آج شام سے پنجاب میں پری مون سون کا آغاز ہوگا: پی ڈی ایم اے
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ آج شام سے پنجاب میں پری مون سون کا آغاز ہوگا۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق 23 جون تک پنجاب کے مختلف اضلاع میں آندھی اور بارش کے امکانات ہیں۔
پی ڈی ایم اے نے راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال میں بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔
ترجمان کے مطابق منڈی بہاؤالدین، حافظ آباد، گجرات، جہلم، گوجرانوالہ، لاہور، فیصل آباد، سیالکوٹ، نارووال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، سرگودھا اور میانوالی میں بھی بارش متوقع ہے۔
ملک بھر میں پری مون سون سیزن کا آغاز ہو گیا ہے جس کے بعد گرمی کی شدت میں کمی آنے کا امکان ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ21 سے 23 جون تک ملتان، ڈی جی خان، بہاولپور اور بہاولنگر میں بھی بارش کا امکان ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کا کہنا ہے کہ بارشوں کے سلسلے سے گرمی اور ہیٹ ویو کی شدت میں کمی ہوگی۔
اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ محکمہ صحت، آبپاشی، تعمیر و مواصلات اور دیگر کو الرٹ جاری کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے کا امکان کا آغاز
پڑھیں:
اگر بھارت نے نئی جارحیت کی کوشش کی تو پاکستان کا جواب سخت ہوگا، آئی ایس پی آر
پاک فوج کے ڈسپلنڈ شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بھارتی سیکیورٹی اسٹبلشمنٹ کی حالیہ بیانیہ بازی پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی نئی مہم جوئی یاڈرامہ کیا گیا تو پاکستان کی جانب سے منہ توڑ اور موثر جواب دیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی بیانات غیر ذمہ دارانہ نوعیت کے حامل ہیں اور ایسے ایڈونچرز کے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
آئی ایس پی آر نے بیان میں مزید کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے ایسے بیانات نقصان دہ ہیں اور بھارت برسوں سے اپنے موقف کے حق میں خاندانی المیوں یا مظلومیت کے کارڈ کو چلا رہا ہے۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ عالمی سطح پر بھارت بعض حوالوں سے پاکستان کا منفی تاثر پیش کر رہا ہے جبکہ حقیقت میں کراس بارڈر دہشت گردی کے حوالے سے بھارت کا کردار آشکار ہو چکا ہے۔
پاک فوج کے ترجمان نے خدشہ ظاہر کیا کہ خطے میں عدم استحکام کی جڑیں کہیں بھارت کی پالیسیز تو نہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ رواں برس بھارتی جارحیت نے دو ایٹمی طاقتوں کو تصادم کے قریب پہنچا دیا تھا اور اس تجربے سے سبق سیکھا جانا چاہیے۔ ترجمان نے زور دیا کہ بھارت کو اپنے کھوئے ہوئے لڑاکا اثاثوں اور طویل مار کرنے والے ہتھیاروں کے ملبے کو یاد رکھنا چاہیے، کیونکہ ایسے واقعات کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔
آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی نئی حرکت کی گئی تو پاکستان اپنے جغرافیائی دفاع کے حوالے سے کسی بھی قسم کے فریب یا وہم کو توڑنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے اور دشمن کے دور دراز اہداف بھی نہایت سنجیدگی سے نشانہ بن سکتے ہیں۔ بیان میں خبردار کیا گیاکہ اگر کسی نے پاکستان کو مٹانے کی بات کی تو اس کا نتیجہ دونوں فریقوں کے لیے تباہ کن ہوگا۔
اسی سلسلے میں آئی ایس پی آر نے خطے کے تمام فریقین سے تحمل، ذمہ داری اور سفارتی حل کی طرف واپس آنے کی اپیل کی ہے، اور کہا کہ عسکری زبان بڑھانے سے خطرات میں اضافہ ہوگا، جبکہ بات چیت ہی پائدار امن کا واحد راستہ ہے۔