ایئرانڈیا تکنیکی خرابیوں اور انتظامی غفلت سے بحران کا شکار، پروازیں منسوخ، اعتماد ختم
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
عالمی سطح پر وسعت کے دعوے کرنے والی ایئر انڈیا اپنے اندرونی نظام کو درست کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں بھارتی فضائی کمپنی شدید بحران کا شکار ہے اور انتظامی غفلت کی وجہ سے اس پر سوالیہ نشان لگنا شروع ہوگئے ہیں۔
ایئرانڈیا میں تکنیکی اور آپریشنل مسائل کے باعث فلائٹ منسوخی اور حادثات میں نمایاں اضافہ ہوچکا ہے۔
اے این آئی کے مطابق مرمت اور آپریشنل وجوہات کی بنا پر ایئر انڈیا کی کئی بین الاقوامی اور داخلی پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ پروازوں میں دبئی سے چنئی، دہلی سے میلبورن اور دبئی سے حیدرآباد کی پرواز منسوخ کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پونے، احمد آباد، حیدرآباد اور چنئی سے دہلی اور ممبئی کی پروازیں بھی منسوخ ہیں۔ گزشتہ روز ایئر انڈیا کی جانب سے 3 بین الاقوامی پروازیں تکنیکی خرابیوں کے باعث منسوخ کی گئی تھیں۔
فلائٹس کی منسوخی کے حوالے سے کچھ دیر پہلے ہی اطلاع دینے پر مسافروں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پروازوں کی بارہا منسوخی اور طیاروں کی فنی خرابیاں ایئر انڈیا کی ناقص منصوبہ بندی اور غیر ذمہ دار انتظامی رویے کو بے نقاب کرتی ہیں۔
دیگر ایئر لائنز نے حالیہ پاک بھارت جنگ کے بعد فضائی روٹ میں تبدیلی کی صورتحال کو بہتر طریقے سے سنبھالا جب کہ ایئر انڈیا کی انتظامی خامیاں کھل کر سامنے آئی ہیں۔ ایئر انڈیا کی پرواز بوئنگ 787 کے حالیہ حادثے کے بعد طیاروں کےہنگامی معائنے کا مطلب تھا کہ انتظامی نظام پہلے سے ہی ناقص تھا جو کہ ایئر انڈیا کی ناکامی ہے ۔
اگر جہازوں کی تیاری میں سب کچھ ٹھیک تھا تو 7 طیارے کیوں گراؤنڈ کیے گئے؟۔ ایئر انڈیا کا انتظامی بحران سے نمٹنے میں سست رد عمل اور ناقص حکمت عملی نے ادارے پر عوامی اعتماد کو شدید نقصان پہنچایا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایئر انڈیا کی
پڑھیں:
ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، وصول شدہ 30لاکھ درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
پیٹرولیم ڈویژن نے وفاقی کابینہ کا منظور کردہ فریم ورک سوئی سدرن اور سوئی ناردرن کو ارسال کر دیا جس میں ملکی گیس پر کنکشن لگانے کے لئے مستقل طور پر پابندی عائد کر دی گئی اور پہلے سے وصول شدہ 30 لاکھ درخواستوں کو منسوخ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن نے وفاقی کابینہ کا منظور کردہ فریم ورک سوئی سدرن اور سوئی ناردرن کو ارسال کر دیا، ملکی گیس پر کنکشن لگانے کے لئے مستقل طور پر پابندی عائد کر دی گئی۔
سوئی سدرن اور ناردرن کو پہلے سے وصول شدہ 30لاکھ درخواستوں کو منسوخ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، درآمدی گیس پر گیس کنکشن کے لئے فریم ورک 9 شرائط پر مبنی ہے۔
سوئی سدرن اور ناردرن ایک سال میں 50 فیصد صارفین کو ارجنٹ فیس کے ساتھ گیس کنکشن فراہم کر سکے گی، ارجنٹ فیس ادا کرنے والے صارفین کو 3 ماہ میں درآمدی گیس پر نیا کنکشن فراہم کیا جائے گا۔
ایک سال منقطع رہنے والے گھریلو گیس کنکشن کے صارفین کو درآمدی گیس کا کنکشن ملے گا، درآمدی گیس کنکشن کا ٹیرف ملکی گیس کے مقابلے میں 70فیصد زیادہ ہوگا۔