اسرائیل کے مقابلے پر ملت ایران و رہبر معظم کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
عزاداری کانفرنس سے خطاب میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم پاکستان نے کہا کہ پاکستان کو پاور پولیٹکس نے برباد کیا، عزاداری کو کوئی ختم نہیں کرسکتا ہے، امام حسینؑ کا سجدے میں سر کٹانا خدا کے ہونے کی سب سے بڑی دلیل ہے، پنجاب حکومت نے مشی کو روکنے کی حماقت کی تو سینوں پر گولیاں کھاکر جلوسوں میں شرکت کریں گے۔ عزاداران کے خلاف مقدمات یزیدی طرز حکومت ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ اس محرم میں اہل منبر امامت کے اسلوب حکومت و سیاست لوگوں کے سامنے بیان کریں، چودہ سو سالوں سے نواسہ رسولؐ امام حسینؑ کی یاد میں عزاداری جاری ہے لیکن افسوس ہمارے ملک میں یزیدی طرز پر عزاداری کے خلاف مقدمے درج ہوتے ہیں، ایسے ایسے علماء و ذاکرین پر پابندیاں عائد کی جاتی ہیں، ان کی زبان بندی اور ضلعی بدری کے احکامات جاری ہوتے ہیں جہیں فوت ہوئے بھی دہائیاں گزر چکی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کراچی کی مسجد و امام بارگاہ خیر العمل انچولی میں منعقدہ عزاداری کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ کانفرنس میں صوبائی صدر علامہ باقر عباس زیدی، ڈویژن صدر علامہ صادق جعفری، علامہ مختار امامی، شبر رضا، عباس حیدر، علامہ حیات عباس، علامہ ملک عباس، علامہ مبشر حسن، رضی حیدر، زین رضا، احسن عباس سمیت دیگر ملی تنظیموں جعفریہ الائنس، مرکزی تنظیم عزاداری، تنظیم عزاء، ماتمی انجمنوں اور مساجد امام بارگاہ کے ٹرسٹیز حضرات موجود تھے۔
کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں سبیلوں کے اہتمام پر ایف آئی آر، جلوس و مجلس کے انعقاد پر ایف آئی آر، جلوس میں چند منٹ کی تاخیر کے سبب بانی کے خلاف مقدمے کا اندراج یہ سب یزیدی اور شمری طرز حکومت کے انداز ہیں، عزاداری ہماری آئینی، قانونی اور شہری حق ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، وفاقی و صوبائی حکومتیں عزاداران امام حسینؑ کی ہر ممکن سہولیات کو یقینی بنائے، جلوس و مجالس کے روٹس پر صفائی ستھرائی اور لائٹنگ کے موثر انتظامات کی ضرورت ہے، نیپرا کے الیکٹرک اور دیگر بجلی فراہم کرنے والے اداروں کو پابند کیا جائے کہ وہ محرم الحرام میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ یقینی بنائیں، اس محرم میں پہلے سے زیادہ مظلوموں کی حمایت میں آواز بلند ہوگی، شیعہ سنی مل کر نواسہ رسولؑ کی یاد منائیں گے، یہ ہماری مشترکہ میراث ہے اور ہمیں اس کا تحفظ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا خطہ میں ایرانی حکومت و شہداء نے جرائت اور جواں مردی کی جو مثال قائم کی ہے اس کی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی، انہیں طویل استقامت کے نتیجے میں ظالم اسرائیل کے سامنے سر نا جھکا کر خود کو بے مثال بنا دیا ہے، خطہ میں موجود تمام اسلامی ممالک اور عالم انسانیت صہیونی جرائم کے خلاف متحد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سال کا محرم بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے، امام علی ؑ کہتے ہیں جو اپنے زمانے کو پہچان لے وہ محفوظ ہوجاتا ہے اس دور کو پہچاننے کی ضروری ہے، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ معرکہء حق و باطل میں آج ہم کہاں کھڑے ہیں؟ غاصب اسرائیل کے مقابلے پر ملت ایران و رہبر معظم کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے، غاصب اسرائیل سے جنگ حق و باطل کی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیادت سب سے اہم معاملہ ہے، دوسرا مسئلہ منشور ہے جو اہلیبیت ؑ نے ہمیں بیان کیا ہے، تیسرا عوام کا ساتھ دینا ضروری ہے، سب سے مشکل امتحان سیاسی میدان ہے، ظالموں کی سیاست محض اقتدار کے لئے ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو پاور پولیٹکس نے برباد کیا، عزاداری کو کوئی ختم نہیں کرسکتا ہے، امام حسینؑ کا سجدے میں سر کٹانا خدا کے ہونے کی سب سے بڑی دلیل ہے، پنجاب حکومت نے مشی کو روکنے کی حماقت کی تو سینوں پر گولیاں کھاکر جلوسوں میں شرکت کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا نے کہا کہ ہونے کی کے خلاف
پڑھیں:
امریکہ کا ٹیرف اور پابندیاں لگانے کا اصل ہدف دنیا سے اسرائیل کو منوانا ہے، علامہ جواد نقوی
لاہور میں خطاب کرتے ہوئے سربراہ تحریک بیداری کا کہنا تھا کہ ہمارے حکمرانوں کا ارادہ اپنی جگہ، مگر فیصلہ کہیں اور سے ہوتا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر مسلم ممالک نے یہ سازش قبول کر لی، تو یہ غزہ کے شہداء سے سنگین خیانت ہوگی اور یہ وار بندوقوں سے نہیں بلکہ فریب اور معاہدوں سے کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ، ممتاز عالم دین علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اکثر مسلمان ممالک اس وقت امریکہ کی چھتری تلے معاشی اور سیاسی غلامی کی طرف دھکیلے جا رہے ہیں، جہاں پابندیاں اور تجارتی معاہدے صرف ایک مقصد کیلئے استعمال ہو رہے ہیں، وہ ہے اسرائیل کو پوری دنیا، خصوصاً مسلم دنیا سے تسلیم کروانا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ اعلان کہ برطانیہ، فرانس، جرمنی اور دیگر ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر رہے ہیں، دراصل ایک گہرا فریب ہے، یہ فلسطینیوں کی حمایت نہیں بلکہ اسرائیل کو قانونی حیثیت دلوانے کی چال ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ 1948ء سے اب تک فلسطینی ریاست محض وعدوں میں محدود ہے، جبکہ اسرائیل طاقتور بن چکا ہے، اب ستمبر میں اقوامِ متحدہ میں ایک خیالی فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جائے گا تاکہ اسرائیل کو مضبوط کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اور اس کے پیروکار مسلم ممالک کو قرضوں، تیل اور تجارتی معاہدوں کے ذریعے اس دہلیز پر لا چکے ہیں جہاں اسرائیل کو تسلیم کرنا پڑے گا۔ ہمارے حکمرانوں کا ارادہ اپنی جگہ، مگر فیصلہ کہیں اور سے ہوتا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر مسلم ممالک نے یہ سازش قبول کر لی، تو یہ غزہ کے شہداء سے سنگین خیانت ہوگی اور یہ وار بندوقوں سے نہیں بلکہ فریب اور معاہدوں سے کیا جائے گا۔