اجلاس سے خطاب میں صدر وحدت یوتھ کراچی نے کہا کہ ہمیں سب سے اچھے اخلاق و کردار کیساتھ ملنا ہے چاہے اس کا تعلق کسی بھی گروہ، ہئیت، قبیلہ، قوم یا تنظیم سے ہی کیوں نہ ہو، امام زمانہ (عج) کے ظہور کی زمینہ سازی سے کبھی پیچھے نہیں ہٹنا کیوں کہ ہمارا سب سے اہم ترین ہدف مہدویت کے نظام کا قیام ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وحدت یوتھ پاکستان کراچی ڈویژن کی کابینہ کا پہلا اجلاس ڈویژنل صدر سید علی حیدر کاظمی کی زیرِ صدارت صوبائی سیکرٹریٹ، سولجر بازار میں منعقد کیا گیا، اجلاس میں نامزد ڈویژنل کابینہ اراکین نے شرکت کی، ڈویژنل علی حیدر کاظمی نے تمام نامزد ڈویژنل اراکین کو ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال جو خداوندِ متعال نے ہمیں توفیق بخشی اور ہمارے ناتواں کاندھوں پہ جو معاشرہ سازی کی بھاری ذمہ داری عائد فرمائی ہے ہمیں اس ذمہ داری سے احسن طریقے سے نبرد آزما ہونا ہے، اپنے اندر شرحِ صدر پیدا کرنا ہے، ایک دوسرا کا احترام کرنا ہے، ایک دوسرے کا ہمکار بننا ہے، ملتِ تشیع پاکستان میں موجود تمام طبقات تک وحدت یوتھ کا پیغام لے کہ جانا ہے چاہے ان کا تعلق کسی بھی طبقے سے ہی کیوں نہ ہو، ہمیں اپنے تنظیمی امور میں نظم و ضبط قائم کرنا ہے، ہمارا پیغام اتنا منظم اور مؤثر ہونا چاہیئے کہ ہم جہاں بھی یوتھ کا پیغام لے کر جائیں نوجوان ہمارے کاروان کا حصہ بنے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اپنی علمی استعداد کو بڑھانا ہے، سب سے مہم ترین عمل جو ہمیں انجام دینا ہے وہ تربیت ہے، ہمیں اپنی تربیت کیساتھ ساتھ ممبران اور معاشرے میں موجود تمام جوانوں کی تربیت کرنی ہے، ہمیں سب سے اچھے اخلاق و کردار کیساتھ ملنا ہے چاہے اس کا تعلق کسی بھی گروہ، ہئیت، قبیلہ، قوم یا تنظیم سے ہی کیوں نہ ہو، امام زمانہ (عج) کے ظہور کی زمینہ سازی سے کبھی پیچھے نہیں ہٹنا کیوں کہ ہمارا سب سے اہم ترین ہدف مہدویت کے نظام کا قیام ہے، کابینہ اجلاس میں مردہ باد اسرائیل ریلی، موجودہ تنظیمی صورتحال، ماہِ محرم الحرام کی برنامہ ریزی، شعبۂ مالیات کی مضبوطی، ممبران و جوانوں کو بااختیار بنانے کے حوالے سے حکمتِ عملی اور تنظیم سازی کے موضوعات پہ تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وحدت یوتھ

پڑھیں:

