بیجنگ :چین کے نائب وزیر اعظم ڈنگ شوئے شیانگ نے 28 ویں سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم کے مکمل اجلاس میں شرکت کی اور ’’تمام  انسا نوں کی مشترکہ اقدار کو بروئے کار لانا اور کثیر القطبی دنیا  کو فروغ دینا‘‘کے عنوان سے خطاب کیا۔

ہفتہ کے روز  ڈنگ شوئے شیانگ نے کہا کہ 10 سال قبل صدر شی جن پھنگ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے  اجلاس کے عام مباحثے میں اپنی اہم تقریر میں یہ خیال پیش کیا تھا کہ امن، ترقی، عدل، انصاف، جمہوریت اور آزادی تمام انسانیت کی مشترکہ اقدار اور اقوام متحدہ کے بلند مقاصد ہیں۔ ہمیں تمام انسانیت کی مشترکہ اقدار کو برقرار رکھنے اوربروئے کارلانے کی ضرورت ہے، ایک مساوی، منظم اور کثیر القطبی دنیا کی تشکیل دینے، جامع  اقتصادی عالمگیریت کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، اور دنیا کو امن، سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے روشن مستقبل کی طرف لے جایاجائے۔ڈنگ شوئے شیانگ نے چار تجاویز پیش کیں۔

سب سے پہلے، ہمیں عالمی حکمرانی میں وسیع مشاورت، مشترکہ شراکت اور مشترکہ فوائد کے تصور پر عمل کرنا چاہئے، تمام ممالک کے لئے مساوی حقوق، مساوی مواقع اور مساوی قوانین کو فروغ دینا چاہئے، اور اقوام متحدہ کے اختیار اور بین الاقوامی شفافیت اور انصاف کو برقرار رکھنا چاہئے.

دوسرا، ہم ایک کھلی اور متنوع عالمی معیشت کی تعمیر، کثیر الجہتی تجارتی نظام اور بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام کا ٹھوس دفاع کرنے، اقتصادی گلوبلائزیشن کے  منافع کو بڑھانے اور  بہتر تقسیم کرنے اور گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے لئے ترقی کے مزید مواقع پیدا کرنے کے لئے مل کر کام کرتے رہیں گے۔ تیسرا، ہمیں تہذیبوں کے مابین تبادلوں اور باہمی سیکھنے  کے عمل کو جاری رکھنا چاہئے، انسانی تہذیبوں کے تنوع کا احترام کرنا چاہیے، مختلف ممالک کے عوام کی جانب سے اقدار کے حصول کے طریقوں کی تلاش کا احترام کرنا چاہیے، اور کسی بھی قسم کی ’’نئی سرد جنگ” اور نظریاتی محاذ آرائی کی مخالفت کرنی چاہیے۔

چوتھا، ہمیں عالمی امن اور ترقی کو برقرار رکھنا چاہیے،بات چیت کے ذریعے باہمی اعتماد کو بڑھایا جائے، تنازعات کو حل کیا جائے اور  سلامتی کو فروغ دیا جائے تاکہ  پائیدار امن اور مشترکہ خوشحالی کا حصول ممکن ہو۔

Post Views: 2

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کو فروغ کے لئے

پڑھیں:

چین اور نیوزی لینڈ کے تعلقات بین الاقوامی تقاضوں پر  پورا اترے ہیں، چینی صدر

چین اور نیوزی لینڈ کے تعلقات بین الاقوامی تقاضوں پر  پورا اترے ہیں، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 20 June, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چین کے صدر شی جن پھنگ  سے  بیجنگ کے عظیم عوامی ہال  میں نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم  کرسٹو فر لوکسن نے ملاقات کی۔جمعہ کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ 50 سال قبل سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے چین اور نیوزی لینڈ کے تعلقات بدلتے ہوئے بین الاقوامی تقاضوں پر  پورا اترے ہیں  اور دونوں فریق ہمیشہ ایک دوسرے کا احترام کرتے ہوئے ساتھ ساتھ آگے بڑھے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور نیوزی لینڈ کو دوطرفہ تعلقات میں تعاون کو زیادہ اہمیت دینی چاہئے، اپنے تکمیلی فوائد کو مکمل طور پر بروئے کار لانا چاہئے، تجارت اور سرمایہ کاری تعاون کو گہرا کرنا چاہئے، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے، بنیادی ڈھانچے اور دیگر شعبوں میں تعاون کے امکانات سے فائدہ اٹھانا چاہئے، تعلیم، ثقافت، نوجوانوں، عوامی اور مقامی  تبادلوں کو مضبوط بنانا چاہئے اور دوطرفہ تعلقات کو مزید معنیٰ خیز  بنانا چاہئے۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور نیوزی لینڈ کے درمیان کسی قسم کے کوئی تاریخی  مسائل اور  بنیادی اختلافات نہیں ہیں۔  چین اور نیوزی لینڈ کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے، اختلافات سے نمٹتے ہوئے مشترکہ  مقاصد کی جستجو  کرنی چاہئے. اس سال فسطائیت کے خلاف عالمی جنگ کی فتح کی 80 ویں سالگرہ اور اقوام متحدہ کے قیام کی 80 ویں سالگرہ ہے۔جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام کے معماروں اور محافظوں کی حیثیت سے، چین اور نیوزی لینڈ کو اقوام متحدہ کی مرکزی حیثیت سے مشترکہ طور پر   بین الاقوامی نظام کا دفاع کرنا چاہئے ،

