ایران پر دباؤ بڑھا تو وہ ایٹمی ہتھیار بنا سکتا ہے، امریکی اخبار کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ اگر ایران پر فوجی دباؤ میں اضافہ کیا گیا، تو وہ ایٹمی ہتھیار بنانے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔
اخبار کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ ایران نے ابھی تک باضابطہ طور پر ایٹمی بم بنانے کا فیصلہ نہیں کیا، لیکن اس کے پاس اتنی افزودہ یورینیم موجود ہے جو ایک ایٹمی بم بنانے کے لیے کافی ہو سکتی ہے۔
رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر امریکہ ایران کے حساس ایٹمی تنصیب فردو پلانٹ پر حملہ کرتا ہے یا سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو نشانہ بنایا جاتا ہے، تو ایران ممکنہ طور پر ایٹمی ہتھیار بنانے کے عمل کا آغاز کر سکتا ہے۔
خفیہ اداروں کا کہنا ہے کہ ایران اس وقت صرف جوابی حکمتِ عملی کے تحت ایٹمی ہتھیار کی تیاری پر مائل ہو سکتا ہے، جو خطے اور دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ ہوگا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایٹمی ہتھیار سکتا ہے
پڑھیں:
ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-23
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ملک ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ بات ایرانی صدر نے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے دوران کہی جہاں انہوں نے ملک کی جوہری صنعت کے سینئر حکام سے ملاقات کی۔ انہوں نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’عمارتوں اور فیکٹریوں کو تباہ کرنے سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، ہم انہیں دوبارہ تعمیر کریں گے اور اس بار زیادہ طاقت کے ساتھ‘، ’ہمارا سارا جوہری پروگرام عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے ہے یہ بیماریوں کے علاج اور عوام کی صحت کے لیے ہے‘۔ خیال رہے کہ جون میں امریکا نے ایران کی ان جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے جنہیں امریکا کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ سمجھا جاتا ہے تاہم ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر غیر فوجی مقاصد کے لیے ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران نے جون میں امریکی حملوں سے تباہ شدہ جوہری تنصیبات کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو وہ ایران کے جوہری مراکز پر نئے حملوں کا حکم دیں گے۔