ایران نے ایک بار پھر اسرائیل کے جنوبی شہر بیرشیبہ پر بیلسٹک میزائلوں کی بارش کردی، جس سے علاقے میں شدید مالی نقصان ہوا، کئی گاڑیاں جل گئیں، اور مائیکروسافٹ آفس کے قریب بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ حملہ جمعے کی صبح کیا گیا۔ ایرانی میزائل ایک رہائشی علاقے میں گرا جس کے باعث قریبی عمارتوں، گاڑیوں اور انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔ اگرچہ کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا، لیکن مالی نقصان کافی زیادہ ہے۔

ایمرجنسی سروس میگن ڈیوڈ ایڈم کا کہنا ہے کہ حملے کے فوری بعد فائرفائٹرز اور ریسکیو ٹیمیں متاثرہ مقام پر پہنچ گئیں اور آگ بجھانے کا کام شروع کردیا گیا۔

حملے کے ایک روز قبل بھی ایران کا ایک میزائل بیرشیبہ کے سوروکا ہسپتال سے ٹکرایا تھا جس میں 70 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

اسرائیلی فوج نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے انٹرسیپٹر دفاعی نظام میں ممکنہ خرابی ایرانی میزائل روکنے میں ناکامی کا باعث بنی۔

ٹرمپ جنگ میں شمولیت کا فیصلہ دو ہفتوں میں کریں گے

دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے بتایا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو ہفتوں میں اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازع میں براہ راست کارروائی کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے پریس بریفنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مستقبل قریب میں ایران سے مذاکرات کے امکانات کے حقائق کی بنیاد پر کارروائی کے حوالے سے دو ہفتوں کے اندر میں اپنا فیصلہ کروں گا۔

ترجمان نے بتایا کہ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ ایران کے ساتھ سفارتی حل نکالا جائے لیکن ان کی اولین ترجیح یقینی بنانا ہے کہ ایرانی جوہری ہتھیار نہ بنائے۔

انہوں نے کہا کہ معاہدہ تہران کو یورینیم افزودگی سے روکنے اور ایران کی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی صلاحیت کو روکنے کے لیے ہوگا۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ ہمیشہ سفارتی حل پر دلچسپی رکھتے ہیں، وہ پیس میکر ہیں، وہ امن کے ذریعے مضبوط صدر ہیں، اگر سفارت کاری کے لیے کوئی موقع ہے تو پھر صدراس موقعے کو حاصل کریں گے لیکن وہ طاقت کے استعمال سے بھی کبھی خوف زدہ نہیں ہوں گے۔

ایران پر حملے کے لیے کانگریس اجازت سے متعلق سوال پر لیویٹ نے کہا کہ واشنگٹن نے اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے قریب نہیں رہا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ ٹرمپ کو اسرائیل کے حملوں کے بارے میں بریفنگ کیا جاتا ہے اور ایران کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا اگر وہ جوہری ہتھیاروں پر جاری اپنا کام نہیں روکتے۔

ایران کا اب تک کا شدید حملہ، وسیع پیمانے پر تباہی، اسرائیل کی خامنہ ای کو قتل کی دھمکی

گزشتہ روز ایران نے اسرائیل پر اب تک کا بڑا میزائل حملہ کردیا،جس کے نتیجےمیں بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی ہے، میزائل حملوں میں 50 سے زائد صہیونی زخمی ہوگئے جبکہ اسرائیلی وزیر دفاع نے ایرانی سپریم لیڈر کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپوٹس کے مطابق ایران کی جانب سے اسرائیل پرمتعدد میزائل فائر کیےے۔ ان حملوں کے کے نتیجے میں اب تک 50 لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایرانی میزائلوں نے چار مقامات کو نشانہ بنایا، جن میں اسٹاک ایکسچینج کی عمارت، سوروکا اسپتال بھی شامل ہیں۔

ایرانی میزائلوں نے وسطی اور جنوبی اسرائیل میں تباہی مچائی جبکہ اسرائیلی فورسز نے ایران میں ارک ہیوی واٹر ریکٹر کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ اب بات ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے قتل پر ہی حل ہوگی اور اس جنگ کا ہمارا ہدف بھی یہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان حملوں کے پیچھے ایک ہی شخص کا ہاتھ اور حکم ہے اور وہ کوئی اور نہیں بلکہ خامنہ ای ہے، اب جلد اُن کے خاتمے کیلیے اقدامات کیے جائیں گے۔

ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے سوروکا اسپتال کے اندر اپنا فوجی اڈہ قائم کیا ہوا تھا، جس کو انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا ہے۔

غیر ملکی خبرایجنسی کےمطابق ایرانی میزائل حملوں کے بعد تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکےکی آوازیں سنی گئیں اور متعدد عمارتیں تباہ ہوگئیں۔

