data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: طویل عرصے سے جاری شدید گرمی اور حبس کے ستائے شہریوں کے لیے خوشخبری آ گئی۔

محکمہ موسمیات نے اعلان کیا ہے کہ پنجاب سمیت ملک کے بالائی علاقوں میں موسم کی شدت میں جلد نمایاں کمی متوقع ہے جب کہ لاہور سمیت مختلف شہروں میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے جا رہا ہے۔

موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ پنجاب بھر میں مسلسل گرم اور خشک موسم کا راج ہے، جہاں درجہ حرارت بلند سطح پر برقرار ہے اور ہوا میں نمی کا تناسب اضافی حبس پیدا کر رہا ہے۔ اگرچہ درجہ حرارت میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، تاہم شہریوں کو اب بھی شدید حبس کا سامنا ہے جو گرمی کی شدت کو دگنا کر دیتا ہے۔

آج کے موسمی جائزے کے مطابق لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 31 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 39 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان تھا۔

اس کے ساتھ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ لاہور میں آج شام کے اوقات میں گرد آلود ہوائیں چلنے اور بعض علاقوں میں بارش ہونے کا قوی امکان ہے، جس کے بعد موسم میں قدرے بہتری آسکتی ہے۔

اُدھر صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بھی شہریوں کو ممکنہ موسمی تغیرات کے لیے خبردار کرتے ہوئے 23 جون تک پنجاب بھر میں تیز ہواؤں، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارشوں کے امکانات ظاہر کیے ہیں۔ پی ڈی ایم اے نے تمام ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے مؤثر طور پر نمٹا جا سکے۔

ماہرین کے مطابق جنوب مغربی مون سون کی ابتدائی لہریں پاکستان میں داخل ہو چکی ہیں، جو آئندہ دنوں میں مکمل سسٹم میں تبدیل ہو سکتی ہیں۔ اس سسٹم کی وجہ سے پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں، جس سے درجہ حرارت میں کمی واقع ہو گی۔

یہ موسمیاتی تبدیلی نہ صرف گرمی سے نجات کا باعث بنے گی بلکہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کے لیے بھی خوش آئند ہوگی، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں کسان بارش کے منتظر ہیں تاکہ فصلوں کی کاشت کو ممکن بنایا جا سکے۔

محکمہ موسمیات نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ موسم کی بدلتی صورتحال پر نظر رکھیں اور غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں، خاص طور پر آندھی اور طوفانی بارش کے دوران۔ شہریوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ بجلی کے کھمبوں، درختوں یا کھلے علاقوں میں پناہ نہ لیں تاکہ ممکنہ خطرات سے محفوظ رہا جا سکے۔

اُدھر لاہور سمیت دیگر شہری علاقوں میں گرمی سے بچاؤ کے لیے واٹر سپرے، شجر کاری اور سڑکوں پر پانی کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے، تاکہ شہریوں کو وقتی طور پر سکون فراہم کیا جا سکے۔ میونسپل اداروں نے گرمی کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہنگامی اقدامات بھی شروع کر دیے ہیں۔

موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ سسٹم مستحکم رہا تو آئندہ ایک ہفتے تک بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہ سکتا ہے، جس سے گرمی میں نمایاں کمی آئے گی،تاہم یہ بھی خبردار کیا گیا ہے کہ بعض علاقوں میں بارش کے ساتھ ژالہ باری اور تیز ہواؤں کا خدشہ موجود ہے، جس کے باعث فصلوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات نے علاقوں میں شہریوں کو جا سکے کے لیے

پڑھیں:

لاہور پولیس کا ’مشینی مخبر‘: اب مصنوعی ذہانت چور ڈکیت پکڑوائے گی!

