل تھے جب کہ جے یو آئی کی جانب سے مولانا لطف الرحمان، علامہ راشد محمود سومرو، ایم پی اے سجاد خان اور مخدوم آفتاب شاہ شریک ہوئے۔ ملاقات میں خیبر پختونخوا کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اتفاق ہوا کہ خیبر پختونخوا صوبائی اسمبلی میں آج وزیراعلی ( لیڈر آف دی ہاؤس) کا انتخاب ایک غیر آئینی عمل تھا جسے قبول نہیں کیا جاسکتا۔

صوبائی اسمبلی کے حزب اختلاف کی تمام جماعتیں وزیراعلی کے انتخاب کے اس عمل کو مسترد کرتی ہیں۔ طے کیا گیا کہ اس سلسلے میں ہم چیف جسٹس اور ہائی کورٹ پشاور سے توقع رکھتے ہے کہ وہ اس متنازع پارلیمانی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے اور عدالتی رویوں کو اختیار کرتے ہوئے قانونی اور آئینی پہلوؤں سے صورت حال کا جائزہ لیں گے۔ ملاقات میں طے کیا گیا کہ حزب اختلاف باقاعدہ اپنے وکلاء پینل کے ذریعے اس سلسلے میں عدالت کو درخواست دے گی۔

متعلقہ مضامین

  • عدالت سے ایمل ولی خان کا بلوچستان سے سینیٹر منتخب ہونا درست قرار
  • دہشت گردوں کیلئے معافی یا سزا میں کمی کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں، بلوچستان ہائی کورٹ کا فیصلہ
  • نون لیگ اور جے یو آئی نے وزیراعلیٰ کے پی کا انتخاب غیرآئینی قرار دیدیا، عدالت جانے کا فیصلہ
  • ن لیگ اور جے یو آئی نے وزیراعلیٰ کے پی کا انتخاب غیرآئینی قرار دیدیا، عدالت جانے کا فیصلہ
  • اپوزیشن کا خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر آئینی قرار دلوانے کے لیے عدالت جانے کا اعلان
  • پی ٹی آئی کا نو منتخب وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی حلف برداری کیلئے عدالت سے رجوع کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی کا نو منتخب وزیر اعلیٰ کے پی کی حلف برداری کیلئے عدالت سے رجوع کا فیصلہ
  • بلوچستان ہائی کورٹ نے سینیٹر ایمل ولی خان کے انتخاب کو درست قرار دے دیا
  • انسداد دہشتگردی ایکٹ کے مجرموں کو معافی غیر آئینی قرار، عدالت عالیہ کا فیصلہ