کچھ اسرائیلی ذرائع نے اسرائیلی رژیم کے اعلیٰ فوجی اہلکاروں کے حوالے سے اعتراف کیا ہے کہ ایرانی میزائلوں کا اپنے اہداف پر کامیاب حملہ کرنے کی شرح جو کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہوئی ہے، وعدۂ صادق 1 اور 2 کے مقابلے میں تین گنا بڑھ گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کچھ اسرائیلی ذرائع نے اسرائیلی رژیم کے اعلیٰ فوجی اہلکاروں کے حوالے سے اعتراف کیا ہے کہ ایرانی میزائلوں کا اپنے اہداف پر کامیاب حملہ کرنے کی شرح جو کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہوئی ہے، وعدۂ صادق 1 اور 2 کے مقابلے میں تین گنا بڑھ گئی ہے۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ تقریباً ہر دو ایرانی میزائلوں میں سے ایک میزائل اپنے ہدف کو نشانہ بناتا ہے، جو کہ ایک اعلیٰ شرح ہے۔ جبکہ اس سے پہلے اسرائیلی فوجی اہلکاروں کا دعویٰ تھا کہ وہ 90 فیصد ایرانی میزائلوں کو روک لیتے ہیں۔ اس کے باوجود، آج صبح کا واقعہ ایک اور فیصلہ کن واقعہ سمجھا جا رہا ہے۔ کیونکہ اس بار صہیونی میڈیا اور اہلکاروں نے اعتراف کیا ہے کہ ایران نے صرف ایک میزائل فائر کیا اور وہ ایک میزائل بھی بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے اہم ہدف، جو کہ ایک اسرائیلی فوجی و سیکیورٹی مرکز تھا، پر جا لگا۔ ایرانی میزائلوں کی اعلیٰ کارکردگی اس وقت سامنے آئی ہے جب صہیونیوں نے امریکی اور اسرائیلی دفاعی نظام سمیت تمام وسائل استعمال کیے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایرانی میزائلوں

پڑھیں:

اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے اپنا سفارتی عملہ واپس کیوں بلا لیا؟

تل ابیب(نیوز ڈیسک) اسرائیل نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے اپنا سفارتی عملہ واپس بلاتے ہوئے خلیجی ممالک میں موجود اپنے شہریوں کو دہشت گردی کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق جمعرات کی شب اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل نے اپنے شہریوں کے لیے ایک سفری انتباہ جاری کیا ہے جس کے بعد متحدہ عرب امارات میں بیشتر سفارتی عملے نے واپسی کی تیاری شروع کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی نیشنل سیکیورٹی کونسل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم سفری انتباہ پر زور دے رہے ہیں کیوں کہ ہمیں لگتا ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

اسرائیلی نیشنل سیکیورٹی نے خبردار کیا ہے کہ یو اے ای میں اسرائیلی اور یہودی افراد کو خاص طور پر یہودی تعطیلات کے دوران نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

اسرائیل کے وزارت خارجہ کے ترجمان کے دفتر نے فوری طور پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ یو اے ای کی وزارت خارجہ نے بھی فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ 2 سے 3 اگست کے دوران یہودی تیشا بی ایو (Tisha B’Av) تہوار منائیں گے جس کے دوران بیشتر یہودی روزہ رکھتے ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں اسرائیلی اور یہودی کمیونٹی کی موجودگی 2020 کے بعد مزید نمایاں ہوئی تھی، جب یو اے ای نے ایک امریکی ثالثی کے تحت اسرائیل کے ساتھ باقاعدہ تعلقات قائم کرنے والے ابراہم معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ گزشتہ 30 برسوں میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والا یو اے ای پہلا عرب ملک تھا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے سابق سیکیورٹی سربراہان کی ٹرمپ سے غزہ جنگ ختم کرانے کی اپیل
  • صیہونی رژیم کے فوجی اور سیاسی اداروں میں اختلافات کی شدت بڑھنے لگی
  • غزہ میں لڑائی سے خوفزدہ اسرائیلی فوجی خود کشی کرنے لگے، رپورٹ
  • کشمیر: بھارتی فوجی افسر کا ایئر لائن کے عملے پر حملہ
  • اسرائیلی حملے کا خطرہ برقرار ہے، ایرانی آرمی چیف
  • اسرائیلی جارحیت جاری، غزہ میں امدادی مراکز پر حملے، 57 فلسطینی شہید
  • حماس نے یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو حملے بغیر رکے جاری رہیں گے؛ اسرائیلی آرمی چیف
  • پاکستان نے بھارتی رافیل طیارے پی ایل 15 میزائلوں سے گرائے، رپورٹ
  • اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے اپنا سفارتی عملہ واپس کیوں بلا لیا؟
  • فوجی شوہروں کی عدم موجودگی میں بچوں کی پیدائش کا روسی منصوبہ کیا ہے؟