لاہور پولیس نے جرائم کی روک تھام میں ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی جدید سسٹم پنجاب ایمرجنسی اے آئی متعارف کروا دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پیشہ فن کی راہ میں رکاوٹ نہ بن سکا، لاہور کی خوبصورتی اجاگر کرنے والا آرٹسٹ پولیس اہلکار سب کے لیے مثال

یہ نظام پنجاب سیف سٹی اتھارٹی اور پنجاب آئی ٹی بورڈ کی مشترکہ کاوش ہے جو پولیس کو جرائم کے ممکنہ علاقوں کی بروقت نشاندہی، مؤثر پٹرولنگ اور فوری کارروائی میں مدد دے گا۔

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے کہا کہ یہ جدیداے آئی سسٹم اسمارٹ پولیسنگ اور اسمارٹ پٹرولنگ کو ممکن بنائے گا جس سے لاہور پولیس کی ورکنگ میں انقلابی تبدیلی آئے گی۔

جرائم کی پیشگوئی

 اے آئی الگورتھم تاریخی جرائم ڈیٹا، موسم، ٹریفک پیٹرنز اور سوشل میڈیا رجحانات کا تجزیہ کر کے پولیس کو خبردار کرے گا کہ کن علاقوں میں چوری، ڈکیتی یا دیگر واردات کا خطرہ ہے۔

ہاٹ اسپاٹس کی شناخت

لاہور کے مصروف بازار، سڑکیں، رہائشی علاقے اور دیگر خطرناک مقامات کو ریئل ٹائم میں مانیٹر کیا جائے گا تاکہ ان علاقوں میں فوری اقدامات کیے جا سکیں۔ خطرے والے علاقوں میں پولیس کے گشت کو مؤثر بنایا جائے گا۔

15 ہیلپ لائن بھی اے آئی سے منسلک

پہلی بار 15 ایمرجنسی ہیلپ لائن کو بھی اے آئی سے منسلک کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیے: مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کیخلاف روزانہ درجنوں درخواستیں آرہی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

اب کال کرنے والوں کو انٹرایکٹو وائس رسپانس سسٹم (آئی وی آر) کے ذریعے خودکار آپشنز دیے جائیں گے۔ خواتین متاثرین براہ راست خاتون پولیس افسران سے رابطہ کر سکیں گی۔

پولیس ڈیٹا سسٹمز سے مکمل ہم آہنگی

یہ سسٹم پولیس اسٹیشن ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم، ہوٹل ای آئی اور ٹیننٹ رجسٹریشن سسٹم کے ساتھ منسلک ہے جس سے مشتبہ افراد اور مجرمان کی شناخت اور ٹریکنگ مزید آسان ہو جائے گی۔

نظام لاہور کے بعد دیگر شہروں میں بھی نافذ ہوجائے گا

پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے مطابق یہ اے آئی سسٹم پہلے مرحلے میں لاہور میں مکمل طور پر فعال کیا جا رہا ہے اور جلد ہی اسے دیگر شہروں میں بھی نافذ کر دیا جائے گا تاکہ پورے صوبے میں جرائم کی مؤثر نگرانی ممکن ہو۔

مزید پڑھیں: لاہور ٹریفک پولیس نے ایک دن میں 11 بچوں کو پیشہ ور بھکاریوں کے چنگل سے بچالیا

لاہور پولیس کا یہ اقدام پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ایک روشن مثال ہے۔ اگر یہ سسٹم مؤثر ثابت ہوتا ہے تو یہ پولیسنگ کے روایتی طریقہ کار میں ایک انقلابی تبدیلی لا سکتا ہے جہاں جرائم پیش آنے سے پہلے ان کی پیشگوئی ممکن ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب پنجاب ایمرجنسی اے آئی چور پکڑنے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال لاہور لاہور پولیس

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مطلع جزوی ابر آلود اور موسم مرطوب رہنے کا امکان
  • 2025 کا دوسرا سورج گرہن کب ہوگا، کیا پاکستان میں دیکھا جا سکے گا؟
  • مون سون ملک کے زیادہ تر حصوں سے جا چکا
  •   مون سون کا زور ٹوٹ گیا: محکمہ موسمیات
  • ملک کے بیشتر حصوں سے مون سون سسٹم ختم، پنجاب اور سندھ میں موسم کیسا رہے گا؟
  • لاہور پولیس کا ’مشینی مخبر‘: اب مصنوعی ذہانت چور ڈکیت پکڑوائے گی!
  • کراچی میں آج موسم کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی
  • محکمہ موسمیات نے بارش کے حوالے سے بڑی پیشگوئی کردی
  • پنجاب میں سیلاب کا زور ٹوٹنے لگا، سندھ کے بیراجوں پر دباﺅ، کچے کا وسیع علاقہ ڈوب گیا
  • محکمہ موسمیات کی بارشوں کے 11ویں سپیل کی پیش گوئی