ڈرائیور کا انوکھا احتجاج، ٹریفک پولیس کو شہد کی مکھیوں سے نشانہ بنایا
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسپین کے شہر لیڈا کے ایک قصبے میں ایک انوکھا اور حیران کن واقعہ پیش آیا جب ایک 70 سالہ ڈرائیور نے ٹریفک پولیس اہلکاروں پر شہد کی مکھیاں چھوڑ دیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ڈرائیور کو ٹریفک پولیس نے تیز رفتاری اور سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر روکا۔ اہلکار نے جب معمول کے مطابق اس سے سوالات کیے تو وہ تلخ مزاجی پر اتر آیا، یہاں تک کہ پولیس کو گاڑی چڑھا دینے کی دھمکیاں دینے لگا۔ پولیس کو اس کے رویے سے شبہ ہوا کہ وہ نشے میں ہے، جس پر بریتھلائزر ٹیسٹ کا مطالبہ کیا گیا۔ ڈرائیور مزید بپھر گیا اور پولیس کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے لگا۔
صورتحال اس وقت اور بھی عجیب رخ اختیار کر گئی جب ڈرائیور غصے میں اپنی وین کے اندر گیا اور وہاں سے شہد کی مکھیوں کا ایک چھتا نکال کر اہلکاروں پر چھوڑ دیا۔ مکھیوں کے حملے سے پریشان ہوکر دو پولیس اہلکاروں نے قریبی ریسٹورینٹ میں پناہ لی۔
اس دوران ڈرائیور موقع پا کر وین میں بیٹھ کر فرار ہوگیا۔ تاہم پولیس نے بعد میں اسے گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا، جہاں سے اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
یہ واقعہ اسپین میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پیش آنے والے عجیب و غریب چیلنجز کی ایک مثال کے طور پر سامنے آیا ہے، جس پر عوامی حلقوں میں بھی خاصی حیرت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پولیس کو
پڑھیں:
ایران نے آج اسرائیل میں کونسے اہداف کو نشانہ بنایا؟
موصولہ اطلاعات کے مطابق، حملے کا اصل ہدف اسرائیلی فوج کا بڑا کمانڈ اینڈ انٹیلیجنس مرکز (IDF C4I) اور گیو یام ٹیکنالوجی پارک میں واقع فوجی انٹیلیجنس کیمپ تھا، جو ایک اسپتال کے قریب واقع ہے۔ یہ مراکز ہزاروں فوجی اہلکاروں، ڈیجیٹل کمانڈ سسٹمز، سائبر آپریشنز، اور اسرائیلی فوج کے C4ISR سسٹمز کے حامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کے میزائل آپریشن کے چودہویں مرحلے میں صہیونی حکومت کے ایک بڑے انٹیلیجنس ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا گیا۔ تسنیم کے مطابق، آج بروز جمعرات صبح، ایران کی جانب سے اسرائیل کے خلاف میزائل آپریشن کا چودھواں مرحلہ شروع ہوا۔موصولہ اطلاعات کے مطابق، حملے کا اصل ہدف اسرائیلی فوج کا بڑا کمانڈ اینڈ انٹیلیجنس مرکز (IDF C4I) اور گیو یام ٹیکنالوجی پارک میں واقع فوجی انٹیلیجنس کیمپ تھا، جو ایک اسپتال کے قریب واقع ہے۔ یہ مراکز ہزاروں فوجی اہلکاروں، ڈیجیٹل کمانڈ سسٹمز، سائبر آپریشنز، اور اسرائیلی فوج کے C4ISR سسٹمز کے حامل ہیں۔ بعض عبرانی میڈیا ادارے اس مقام کو، جو ایرانی میزائلوں کی زد میں آیا، "اسپتال" قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہی میڈیا جلدی سے یہ بھی اعتراف کر بیٹھا کہ یہ نام نہاد اسپتال دراصل صہیونی فوجیوں کا قیام گاہ تھا۔ رپورٹ کے مطابق ایسے حالات میں جب صہیونی حکومت حزب اللہ لبنان پر حملے یا ایران کے خلاف کارروائیوں میں عام شہریوں کو نشانہ بناتی ہے اور اسپتالوں و ہلال احمر پر بھی حملہ کرتی ہے، تو صہیونی فوجیوں کے کیمپ کو "اسپتال" ظاہر کرنا بھی ایک دلچسپ چال ہے۔