ہفتہ وار دعائے توسل و جشن عید غدیر و عیدِ مباہلہ سے خطاب میں مقررین نے ایران پر اسرائیلی حملے اور رہبرِ معظم آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کی دھمکی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ پیروانِ خط ولایت، حسینی کردار کے حامل ہیں اور نظامِ ولایت کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹریٹ میں دعا کمیٹی کے زیرِ اہتمام ہفتہ وار اجتماعی دعائے توسل، حدیث کساء، تلاوتِ قرآن، اور عظیم الشان سالانہ محفل میلاد بعنوان "عیدِ غدیر خم و عیدِ مباہلہ" کا بابرکت انعقاد محفل شاہ خراسان روڈ پر کیا گیا۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآن و حدیث کساء سے ہوا، جس کی سعادت ناصر الحسینی نے حاصل کی، دعائے توسل مولانا نعیم الحسن الحسینی نے تلاوت کی۔ اس پُرنور محفلِ میلاد میں فیضان رضا قادری، انس قادری، قیصر جعفری، ثاقب رضا ثاقب، اریب ہادی، رضی زیدی، محمد تقی ایڈووکیٹ، محمد علی جلالوی، شیراز زیدی، کوثر علی، علی رضا جعفری، محمد ابرہیم، عدنان کربلائی، منور حسین، یارو حسین، جون رضا، شاہ زیب عباس اور علی اکبر سمیت نامور شعراء، منقبت خواں اور اہلسنت نعت خواں حضرات نے مولا علی علیہ السلام کی شان میں نذرانۂ عقیدت پیش کیا۔

محفل سے خطاب کرتے ہوئے مولانا نعیم الحسن الحسینی اور ناصر الحسینی نے ایران پر اسرائیلی حملے اور رہبرِ معظم کو قتل کی دھمکی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پیروانِ خط ولایت، حسینی کردار کے حامل ہیں اور نظامِ ولایت کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔ مقررین نے سخت لہجے میں خبردار کیا کہ اگر رہبرِ معظم کی جانب کسی نے میلی نگاہ ڈالی، تو دنیا بھر میں اس کے مفادات کو نشانہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور غاصب اسرائیل کی جنگ میں فتح ہمیشہ حق کی ہوگی۔ غدیر کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ غدیر، عیدِ اکبر ہے، جس دن دین مکمل ہوا اور کفار مایوس ہوگئے، یہ دن امام علیؑ کی ولایت کے اعلان اور احیاء کا دن ہے۔ اس موقع پر امریکہ و اسرائیل کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی گئی اور مومنین و مومنات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ محفل کے اختتام پر دعا کمیٹی کی جانب سے عیدِ غدیر و مباہلہ کی خوشی میں شرکاء میں مٹھائی اور بریانی تقسیم کی گئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ

اسلام ٹائمز: محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔ رپورٹ: علی احمد نوری، سکردو بلتستان

جامعۃ النجف سکردو میں ولادت باسعادت حضرت ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی مناسبت سے نہایت شایانِ شان جشن صادقینؑ اور پررونق محفل مشاعرہ کا انعقاد ہوا۔ اس پرنور محفل میں علم و ادب کی خوشبو، تلاوت و منقبت کی صدائیں اور معرفت و عقیدت کے رنگ ایک ساتھ سمٹ آئے۔ تقریب کی صدارت جامعہ کے پرنسپل جید عالم دین اور مترجم حجت الاسلام شیخ محمد علی توحیدی نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر معروف محقق اور مصنف حجت الاسلام ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی شریک ہوئے۔

تقریب کا آغاز گروہ قراء جامعۃ النجف کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس نے سامعین کے دلوں کو منور کر دیا۔ اس کے بعد نعتِ رسولِ مقبولؐ مولانا معراج مدبری اور ہمنوا نے عقیدت و محبت کے ساتھ پیش کی۔ ننھے منقبت خواں عدن عباس اور دیباج عباس نے اپنی معصوم آوازوں میں نذرانۂ عقیدت پیش کرکے حاضرین کو مسحور کر دیا۔ مشاعرے کے سلسلے میں ایک کے بعد ایک خوشبو بکھیرتے شعراء کرام نے محفل کو چار چاند لگا دیئے۔

جامعہ کے فارغ التحصیل اور معروف شاعر مولانا زہیر کربلائی نے اپنے معیاری اور پُراثر کلام سے داد تحسین وصول کی۔ طالب علم عقیل احمد بیگ نے بلتی زبان میں قصیدہ پڑھ کر سامعین کو ایک روحانی کیفیت سے ہمکنار کیا۔ نوجوان شاعر عاشق ظفر نے بارگاہِ رسالت میں معرفت سے بھرپور اشعار پیش کیے۔ معروف قصیدہ خواں مبشر بلتستانی نے بلتی قصیدہ سادہ مگر پرخلوص لہجے میں سنایا۔ رثائی ادب کے شناسا اور نوحہ نگاری کی دنیا کے معتبر نام عارف سحاب نے بھی اپنے پُراثر اشعار کے ذریعے محفل کو رنگین بنایا۔ جامعہ کے ہونہار طالب علم محمد افضل ذاکری نے بارگاہِ حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا میں منقبت پیش کی۔ شاعرِ چہار زبان سید سجاد اطہر موسوی نے معرفت آمیز اشعار پیش کیے جنہیں سامعین نے بےحد سراہا۔

محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔ صدرِ محفل شیخ محمد علی توحیدی نے آخر میں اپنے عمیق اور ادبی اشعار کے ذریعے محفل کو معرفت کے ایک اور جہان میں داخل کر دیا۔ انہوں نے تمام شرکاء اور شعراء کرام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ محافل نہ صرف جشن ولادت ہیں بلکہ ایک تعلیمی اور فکری نشست بھی ہیں۔

اختتام پر جامعہ کے فارغ التحصیل مولانا سید امتیاز حسینی نے دعائے امام زمانہ علیہ السلام کی سعادت حاصل کی، جس کے ساتھ یہ پرنور محفل اپنے اختتام کو پہنچی۔ اس عظیم الشان تقریب کے نظامت کے فرائض اردو اور بلتی زبان کے معروف شاعر و استاد جامعہ شیخ محمد اشرف مظہر نے انجام دیئے، جنہوں نے اپنے شایستہ اور پُراثر انداز سے محفل کو مربوط رکھا۔ یہ محفل، جس میں علم و ادب، نعت و منقبت اور معرفت و عقیدت کے سب رنگ جلوہ گر تھے، سکردو کی علمی و ثقافتی فضا میں ایک خوشگوار اضافہ ثابت ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب سے باہمی مفادات کا خیال رکھنے کی توقع ہے، بھارت کا پاک سعودی معاہدے پر ردعمل
  • مسلم حکمران اپنے مفادات اورامریکی خوف کے باعث اہل غزہ کی مددسے گریزاں ہیں
  • ربیع الثانی کا چاند دیکھنے سے متعلق سپارکو کی پیش گوئی
  • یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • ایک گھنٹے میں یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں،بھارت کا پاک سعودی معاہدے پر ردِعمل
  • پاکستان کے ساتھ دفاعی معاہدہ: کیا سعودی عرب کے بعد دیگر عرب ممالک بھی حصہ بنیں گے؟
  • کراچی پولیس نشانے پر، رواں سال میں اب تک افسر سمیت 14 جوان شہید
  • جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