عرب میڈیا رپورٹس کےمطابق ایران نے جنوبی اسرائیل کےشہر بیئرشیوا کو بھی نشانہ بنایا،ہولون میں میزائل حملے میں بھی درجنوں افراد زخمی ہوئے،موجودہ حملے کو حالیہ جنگ میں ایران کا اسرائیل پر سب سے بڑا حملہ قرار دیا جارہا ہے۔

قبل ازیں ایران نے آپریشن وعدہ صادق سوم کے تحت اسرائیل پر 11ویں بار میزائل اور ڈرون داغ دیے، جس میں پہلی بار سیجل میزائل کا استعمال کیا گیا۔

ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق تہران کی جانب سے ایران کے شہر تل ابیب اور حیفہ پر جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ طاقتور میزائل سیجل فائر کیے گئے ہیں، جو انتہائی بلندی پر سفر کر کے پھر اپنے ہدف تک کامیابی کے ساتھ پہنچتے ہیں۔

ایران نے دعوی کیا ہے کہ اُس کی جانب سے فائر کیے گئے ایک درجن میزائلوں میں سے چند نے کامیابی کے ساتھ اپنے اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ ایران کی جانب سے میزائل فائر ہونے اور اسرائیلی حدود میں ڈرون و راکٹ داخل ہونے پر سائرن بھی بجائے گئے۔

ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے کیلیے اسرائیل کا دفاعی نظام ایکٹیو ہوا تاہم جدید میزائلوں کی وجہ سے یہ انہیں ہدف پر پہنچنے سے روکنے میں ناکام رہا۔

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے اسرائیل اور ایران کو جنگ بندی کے لئے ثالثی کی پیش کش کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر نے یہ پیش کش اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ شروع ہونے کے فوری بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ایران کے صدر مسعود پیزشکیان کو فون کرکے کی۔

امریکی تھنک ٹینک کارنیگی اینڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کے ایک تجزیہ کار نکول گریجوسکی کے مطابق روسی صدر کی اس پیش کش کا مقصد اپنے اتحادی ملک کی حفاظت کرنا ہے کیونکہ روس ایران میں حکومت کی تبدیلی نہیں چاہتا، خاص طور پر اگرایسی کسی تبدیلی کے نتیجے میں ایران میں کوئی مغرب نواز حکومت قائم ہو نے کا امکان ہو۔

واضح رہے کہ روس اور ایران نے جنوری میں فوجی تعلقات کو وسعت دینے کے ایک اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے معاہدے پر دستخط کر رکھے ہیں۔

دریں اثنا روس ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت بھی کر چکا ہے ۔ ادھر یوکرین اور اس کے اتحادی ممالک ایران پر روس کو ڈرون اور کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی فراہمی کا الزام عائد کرتے ہیں۔

جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ رواں ہفتے جمعے کو جنیوا میں ایرانی ہم منصب کے ساتھ جوہری پروگرام پر اہم مذاکرات کریں گے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یورپی وزرائے خارجہ پہلے یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کایا کالاس سے جرمنی کے مستقل مشن پر ملاقات کریں گے جس کے بعد ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

جرمن سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات امریکا کی ہم آہنگی کے ساتھ ہو رہے ہیں، اور ان کا مقصد ایران سے سخت یقین دہانی حاصل کرنا ہے کہ وہ جوہری توانائی کا استعمال صرف پرامن سول مقاصد کے لیے کرے گا۔ مذاکرات کے بعد ماہرین کی سطح پر "اسٹرکچرڈ ڈائیلاگ" بھی ترتیب دیا گیا ہے۔

اسرائیل کا مؤقف ہے کہ وہ تہران کی جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت کو ختم کرنا چاہتا ہے جبکہ ایران مسلسل اس بات کی تردید کرتا رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام عسکری نوعیت کا ہے۔

یورپی سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ایران تعاون پر آمادہ ہو جائے تو خطے میں کشیدگی کم کرنے کا موقع پیدا ہو سکتا ہے ورنہ حالات بگڑنے کا اندیشہ ہے۔

ایران کا اسرائیل پر تازہ حملہ، درجنوں ڈرونز اور جدید ’سیجل‘ میزائل داغ دیے

ایران نے آپریشن وعدہ صادق سوم کے تحت اسرائیل پر 11ویں بار میزائل اور ڈرون داغ دیے، جس میں پہلی بار سیجل میزائل کا استعمال کیا گیا ہے۔

ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق تہران کی جانب سے ایران کے شہر تل ابیب اور حیفہ پر جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ طاقتور میزائل سیجل فائر کیے گئے ہیں، جو انتہائی بلندی پر سفر کر کے پھر اپنے ہدف تک کامیابی کے ساتھ پہنچتے ہیں۔

