تہذیبوں کے مابین باہمی سیکھنے کے عمل کو جاری رکھنا چاہئے، چینی نائب وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
بیجنگ :چین کے نائب وزیر اعظم ڈنگ شوئے شیانگ نے 28 ویں سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم کے مکمل اجلاس میں شرکت کی اور ’’تمام انسا نوں کی مشترکہ اقدار کو بروئے کار لانا اور کثیر القطبی دنیا کو فروغ دینا‘‘کے عنوان سے خطاب کیا۔
ہفتہ کے روز ڈنگ شوئے شیانگ نے کہا کہ 10 سال قبل صدر شی جن پھنگ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے عام مباحثے میں اپنی اہم تقریر میں یہ خیال پیش کیا تھا کہ امن، ترقی، عدل، انصاف، جمہوریت اور آزادی تمام انسانیت کی مشترکہ اقدار اور اقوام متحدہ کے بلند مقاصد ہیں۔ ہمیں تمام انسانیت کی مشترکہ اقدار کو برقرار رکھنے اوربروئے کارلانے کی ضرورت ہے، ایک مساوی، منظم اور کثیر القطبی دنیا کی تشکیل دینے، جامع اقتصادی عالمگیریت کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، اور دنیا کو امن، سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے روشن مستقبل کی طرف لے جایاجائے۔ڈنگ شوئے شیانگ نے چار تجاویز پیش کیں۔
سب سے پہلے، ہمیں عالمی حکمرانی میں وسیع مشاورت، مشترکہ شراکت اور مشترکہ فوائد کے تصور پر عمل کرنا چاہئے، تمام ممالک کے لئے مساوی حقوق، مساوی مواقع اور مساوی قوانین کو فروغ دینا چاہئے، اور اقوام متحدہ کے اختیار اور بین الاقوامی شفافیت اور انصاف کو برقرار رکھنا چاہئے.
چوتھا، ہمیں عالمی امن اور ترقی کو برقرار رکھنا چاہیے،بات چیت کے ذریعے باہمی اعتماد کو بڑھایا جائے، تنازعات کو حل کیا جائے اور سلامتی کو فروغ دیا جائے تاکہ پائیدار امن اور مشترکہ خوشحالی کا حصول ممکن ہو۔
Post Views: 2ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان نے ایران کے اول نائب صدر محمد رضا عارف سے ملاقات کی۔ وزارت تجارت کے مطابق گزشتہ روز تہران میں ہونے والی ملاقات میں پاک ایران معاشی و تجارتی تعلقات کے فروغ کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔(جاری ہے)
دونوں رہنماؤں نے تجارت میں موجود رکاوٹوں کے خاتمے، برآمدات و درآمدات کے امکانات میں اضافہ، کمپلائنس، ثقافتی تبادلے اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود بھی موجود تھے جنہوں نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے پر مشاورت کی۔یہ ملاقات اسلام آباد اور تہران کی جانب سے معاشی اور تجارتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی جاری کوششوں کا مظہر قرار دی جا رہی ہے۔