حافظ آباد: شوہر کا دوسری بیوی کیساتھ مل کر پہلی بیوی پر بہیمانہ تشدد، نازیبا ویڈیو بھی بنائی
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
پنجاب کے شہر حافظ آباد میں شوہر نے دوسری بیوی کے ساتھ مل کر پہلی بیوی کے سر کے بال مونڈ دیے، گن پوائنٹ پر ڈانس کروا کر نازیبا ویڈیو بھی بنائی۔
پولیس کے مطابق حافظ آباد کے علاقہ جلالپور بھٹیاں میں شوہر نے دوسری بیوی کے ساتھ مل کر پہلی بیوی پر تشدد کیا جس کا متاثرہ خاتون کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق ملزم اور بیوی میں کئی ماہ سے ناچاقی چل رہی تھی، مار پیٹ سے تنگ آ کر پہلی بیوی میکے چلی گئی تھی، شوہر نے کوارٹر میں بلاکر گن پوائنٹ پر ڈانس کروایا، نازیبا ویڈیو بنا کر سر کے بال بھی مونڈ دیے اور ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
پولیس کے مطابق مقدمے کے اندراج کے بعد ملزم اور اس کی دوسری بیوی فرار ہو گئی جن کی تلاش جاری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کر پہلی بیوی دوسری بیوی
پڑھیں:
فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
اسرائیلی چینل 14 نے رپورٹ کیا کہ چیف آف اسٹاف نے انہیں اس شبہے میں عہدے سے ہٹا دیا کہ وہ فلسطینی قیدی پر حملے کی ویڈیو کے افشا میں ملوث تھیں، یہ ویڈیو سدی تیمان حراستی مرکز میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق تھی۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی میڈیا نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فوج کی سابق فوجی استغاثہ (پراسیکیوٹر) یفات تومر یرو شالومی لاپتہ ہو گئی ہیں۔ یہ وہی افسر ہیں جنہوں نے حال ہی میں ایک فلسطینی اسیر پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق یفات تومر یرو شالومی کے لاپتہ ہونے کے بعد اسرائیلی پولیس نے تلاش کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، وہ صبح کے وقت سے غائب ہیں اور ان کی گاڑی تل ابیب کے ساحل کے قریب سے ملی ہے۔
روزنامہ ہارٹز نے پولیس کے ایک ذریعے کے حوالے سے لکھا کہ استغاثہ کی جان کو خطرہ لاحق ہونے کا اندیشہ ہے۔ مزید یہ کہ ان کے گھر سے ایک خودکشی نوٹ بھی ملا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ چیف آف اسٹاف نے حکم دیا ہے کہ لاپتہ استغاثہ کی تلاش کے لیے فوج کے تمام وسائل استعمال کیے جائیں۔ یفات تومر یرو شالومی اسرائیلی فوج کی فوجی استغاثہ کی سربراہ تھیں۔ ان کو حال ہی میں ایال زامیر (چیف آف اسٹاف) کے حکم پر برطرف کر دیا گیا تھا۔
اسرائیلی چینل 14 نے رپورٹ کیا کہ چیف آف اسٹاف نے انہیں اس شبہے میں عہدے سے ہٹا دیا کہ وہ فلسطینی قیدی پر حملے کی ویڈیو کے افشا میں ملوث تھیں، یہ ویڈیو سدی تیمان حراستی مرکز میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق تھی۔ وزیرِ جنگ نے بھی چیف آف اسٹاف کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ فوجی استغاثہ جنرل اپنے عہدے پر واپس نہیں آئیں گی، کیونکہ وہ سدی تیمان کی ویڈیو کے انکشاف میں ملوث تھیں۔