عالمی تجارتی تنظیم کی مرکزی حیثیت سے  کثیر الجہتی تجارتی نظام  اور بین الاقوامی عدل و انصاف کو برقرار رکھنا چاہئے، اور بین الاقوامی نظام کی ترقی کو زیادہ منصفانہ اور معقول سمت میں فروغ دینا چاہئے. کرسٹو فر لوکسن  نے کہا کہ  نیوزی لینڈ  اور چین کے تعلقات نمایاں اہمیت کے حامل ہیں۔ 2014 میں صدر شی جن پھنگ نے نیوزی لینڈ کا دورہ کیا اور دونوں فریقوں نے ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری قائم کی۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں کی اسٹریٹجک رہنمائی میں  مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ ملا ہے۔  نیوزی لینڈ چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے،

ون چائنا پالیسی پر عمل پیرا رہے گا، اور باہمی احترام اور افہام و تفہیم کو برقرار رکھنے، اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھنے، تجارت اور سرمایہ کاری  کو وسعت دینے، زراعت، ماہی گیری اور ڈیری صنعتوں میں تعاون کو گہرا کرنے اور سیاحت اور تعلیم میں عوامی اور ثقافتی تبادلوں کو مضبوط بنانے کے لئے چین کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے، تاکہ  نیوزی لینڈ ۔چین تعلقات کی زیادہ سے زیادہ ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعالمی شخصیات کی دوسری چین وسطی ایشیا سمٹ میں چینی صدر کی تقریر کی تعریف عالمی شخصیات کی دوسری چین وسطی ایشیا سمٹ میں چینی صدر کی تقریر کی تعریف زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت تین سال کی بلند ترین سطح پر آگئی ایف بی آرمیں غیر رجسٹرڈ افراد کیخلاف گھیرا تنگ، بینک اکاونٹ چلانے پرپابندی، بجلی وگیس کاٹ دی جائیگی وزیرِاعظم شہباز شریف نے چینی کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ روکنے کیلئے کریک ڈاون کی منظوری دے دی حکومت نے قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی 2025 تا30کا باضابطہ اجرا کر دیا ملک بھر کے چیمبرز اور ٹریڈ یونینز کا ایف پی سی سی آئی عہدیدران کو ایک سال توسیع دینے کا مطالبہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • نائب وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی ترک صدرسے ملاقات، خطے میں کشیدگی کم کرنے کیلئے سفارتی کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق
  • چین اور روس کو بین الاقوامی اخلاقیات کو برقرار رکھنا چاہئے، چینی نائب چینی وزیراعظم
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ہمراہ ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات
  • روزِ اوّل سے کہا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق ہمیں خود کفیل ہونا چاہیے: سرفراز بگٹی
  • مسلم ممالک متحد ہو کر عملی اقدامات کریں، انسانی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار
  • چین اور روس کو بین الاقوامی اخلاقیات کو برقرار رکھنا چاہئے، چینی نائب وزیر اعظم
  • تہذیبوں کے مابین باہمی سیکھنے  کے عمل کو جاری رکھنا چاہئے، چینی نائب وزیر اعظم
  • چین اور نیوزی لینڈ کے تعلقات بین الاقوامی تقاضوں پر  پورا اترے ہیں، چینی صدر
  • ہم ایران کیساتھ کھڑے ہیں، ہمیں کھل کر اہلِ غزہ کیساتھ کھڑے ہو جانا چاہیے؛ مولانا فضل الرحمان