دینی مدارس کے طلباء کا آرمی اسکول آف فزیکل ٹریننگ سینٹر و ملٹری اکیڈمی کاکول کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان کے مختلف دینی مدارس کے فیکلٹی ممبرز اور طلباء نے آرمی اسکول آف فزیکل ٹریننگ سینٹر اور پاکستان ملٹری اکیڈمی، کاکول ایبٹ آباد کا دورہ کیا۔
اس دورے کے دوران مدارس کے طلباء کو آرمی اسکول آف فزیکل ٹریننگ سینٹر اور پاکستان ملٹری اکیڈمی کے مختلف تربیتی پہلوؤں سے روشناس کرایا گیا۔ طلباء اور فیکلٹی ممبرز نے پاکستان آرمی کی تربیت کے معیار اور نظم و ضبط کو سراہا۔
طلباء کو پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کیڈٹس کی تربیت اور روزمرہ زندگی کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا۔
طالب علم، حمزہ ارشد کا کہنا تھا کہ فوج کی ٹریننگ دیکھ کر کافی حوصلہ افزائی ہوئی، ٹرینیز نے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتیں دکھائیں جو کہ بہت اعلیٰ تھیں، آئی ایس پی آر اور پاک فوج کا شکریہ کہ انہوں نے ہمیں یہ سب قریب سے دیکھنے کا موقع دیا۔
طلباء کا کہنا تھا کہ آج سے 20 سال قبل، ہمارے جامعتہ الرشید کے رئیس سے ہم نے سننا شروع کیا کہ اس ملک کے لیے پاک فوج کا قیام کتنا ضروری ہے، رئیس جب پاک فوج کی صفات بیان کرتے تھے تو ہم نے وہ باتیں بطور نظریہ ضرور سنی تھیں لیکن ان کا عملی مشاہدہ ہماری نظروں سے نہیں گزرا تھا۔
فیکلٹی ممبر سفیان علی نے کہا کہ آج ہم نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں رئیس کے ان الفاظ کی صحیح تفسیر دیکھی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان ملٹری اکیڈمی
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی
اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈزمیں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی۔اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈز میں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ ترجمان یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ جمعیت یونیورسٹی انتظامیہ کو بلیک میل کرنا چاہ رہی ہے، ان کا پس پردہ مطالبہ برطرف کارکنوں کی بحالی ہے، جمعیت کے برطرف کارکن مختلف جرائم میں ملوث تھے۔
ترجمان یونیورسٹی نے مزید بتایا کہ برطرف طلباء کے سٹے آرڈرز عدالت سے خارج ہو گئے، موجودہ انتظامیہ نے جمعیت کی بھتہ خوری بند کی، اب جمعیت کو نہ تو مفت کھانا ملتا ہے، نہ ان کے کپڑے مفت دھلتے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ جمعیت اب ہاسٹلز کے کمرے کرائے پر نہیں دے سکتی، جمعیت کو دراصل اپنے ناجائز دھندے بند ہونے کی تکلیف ہے، جمعیت کی ریلی میں غیرمتعلقہ مشکوک افراد موجود تھے۔ ترجمان جامعہ پنجاب نے بتایا کہ غنڈہ عناصر کے تمام مطالبات بے بنیاد ہیں، جمعیت کے پس پردہ وہ عناصر ہیں جو انتظامی بہتری برداشت نہیں کر پا رہے۔
دوسری جانب اسلامی جمعیت طلبہ کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بنیادی مسائل اور تعلیمی سہولیات کے فقدان پر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہا، مگر انتظامیہ نے ہمارے پرامن احتجاج کو جان بوجھ پر پرتشدد بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ دشمن پالیسیوں، بلا جواز ڈگریوں کی منسوخی، ہاسٹل پالیسی میں غیرمنصفانہ اقدامات اور فیسوں میں مسلسل اضافے کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔ اس موقع پر جمعیت کے رہنماؤں نے کہا کہ طلبہ کو درپیش مسائل فوری حل کیے جائیں، ہاسٹلز اور دیگر سہولیات میں بہتری لائی جائے، بلا جواز ڈگریاں منسوخ کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے، تعلیمی اخراجات میں کمی اور سہولتوں میں اضافہ کیا جائے۔