ایران نے دعوی کیا ہے کہ اُس کی جانب سے فائر کیے گئے ایک درجن میزائلوں میں سے چند نے کامیابی کے ساتھ اپنے اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ ایران کی جانب سے میزائل فائر ہونے اور اسرائیلی حدود میں ڈرون و راکٹ داخل ہونے پر سائرن بھی بجائے گئے۔

ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے کیلیے اسرائیل کا دفاعی نظام ایکٹیو ہوا تاہم جدید میزائلوں کی وجہ سے یہ انہیں ہدف پر پہنچنے سے روکنے میں ناکام رہا۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے تہران اور دیگر ایرانی علاقوں میں فضائی حملوں کا دعویٰ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اب ہم میزائل سسٹم اور انہیں ذخیرہ کرنے والے مقامات کو نشانہ بنائیں گے۔

اسرائیلی ڈیفنس فورس نے کہا کہ آج رات تین مراحل میں حملے کیے گئے اور اس کے دوران اہم عسکری تنصیب سنٹری فیوجز کو نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہا تہران میں ہونے والے حملے کے دوران ایران کے ڈیفنس سسٹم نے اسرائیل کے عزائم کو خاک میں ملایا اور مداخلت کر کے میزائلوں کو فضا میں ہی نشانہ بناکر ختم کردیا۔

ایران میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند

ایران کی حکومت نے اسرائیل کی جانب سے سائبر حملوں کے پیش نظر ملک بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس کو بند کردیا ہے۔ وزارت انفارمیشن نے کہا کہ شہریوں اور ملکی دفاع کے پیش نے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

قبل ازیں ایران کی پاسدارانِ انقلاب (IRGC) نے اسرائیل کے خلاف تازہ حملوں کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے "مقبوضہ علاقوں کی فضاؤں پر مکمل کنٹرول" حاصل کر لیا ہے اور اسرائیلی دفاعی نظام ایرانی حملوں کے آگے بے بس ہو چکا ہے۔

اس سے پہلے اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے ایک اور میزائل حملہ کیا گیا ہے، جو گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کیے گئے کئی حملوں میں تازہ ترین ہے۔ اس حملے کے بعد پورے اسرائیل، بشمول تل ابیب، میں خطرے کے سائرن بج اٹھے۔

اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی میزائلوں کی تازہ ترین بارش نے ملک بھر میں فضائی حملے کی وارننگز کو فعال کر دیا ہے جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران نے 20 میزائل داغے ہیں جبکہ شہریوں کو بنکرز میں جانے کی ہدایت کی گئی۔

ایرانی خبر رساں ایجنسیوں میں شائع ہونے والے ایک بیان میں پاسدارانِ انقلاب نے کہا کہ ان کے طاقتور اور متحرک "فتح میزائلوں" نے اسرائیلی میزائل دفاعی نظام کو چیرتے ہوئے اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا جو ایران کی قوت اور برتری کا واضح پیغام ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم مقبوضہ علاقوں کی فضاؤں پر مکمل کنٹرول حاصل کرچکے ہیں اور وہاں کے رہائشی ایرانی حملوں کے سامنے مکمل طور پر غیر محفوظ ہوچکے ہیں۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کے خلاف جنگ کا اعلانیہ آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ "صہیونی دہشت گرد ریاست پر رحم کا وقت ختم ہوچکا" اور "سخت جواب دینا ناگزیر ہے"۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق، آیت اللہ خامنہ ای نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ 'ایکس' (سابق ٹوئٹر) پر دو اہم پیغامات میں کہا: "جنگ کا آغاز ہوچکا ہے"
"صہیونی ریاست پر رحم نہیں کیا جائے گا"۔

ایک پوسٹ میں ایک شخص کی تصویر بھی شامل تھی جو تلوار لیے قلعے کے دروازے میں داخل ہو رہا ہے، جسے بعض مبصرین نے خیبر کے قلعے کی فتح سے تعبیر کیا ہے، جو اس بیان کو مذہبی اور تاریخی شدت دے رہا ہے۔

We must give a strong response to the terrorist Zionist regime.


We will show the Zionists no mercy.

