جانی ڈیپ ایک بار پھر جیک اسپیرو کے روپ میں منظرِ عام پر آگئے
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
ہالی ووڈ کے سپر اسٹار جانی ڈیپ نے بچوں کے لیے جیک اسپیرو کا روپ دھار لیا۔
جانی ڈیپ نے حال ہی میں اپنے مشہور کردار کیپٹن جیک اسپیرو کا روپ دھار کر اسپین کے اسپتال کا دورہ کیا اور بچوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دیں۔ اس بار وہ کسی فلم کی شوٹنگ کے لیے نہیں بلکہ اسپین کے ایک اسپتال میں زیرِ علاج بچوں کو خوش کرنے کے لیے اس روپ میں نظر آئے۔
62 سالہ ڈیپ نے میڈرڈ کے چلڈرن اسپتال کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مختلف کمروں میں جا کر بچوں سے ملاقات کی، وقت گزارا اور انہیں خوش کرنے کی کوشش کی۔ ان کی بچوں سے ملاقات کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔
A post common by Pinkvilla USA (@pinkvillausa)
یاد رہے کہ جانی ڈیپ ان دنوں اسپین میں اپنی نئی فلم "ڈے ڈرنکر” کی شوٹنگ میں مصروف ہیں اور یہ خبریں سامنے آرہی ہیں کہ وہ جلد پائریٹس آف دی کیربیین کے چھٹے ایڈیشن میں اپنے مقبول کردار کیپٹن جیک اسپیرو کیساتھ جلوہ گر ہوں گے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ ڈیپ نے کیپٹن جیک اسپیرو کا روپ انسانیت کی خدمت کے لیے اپنایا ہو۔ ستمبر 2024 میں بھی وہ سین سبسٹین کے اسپتال میں بچوں سے اپنے اسی مشہور کردار کا روپ دھار کر ملے تھے، جبکہ اس سے قبل وہ وینکوور، پیرس، لندن، برسبین اور کئی امریکی شہروں کے اسپتالوں میں بھی اس کردار میں بچوں سے ملاقات کر چکے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: جیک اسپیرو جانی ڈیپ بچوں سے کا روپ ڈیپ نے کے لیے
پڑھیں:
11 سالہ بچہ 14 گھنٹے پڑھائی کے بعد اسپتال پہنچ گیا
چین کے شہر چانگشا میں 11 سالہ لڑکا لیانگ لیانگ 14 گھنٹے مسلسل پڑھائی اور ہوم ورک کرنے کے بعد اسپتال پہنچ گیا۔چین میں تعلیمی دباؤ ایک بار پھر زیرِ بحث آ گیا ہے, جب لیانگ لیانگ نے صبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک بغیر وقفے کے ہوم ورک کیا، جس کے بعد رات 11 بجے اس کی طبیعت خراب ہو گئی اور والدین نے اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا۔رپورٹس کے مطابق اسے تیز سانس لینے، چکر، سر درد اور ہاتھ پاؤں سن ہونے کی شکایت ہوئی، ڈاکٹروں نے اس کی وجہ ہائپر وینٹیلیشن یعنی ضرورت سے زیادہ تیز اور گہری سانس لینا قرار دیاڈاکٹروں کے مطابق بچے کو یہ مسئلہ مسلسل دباؤ اور جذباتی تناؤ کی وجہ سے ہوا، ہسپتال میں بچے کو سانس کے ماسک کے ذریعے علاج فراہم کیا گیا اور اسے سانس معمول کے مطابق لینے کی ہدایت کی گئی۔چانگشا سینٹرل اسپتال کے مطابق صرف اگست کے مہینے میں 30 سے زائد ایسے بچے لائے گئے جنہیں اسی طرح کی علامات لاحق ہوئیں، جو پچھلے مہینوں کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ ہیں۔ماہرین نے کہا کہ چین میں تعلیمی دباؤ، امتحانات کا خوف اور موبائل فون کا طویل استعمال بچوں میں ذہنی اور جسمانی مسائل پیدا کر رہا ہے۔