سیوریج کا ناقص نظام: عطا آباد جھیل کنارے ایک ریزورٹ سیل
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
ناقص سیوریج نظام کے باعث عطا آباد جھیل کے کنارے ایک ریزورٹ سیل کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ضوابط کی خلاف ورزی پر ریزورٹ پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ رواں ہفتے پاکستان کے سیاحتی مقام عطاء آباد جھیل میں ہوٹل کی نکاسی کا پانی چھوڑنے کی غیر ملکی سیاح کی شکایت کی ویڈیو وائرل ہو گئی تھی۔
غیر ملکی سیاح نے ہنزہ کی عطاء آباد جھیل میں ہوٹل کی جانب سے سیوریج کا پانی اور غلاظت چھوڑنے کی شکایت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی۔
ہنزہ کی عطا آباد جھیل میں سیوریج کا پانی چھوڑنے والے ہوٹل کا ایک حصہ سیل کر دیا گیا۔
غیر ملکی سیاح نے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ مقامی افراد نے ہوٹل کا فضلہ جھیل میں چھوڑے جانے کی اطلاع دی ہے۔
بعد ازاں ’جیو نیوز‘ کی خبر پر کارروائی کرتے ہوئے ہنزہ کی عطا آباد جھیل میں سیوریج کا پانی چھوڑنے والے ہوٹل کا ایک حصہ سیل کر دیا گیا تھا۔
گلگت بلتستان انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ہوٹل انتظامیہ کو 15 لاکھ جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ا باد جھیل میں پانی چھوڑنے سیوریج کا کا پانی ہوٹل کا
پڑھیں:
باقی ماندہ افغان باشندوں کو بھی پاکستان چھوڑنے کا حکم، چمن بارڈر پر بے پناہ رش
پاکستان نے بلوچستان میں مقیم افغان باشندوں کو ملک چھوڑنے کی ایک نئی ہدایت جاری کر دی، جس کے بعد جمعہ کے روز ہزاروں افغان شہری سرحد کی جانب روانہ ہو گئے۔
سرکاری حکام کے مطابق یہ انخلا ایک منظم اور باعزت انداز میں کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے افغان مہاجرین کے انخلا سے بلوچستان میں کاروباری سرگرمیوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
کوئٹہ سے سینئر سرکاری افسر مہر اللہ نے غیرملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ہدایت موصول ہوئی ہے کہ تمام افغان شہریوں کی واپسی کے لیے ایک نیا مرحلہ شروع کیا جائے، اور یہ عمل باعزت اور منظم انداز میں مکمل کیا جائے گا۔
چمن بارڈر پر رشچمن کے سینئر سرکاری افسر حبیب بنگلزئی نے تصدیق کی کہ جمعہ کے روز چمن بارڈر پر تقریباً 4,000 سے 5,000 افغان شہری وطن واپسی کے لیے موجود تھے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کی سرحد براہِ راست افغانستان سے ملتی ہے، اور ان دونوں علاقوں کے درمیان تاریخی، قبائلی اور خاندانی روابط پائے جاتے ہیں۔
پاکستان نے حالیہ مہینوں میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں شدت پیدا کی ہے۔ 2023 میں بھی ایسے ہی اقدامات کیے گئے تھے جن کے نتیجے میں ہزاروں افغان باشندے پاکستان چھوڑ کر افغانستان واپس چلے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے سچ کہا جائے تو اب فضا ہے کہ افغان مہاجرین اپنے وطن واپس لوٹ جائیں، افغان قونصل جنرل
حکام کا کہنا ہے کہ افغان باشندوں کی واپسی کا یہ نیا مرحلہ پرامن، قانونی اور باعزت طریقے سے مکمل کیا جائے گا، جبکہ سرحدی علاقوں میں سیکیورٹی اور انتظامی اقدامات کو مزید سخت کر دیا گیا ہے تاکہ عمل کو بہتر انداز میں انجام دیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغان انخلا چمن بارڈر حبیب بنگلزئی