— Khamenei.ir (@khamenei_ir) June 17, 2025

یہ بیانات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس انتباہ کے بعد سامنے آئے جس میں انہوں نے کہا: "ہم جانتے ہیں خامنہ ای کہاں چھپے ہوئے ہیں، وہ آسان ہدف ہیں، مگر فی الحال ہم انہیں مارنے کا ارادہ نہیں رکھتے… لیکن ہمارا صبر ختم ہو رہا ہے۔"

به نام نامی #حیدر، نبرد آغاز می‌گردد
علی با ذوالفقار خود، به #خیبر باز می‌گردد#الله_اکبر pic.twitter.com/yGYrXUDGoK

— KHAMENEI.IR | فارسی ???????? (@Khamenei_fa) June 17, 2025

واضح رہے کہ خامنہ ای کی یہ ٹوئٹ موجودہ کشیدگی میں ان کا پہلا عوامی اور براہِ راست اعلان جنگ ہے، جس سے اس بات کے امکانات بڑھ گئے ہیں کہ ایران اب فوجی کارروائی کی طرف قدم بڑھا سکتا ہے۔

ادھر اسرائیلی میڈیا کے مطابق حالیہ میزائلوں کی بوچھاڑ سے تل ابیب میں زوردار دھماکے ہوئے اور ایک پارکنگ ایریا میں آگ بھڑک اٹھی، تاہم دیگر مقامات پر حملے کے اثرات کے بارے میں کچھ واضح نہیں کیونکہ اسرائیل اس نوعیت کی حساس معلومات کو سنسر کرتا ہے۔

یاد رہے کہ ایران کے اس دعوے سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ایران کی فضائی حدود پر "مکمل کنٹرول" حاصل ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے تہران سے غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم ایرانی فوجی قیادت کے تازہ بیانات سے واضح ہوتا ہے کہ ایران کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر اسرائیل کو سخت جواب دینے پر بضد ہے۔

اس سے قبل گزشتہ رات حیفہ کے رمات ڈیوٹایئربیس کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ جبکہ اسرائیل نے بھی تہران پر تازہ حملہ کیا ہے۔ایرانی حملے کے بعد اسرائیل میں حیفہ ریفائنری کو مکمل بند کر دیا گیا جبکہ حملے میں 3 ملازمین ہلاک ہوئے ہیں۔

پاسداران انقلاب کے ترجمان جنرل علی محمد نے کہا کہ آپریشن وعدہ صادق سوم کی یہ 9ویں لہر ہے جو صبح تک جاری رہے گی۔ ہم دشمن کو ایک لمحہ کے لیے بھی امن میسر نہیں ہونے دیں گے۔

ایرانی سیکیورٹی کونسل نے اس سے قبل بیان دیا تھا کہ آج چوتھا دن انتہائی خطرناک ہوگا اور اسرائیل کو رات کے وقت دن کا منظر دکھائے دے گا۔

قبل ازیں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے تہران کے عوام اور ایران نے تل ابیب کے شہریوں کو فوری طور انخلا کی ہدایت کرتے ہوئے بڑے حملوں کا اعلان کیا ہے۔

قبل ازیں ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر دوسرا بڑا حملہ کرتے ہوئے درجنوں بیلسٹک میزائل داغ دیے جس کے نتیجے میں کئی عمارتیں کھنڈر بن گئیں جبکہ 8 اسرائیلی ہلاک اور 300 زخمی ہوئے ہیں۔ تارہ حملے میں حیفہ پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا جس میں ایرانی میزائل حملوں کے نتیجے میں آگ لگ گئی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : تہران سے عوام فی الفور نکل جائیں؛ فضاؤں پر ہمارے طیاروں کا راج ہے؛ نیتن یاہو

یہ بھی پڑھیں : بڑے حملے کا اعلان؛ ایران کا اسرائیلی شہریوں کو تل ابیب خالی کرنے کی فوری ہدایت

اتوار کے روزایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تازہ جھڑپوں میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر راکٹ داغے، تہران میں ہونے والے کار بم دھماکوں میں مزید پانچ ایٹمی سائنسدان جاں بحق ہوگئے جبکہ اسرائیل نے پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف اور ڈپٹی کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

ایرانی میڈیا نے اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف جنرل محمد کاظمی اورنائب حسن محقق کی شہادت کی تصدیق کردی۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایران نے ایک دن میں دوسری بارپھر اسرائیل پر درجنوں بیلسٹک میزائل داغے، ایرانی میڈیا کے مطابق میزائلوں کے حملے کے بعد تل ابیب اور بیت المقدس میں سائرن کی آوازیں سنائی دیتی رہیں، جس کی وجہ سے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

تل ابیب میں دھماکوں کے بعد دھویں کے بادل چھا گئے، میزائل حملوں میں اسرائیلی جوہری تنصیبات ڈیمونا کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

مقبوضہ شہر حیفہ، تل ابیب اور اور بیت المقدس میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، تل ابیب میں دھوئیں کے بادل چھا گئے، حملے میں اسرائیل کی کثیر منزلہ عمارت بھی تباہ ہو گئی۔

دوسری جانب اسرائیل نے ایرانی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے شمالی حصے میں ایران کے جنگی طیارے دیکھے گئے ہیں۔