مشن نور عوامی خود مختاری اور بیداری کی تحریک ہے، علامہ مقصود ڈومکی

جیکب آباد میں نوجوانوں کے ہمراہ ازان کے بعد علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ فراڈ الیکشن اور فارم سینتالیس کی جعلی حکومت کے سبب وطن عزیز پاکستان اس وقت سنگین سیاسی اور آئینی بحران سے گزر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے چلائی جانے والی "مشن نور / آذان تحریک" دراصل ایک ایسی ملک گیر بیداری کی تحریک ہے جس کا مقصد آئین پاکستان کی حفاظت، عوامی خود مختاری، بنیادی حقوق کا تحفظ اور بیرونی و اندرونی دباؤ سے آزاد ایک خوددار پاکستان کی تشکیل ہے۔ قائد وحدت کے شانہ بشانہ جدوجہد جاری رہے گی۔ ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے ملک گیر مہم کے موقع پر نوجوانوں کے ہمراہ جیکب آباد میں اذان دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ فراڈ الیکشن اور فارم سینتالیس کی جعلی حکومت کے سبب وطن عزیز پاکستان اس وقت سنگین سیاسی اور آئینی بحران سے گزر رہا ہے۔ روزانہ جمہوری اقدار کو کچلنے اور عوام کی آواز کو دبانے کے لیے نت نئے کالے قوانین نافذ کیے جا رہے ہیں، جو آئین اور بنیادی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین، تحریک تحفظ آئین پاکستان کی ایک فعال رکن جماعت کی حیثیت سے ان تمام غیر جمہوری اقدامات کی شدید مذمت کرتی ہے اور عوامی جدوجہد کی مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج قائد وحدت، مجاہد عالم دین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اذان دے کر تحریک میں براہ راست شمولیت اختیار کی ہے اور یہ اعلان کیا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عوام آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لیے متحد ہوں۔ ہم قائد وحدت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ان کے ہر حکم پر لبیک کہتے ہوئے ظلم و جبر کے خلاف عملی میدان میں ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے چلائی جانے والی "مشن نور/آذان تحریک" دراصل ایک ایسی ملک گیر بیداری کی تحریک ہے جس کا مقصد آئین پاکستان کی حفاظت، عوامی خود مختاری، بنیادی حقوق کا تحفظ اور بیرونی و اندرونی دباؤ سے آزاد ایک خوددار پاکستان کی تشکیل ہے۔ اس تحریک کے ذریعے عوام کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ ظلم و ناانصافی کے اندھیروں کو توڑنے کے لیے اجتماعی طور پر میدان میں آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے نوجوانوں کے ہمراہ اذان دے کر اس تحریک میں بھرپور حصہ لیا۔ اذان کا یہ عمل ایک علامتی مگر پرعزم اعلان ہے کہ ہم ظلم کے مقابلے میں خاموش نہیں رہیں گے۔

انکا کہنا تھا کہ جس طرح اذان اللہ کی حاکمیت اور بندوں کی بیداری کا اعلان ہے، اسی طرح یہ تحریک آئین و قانون کی بالادستی اور قومی خود مختاری کی عملی جدوجہد ہے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے بنیادی مقاصد میں عوام کی حکمرانی، جمہوری اقدار کی بحالی، قانون کی حکمرانی، ریاستی اداروں کو آئین کے دائرے میں لانا، اور سیاسی انتقام کے دروازے بند کرنا شامل ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر یہ تحریک کامیاب ہوئی تو پاکستان حقیقی معنوں میں ایک خودمختار، جمہوری اور عوام دوست ریاست کے طور پر ابھرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بات پر ایمان رکھتے ہیں کہ اتحاد امت، مظلوم عوام کی حمایت اور آئین کی بالادستی ہی پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کا واحد راستہ ہے۔ لہٰذا ہم قائد وحدت سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ساتھ مل کر اس جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ یہ تحریک صرف چند افراد یا جماعتوں کی نہیں بلکہ پوری قوم کے مستقبل کی ضمانت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیرریلوے محمد حنیف عباسی سے امریکی ناظم الامور نیٹلی اے بیکر کی ملاقات، شراکت داری اور سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال
  • مشن نور عوامی خود مختاری اور بیداری کی تحریک ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • پنجاب میں صوبہ بن سکتاہے توسندھ میں کیوں نہیں؟ خالد مقبول
  • بیرسٹر سیف کی سردار احمد شکیب سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • کراچی کی تقسیم جائز ہے توسندھ کی غلط کیسے؟ پنجاب میں صوبہ بن سکتاہے توسندھ میں کیوں نہیں؟ خالد مقبول
  • مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کی افغان سفیر سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کابینہ کا مرکزی دفتر اسلام آباد میں اہم اجلاس
  • ڈیٹا محفوظ بنانے کی قانون سازی روکنے کیلئے پاکستان پر بیرونی دباؤ کا انکشاف
  • ایرانی و سعودی وزرائے خارجہ کی ٹیلی فونک گفتگو، پاک سعودی دفاعی معاہدے پر تبادلہ خیال
  • وفاقی وزیر خزانہ اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ملاقات، سیاحت و ترقیاتی منصوبوں پر تبادلۂ خیال