روزِ اوّل سے کہا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق ہمیں خود کفیل ہونا چاہیے: سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سرحدی علاقوں میں ایران میں جنگ کے باعث صورتحال دیکھ رہے ہیں، پیٹرولیم مصنوعات پر روزِ اول سے کہا تھا کہ ہمیں اس حوالے سے خود کفیل ہونا چاہیے۔
بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ حکومت سرحدی علاقوں میں اشیاءخورد و نوش کی کمی نہیں ہونے دے گی، بلوچستان حکومت میں اختلاف نہیں، کابینہ میں تبدیلیاں نہیں ہونے جارہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی کا کام قانون سازی ہے، اس پر کمیٹی میں اتفاق رائے پیدا کیا، ہمار احق ہے کہ قانون سازی کریں، عدالتوں کا کام ہے کہ وہ قوانین کی تشریح کریں اگر کوئی غیر آئینی کام ہوا ہے تو اسے درست کردیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت سمجھتی ہے کہ انسدادِ ہشتگردی ایکٹ سے بلوچستان میں مسنگ پرسنز اور امن و امان کے مسائل حل ہوں گے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہریوں کے نما ئندے ایوان میں موجود ہیں، بجٹ نے منظور یا مسترد اسمبلی سے ہونا ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اختلافات نہیں ہیں بلکہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے ساتھ اسمبلی کے معاملات پر نشست ہوئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت ایک جنگ جاری ہے، یہاں پر را فنڈڈ لشکر نے ہمار ے خلاف انتہا پسندی شروع کی ہے۔
وزی اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کی 832 آسامیاں ختم کی ہیں کوشش ہے کہ نان ڈیولپمنٹ بجٹ کم کر کے عوام اور نوجوانوں کو فائدہ پہنچائیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سرفراز بگٹی نے کہا کہ
پڑھیں:
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی شمولیت سے متعلق اہم پیش رفت، قرارداد منظور
اقوام متحدہ:جنرل اسمبلی نے اپنی 80ویں نشست کے دوران فلسطین کی شمولیت کے حوالے سے ایک اہم قرارداد منظور کر لی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی شمولیت کی قرارداد کے حق میں 145 ووٹ، مخالفت میں 5 ووٹ آئے جبکہ 6 رکن ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
قرارداد میں فلسطین کی اقوام متحدہ کی سرگرمیوں میں بامعنی شرکت کے لیے طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔
قرارداد میں فلسطینی صدر یا دیگر اعلیٰ نمائندوں کو جنرل اسمبلی کے مباحثے، اعلیٰ سطح کی کانفرنسوں اور دیگر متعلقہ اجلاس میں پیشگی ریکارڈ شدہ بیانات جمع کرانے کی اجازت دی گئی ہے۔
اسی طرح فلسطینی حکام کی ممکنہ صورت میں ذاتی حیثیت میں شرکت کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔
خیال رہے کہ یہ پیش رفت فلسطین کی بین الاقوامی سطح پر سیاسی اور سفارتی موجودگی کو مزید مضبوط بنانے کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