جبکہ ایرانی دارالحکومت تہران میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئیں۔

ایران کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر جاری حملوں کے نتیجے میں اب تک 224 افراد شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے 90 فیصد عام شہری ہیں۔

ایران کے اسرائیل پر تازہ حملے، 30 میزائل داغ دیے

ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران نے تازہ حملوں میں 30 میزائلوں کی کھیپ تل ابیب، حیفہ کی طرف روانہ کی اور میزائلوں نے کامیابی سے ہدف کو نشانہ بنایا ہے۔

ایران کے اسرائیل پرتازہ میزائل حملے،متعدد گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں جبکہ آگ لگ گئی جس پر قابو پانے کیلیے اقدامات جاری ہیں۔

اس کے علاوہ ایرانی ملٹری کی جانب سے ٹویٹر پر ویڈیو جاری کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایرانی میزائل نے کامیابی کے ساتھ حیفہ بندرگاہ کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

اتوار کے روز کی صورت حال

اتوار کے روز اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران سمیت مختلف علاقوں مشہد اور دیگر پر راکٹ داغے جبکہ تہران کار بم دھماکے بھی ہوئے۔

اب تک 14 ایٹمی سائنسدان جاں بحق

تہران میں ہونے والے کار بم دھماکوں میں مزید 5 ایرانی ایٹمی سائنسدان شہید ہوگئے جس کے بعد اب تک جاں بحق ہونے والے سائنسدانوں کی تعداد 14 تک پہنچ گئی ہے۔

ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق مشہد میں امام رضا کے روضے کے قریب بھی حملہ ہوا۔

اسرائیل نے حملہ کر کے تہران میں پانی فراہم کرنے والی پائپ لائن کو نشانہ بنایا جس کے بعد سڑکوں پر سیلابی صورت حال پیدا ہوگئی جبکہ شاہراہیں زیر آب آنے سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ اور بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔

مشہد ایئرپورٹ پر حملہ

اسرائیل نے مشہد ایئرپورٹ اور ایران کے مشرقی علاقے میں 2300 کلومیٹر اندر حملہ کیا، ہوائی اڈے پر حملے کے بعد تمام آپریشنز کو بند کردیا گیا ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق مشہد ایئرپورٹ کے رن وے کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

ایران کا تل ابیب پر تازہ حملہ، 50 راکٹ داغ دیے

ایران نے اتوار کے روز تل ابیب اور حیفہ پر 50 میزائل داغے ہیں، جس کے نتیجے میں وہاں پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ اطلاعات ہیں کہ میزائلوں نے کامیابی سے ہدف کو نشانہ بنایا ہے اور اس کے نتیجے میں تباہی بھی ہوئی ہے۔

تہران سے مبینہ طور پر موساد ایجنسی کے دو ایجنٹ گرفتار

ایرانی سکیورٹی فورسز نے تہران میں تخریب کاری کی کارروائیاں کرنے والے دو صہیونی گرفتار کیے جنہیں موساد کا ایجنٹ قرار دیا گیا ہے اس کے علاوہ ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد قتل کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے۔

اسرائیل کو ایران کے مزید حملوں کا خوف

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایران کی جانب سے مزید بیلسٹک میزائل کے حملوں کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس کےلیے تیار ہیں اور ہماری فضائیہ ایک لمحے کیلیے بھی حملے بند نہیں کررہی۔

موساد کی خودکش ڈرون بنانے والی ورکشاپ پکڑی گئی

ایرانی خفیہ ایجنسی نے اسلامشہر میں موساد کی خودکش ڈرون بنانے والی ورکشاپ پکڑ لی۔

ایرانی کمانڈر نے کہا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹے کے دوران اسرائیل کے 44 ڈرون اور کوارڈ کاپٹر گرا چکے ہیں جبکہ مشہد میں ایئرڈیفنس سسٹم فعال ہے جس نے متعدد اسرائیلی میزائلوں کو تباہ کیا۔

اسرائیل کا پاسداران انقلاب کے ہیڈ کوارٹر پر حملے اور انٹیلی جنس چیف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

اسرائیل نے تہران میں پاسداران انقلاب کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کرنے کا دعویٰ کیا جبکہ وزیراعظم نیتن یاہو نے حملے میں پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف بریگیڈیئر جنرل محمد کاظمی اور ڈپٹی چیف حسن محقق کو جاں بحق کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

 

ایران کی اعلیٰ سیاسی قیادت بھی اسرائیلی حملے کی زد میں

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں بتانا چاہتے کہ آیت اللہ خامنہ ای ہمارا نشانہ ہیں۔

