پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں۔سید یوسف رضا گیلانی
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2025ء) چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے،جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ۔محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی سالگرہ کے موقع پر ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں ایران پر اسرائیل کے حملے کے خلاف مذمتی قراردادوں کا مقصد بھی علاقائی امن کو فروغ دینا ہے۔
اقوام متحدہ ،عالمی حقوق کی تنظیموں اور اسلامی ممالک کو اس جنگ کے خاتمے کےلئے موثر کردار ادا کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ امن کے حوالے سے دنیا نے ہماری کوششوں کی ہمیشہ تعریف کی ۔سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے اور علاقائی سلامتی کےلئے اپنا مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔(جاری ہے)
چئیرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران ہماری افواج نے یہ ثابت کیا کہ وہ دنیا کی بہترین فوج ہے اور دشمن کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اپنے دورِ اقتدار میں انہوں نے جنوبی پنجاب کےلئے بے شمار ترقیاتی کام کئے ہیں۔جنوبی پنجاب صوبے کےلئے جتنی کوشش پیپلز ہارٹی نے کی کسی اور نے نہیں کی۔سرائیکی وسیب کے مسائل کے حل کےلئے الگ صوبہ ضروری ہے جس کےلئے ہم منظم طریقے سے تحریک چلائیں گے۔تاکہ یہاں غربت اور افلاس کا خاتمہ ہو۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایسی قدآور شخصیت اگر آج موجود ہوتیں تو موجودہ بحرانوں کا خاتمہ ہو جاتا۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ بی بی شہید اور ذولفقار علی بھٹو عوامی لیڈر تھے ۔انہوں نے غریبوں ،کسانوں ،مزدوروں اور محنت کشوں کےلئے جدوجہد کی۔چئیر مین سینٹ نے مزید کہا کہ انہوں نے 1987ء سے بی بی شہید کے ساتھ کام کیا اور مقدمات کا سامنا کیا ،لیکن بی بی کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہے۔بعد ازاں سید یوسف رضا گیلانی نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں خواجہ رضوان عالم اور راو ساجد علی کے ہمراہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا۔سٹی صدر ملک نسیم لابر،عابدہ بخاری ،ساجد۔ بلوچ،ملک منظور ڈمرہ سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کا کہنا تھا کہ کہا کہ
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