اسرائیلی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر حملے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔ اس بیان کے بعد خطے میں جاری کشیدگی ایک نئے خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ ایران کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانے کے تمام آپشنز زیر غور ہیں۔

ایران کا اسرائیل پر 100 سے زائد سپر سونک بیلسٹک میزائلوں سے حملہ

ایران نے اسرائیل پر نئی میزائلوں کی بارش کر دی ہے اور ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق 100 سے زائد سپر سونک بیلسٹک میزائل اسرائیل کی جانب داغے گئے ہیں۔

ایران کے تازہ حملوں میں اسرائیل کا مقبوضہ شہر حیفہ دھماکوں سے گونج اٹھا ہے، اسرائیلی حکام کے مطابق ایرانی حملے میں شہر کا آسمان روشن ہو گیا، جبکہ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ایک خاتون سمیت 3 صیہونی ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے اور 200 سے زائد زخمی ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی حملوں کے بعد سے 35 شہری لاپتہ بھی ہیں۔

ایرانی میڈیا نے سیکیوٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل پر عماد، غدر اور خیبرشکن میزائل کا استعمال کیا گیا۔

ایرانی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ حیفہ میں اسرائیل کا ایک بڑا آئل ڈپو اس حملے میں تباہ ہو گیا ہے۔

اس کے جواب میں اسرائیلی فضائیہ نے تہران میں متعدد فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایران کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کا سراغ لگا لیا ہے اور شہریوں کو فوری طور پر محفوظ پناہ گاہوں میں جانے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔

اسرائیلی فوجی حکام کے مطابق مطابق وہ نہ صرف ایران سے آنے والے میزائلوں کو روکنے میں مصروف ہیں بلکہ تہران میں مختلف عسکری تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اسرائیل کا تہران میں وزارتِ دفاع اور تحقیقی ادارے کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حالیہ فضائی حملوں میں ایرانی وزارتِ دفاع کو نشانہ بنانے کا دعوی کیا گیا ہے۔

یہ دعویٰ ایک نجی ایرانی نیوز ایجنسی نے بھی کیا ہے، جو اسلامی انقلابی گارڈز کور (IRGC) سے وابستہ ایک میڈیا ادارہ ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حملہ تہران کے نوبنیاد علاقے میں وزارتِ دفاع کی ایک ہیڈ کوارٹر عمارت پر کیا گیا جس کے نتیجے میں عمارت کو جزوی نقصان پہنچا تاہم جانی نقصان کی تفصیلات فوری طور پر سامنے نہیں آ سکیں۔

اسرائیلی حملوں میں امریکا برابر کا شریک ہے، سخت نتائج بھگتنے ہوں گے، ایران


ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے ایران پر حملوں میں امریکا براہ راست شریک ہے، اور اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنا کر "ریڈ لائن" عبور کر لی ہے۔

عباس عراقچی نے الزام لگایا کہ امریکا کی رضامندی کے بغیر اسرائیلی حملہ ممکن ہی نہیں تھا، اور اس میں امریکی مداخلت کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، حالانکہ امریکا نے ایک مراسلے کے ذریعے حملے سے لاتعلقی کا دعویٰ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملے خلیج فارس میں جنگ کا دائرہ وسیع کر سکتے ہیں، اور اگر ایران کو مجبور کیا گیا تو جنگ کو دیگر ممالک تک بڑھانے پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ایران کسی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا جو اسے جوہری توانائی کے حق سے روکے، اور 60 فیصد سے زائد یورینیم کی افزودگی کا عمل جاری رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے جان بوجھ کر ایک اہم ایرانی شخصیت کو شہید کرکے جوہری مذاکرات کو سبوتاژ کیا۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی جارحیت کا نوٹس لے، کیونکہ ان حملوں کا مقصد صرف ایران کو کمزور کرنا نہیں بلکہ خطے میں مکمل جنگ کی آگ بھڑکانا ہے۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ کروانا آسان ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا کا ایران پر حالیہ حملے سے کوئی تعلق نہیں، تاہم اگر ایران نے امریکا یا اس کے مفادات پر حملہ کیا تو وہ ایسا بھرپور جواب دیں گے جو دنیا نے پہلے کبھی نہ دیکھا ہو۔

صدر ٹرمپ نے یہ بات اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پیغام میں کہی، جس میں انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ ایران اسرائیل تنازع میں فریق نہیں ہے۔

ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر ایران نے کسی بھی شکل میں امریکا کو نشانہ بنایا تو امریکی فوج بے مثال طاقت سے جواب دے گی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ نے ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ آسانی سے کروا سکتے ہیں اور یہ تنازع حل کیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ دونوں فریق سنجیدہ ہوں۔

دوسری جانب ایران نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے اسرائیل کی حمایت کی تو وہ خود بھی حملوں کا نشانہ بن سکتے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے صحافیوں کو متاثرہ مقامات کی رپورٹنگ سے روک دیا گیا

ایران کی جانب سے اسرائیل پر تازہ ترین جوابی حملے کے بعد اسرائیل کے کئی شہروں میں شدید نقصان کی اطلاعات ہیں، جب کہ اسرائیلی فوجی سنسرشپ نے چار اہم مقامات کی تفصیلات میڈیا پر شائع کرنے سے روک دی ہیں۔

ایرانی حملے حیفا، بات یم اور بیسان کے قریب علاقوں میں ہوئے، جہاں ڈرونز اور میزائلوں کے نتیجے میں شدید تباہی ہوئی ہے۔

حیفا میں تیل ریفائنری کے علاقے کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا، جس سے ایران کا یہ پیغام واضح ہوتا ہے کہ وہ اسرائیلی تنصیبات پر حملے کا جواب اسی سطح پر دے گا۔

بات یم میں درجنوں عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں، اور شہر کے میئر کے مطابق کئی افراد اب بھی ملبے تلے پھنسے ہوئے ہیں۔

یہ اب تک کی سب سے شدید اور خطرناک رات قرار دی جا رہی ہے، جس میں ایران نے واضح طور پر اسرائیلی شہری انفراسٹرکچر پر حملے کا بدلہ لیا ہے۔

 

جرمنی، فرانس اور برطانیہ کی ایران کو فوری مذاکرات کی پیشکش

ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعے کو کم کرنے کے لیے جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے ایران کو فوری مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔

جرمن وزیر خارجہ یوہان واڈیفول، جو ان دنوں مشرقِ وسطیٰ کے دورے پر ہیں، نے جرمن نشریاتی ادارے ARD کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: "ہم امید کرتے ہیں کہ ابھی بھی کشیدگی کم کرنے کا موقع موجود ہے۔ جرمنی، فرانس اور برطانیہ ایران کے ساتھ فوری طور پر جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ یہ تنازعے کو ختم کرنے کی بنیادی شرط ہے کہ ایران خطے، اسرائیل یا یورپ کے لیے کوئی خطرہ نہ ہو۔

تینوں یورپی ممالک کی اس پیشکش کو موجودہ کشیدہ صورتحال میں ایک اہم سفارتی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

اسرائیل کا حوثی ملیشیا کے ملٹری چیف کو شہید کرنے کا دعویٰ

اسرائیل حکام نے دعوی کیا ہے کہ اس نے یمن میں ایک فضائی کارروائی کے دوران حوثی ملیشیا کے ملٹری چیف محمد الغماری کو نشانہ بنایا ہے، اور انہیں شہید کیے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

اس دعوے پر تاحال حوثی قیادت یا ایرانی حکام کی جانب سے باضابطہ تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی۔

اسرائیل کا پاسداران انقلاب اور ایرانی فوج کے 20 سے زائد اہم کمانڈر شہید کرنے کا دعوی

اسرائیلی فوج نے ایک تازہ بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران پر جاری فضائی حملوں کے دوران پاسدارانِ انقلاب سمیت ایرانی افواج کے 20 سے زائد اعلیٰ فوجی کمانڈروں کو نشانہ بنایا ہے۔

غیر ملکی میڈیا نے صیہونی افواج کے حوالے سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اسرائلی فضائی حملے میں میں کئی اہم عسکری عہدے دار مبینہ طور پر ہلاک ہو چکے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے تہران اور دیگر اہم علاقوں میں واقع کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز، اسلحہ گوداموں اور فوجی ہیڈکوارٹرز پر کامیاب حملے کیے، جن کے نتیجے میں ایرانی فورسز کو شدید جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

تاہم ایرانی حکومت کی جانب سے اس دعوے کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی اور سرکاری سطح پر صرف اتنا کہا گیا ہے کہ حملے جاری ہیں اور دفاعی نظام پوری طرح فعال ہے۔

ایرانی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ حملوں کی نوعیت اور نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب ایرانی صدر مسعود پژیشکیان نے سخت الفاظ میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے حملے بند نہ کیے تو ایران اس سے بھی زیادہ سخت ردعمل دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران اپنے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹے گا اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔

اسرائیل کی ایمرجنسی سروس کے میگن ڈیوڈ ایڈوم کا کہنا ہے 14 افراد ایرانی میزائلوں کے حملے میں زخمی ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹس نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف فضائی حملے کیے ہیں، جن میں ایران کے درجنوں جوہری پروگرام اور دیگر عسکری اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

امریکی اور اسرائیلی میڈیا کے مطابق دارالحکومت تہران سمیت مختلف علاقوں میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔

شہر نیگیو کے صحرا میں واقع ہے جہاں اسرائیل کا اہم نیواتیم ایئر بیس بھی موجود ہے، ماہرین کے مطابق اس علاقے کو نشانہ بنانے کا مقصد اسرائیل کے دفاعی انفراسٹرکچر کو کمزور کرنا ہو سکتا ہے۔

 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان اسرائیلی میڈیا کے مطابق کو نشانہ بنانے کا دعوی اہداف کو نشانہ بنایا پاسداران انقلاب کے کرتے ہوئے کہا ہے کہ کو نشانہ بنایا گیا کو بھی نشانہ بنایا فرانس اور برطانیہ دارالحکومت تہران کو نشانہ بنایا ہے نے دعوی کیا ہے کہ ایران کا اسرائیل اسرائیل نے ایران ایرانی میزائلوں ایران کی جانب سے کامیابی کے ساتھ اسرائیل کی جانب اسرائیلی فوج نے انہوں نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق ایران انٹیلی جنس چیف ایرانی میزائل کے نتیجے میں ا بیلسٹک میزائل جوہری پروگرام اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ ہے کہ اسرائیل کہ اسرائیل نے میں پاسداران جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اور اسرائیلی مطابق ایرانی میزائل حملوں جوہری ہتھیار اتوار کے روز فائر کیے گئے نے تہران میں اور ایران کے کرنے کا دعوی میں اسرائیل میزائلوں کی میزائلوں نے کہ اسرائیلی ایرانی حملے حملے کے بعد جس کے نتیجے تل ابیب اور کے حوالے سے ہے کہ ایران کا استعمال کیا ہے کہ ا دفاعی نظام میں ایرانی نے کامیابی نے کہا کہ ا نے اسرائیل اسرائیل کا اسرائیل پر سپریم لیڈر علاقوں میں ان کا کہنا کیا گیا ہے شہریوں کو نیتن ی

پڑھیں:

ایران نے پھر میزائلوں کی بارش کر دی، 5 صیہونی زخمی، اسرائیل کی تصدیق

اس سے پہلے صہیونی فورسز کی جانب سے آیت اللّٰہ خامنہ ای کے رہائشی علاقے کو نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جس گھر کو نشانہ بنایا گیا، وہ پاسداران انقلاب کے سینیئر افسر کا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران نے ایک بار پھر اسرائیل پر میزائلوں کی بارش کردی۔ ایرانی حملے کے نتیجے میں جنوبی اسرائیل کے علاقے بیر شیبہ، دیمونا اور مضافات میں بھاری نقصان ہوا جبکہ 5 افراد زخمی بھی ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی افواج نے ایران سے داغے گئے بیلسٹک میزائل کی تصدیق کردی ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایران سے اسرائیل کی جانب داغے گئے میزائلوں کی نشاندہی کی تھی۔ اسرائیلی میڈیا کی جانب سے بیر شیبہ اور دیمونا پر ہونے والے حملوں کی ویڈیو جاری کی گئی ہے۔

ادھر ایرانی میڈیا کے مطابق دیمونا میں اسرائیل کے ایٹمی ری ایکٹر پر میزائل داغے گئے ہیں۔ جنوبی اسرائیل میں ایرانی میزائل گرنے سے متعدد مقامات پر آگ بھڑک اُٹھی ہے۔ اس سے پہلے صہیونی فورسز کی جانب سے آیت اللّٰہ خامنہ ای کے رہائشی علاقے کو نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جس گھر کو نشانہ بنایا گیا، وہ پاسداران انقلاب کے سینیئر افسر کا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایرانی میزائل نے اسرائیل کو سائنسی تحقیقات میں 10 برس پیچھے دھکیل دیا
  • ایران کا اسرائیل پر شدید میزائل حملہ، کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں
  • ایران نے تل ابیب کے سائنس انسٹی ٹیوٹ کو ملبے کا ڈھیر بنادیا
  • ایران نے پھر میزائلوں کی بارش کردی، 5 افراد زخمی، اسرائیل کی تصدیق
  • ایران نے پھر میزائلوں کی بارش کر دی، 5 صیہونی زخمی، اسرائیل کی تصدیق
  • ایران کا جنوبی اسرائیل میں میزائلوں سے حملہ، عمارتیں ملیامیٹ
  • ایران نے اب تک 400 بیلسٹک میزائل اور ہزار سے زائد ڈرونز حملے کیے؛ اسرائیلی فوج
  • ایرانی میزائلوں کو روکنے والے دفاعی میزائل ختم ہونے کے قریب، اسرائیلی پریشان
  • اسرائیل کا ایران کے بیلسٹک میزائل لانچنگ سائٹس پر حملہ