data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد، پینشنرز کی پینشن میں 20 فیصد اضافے، کم از کم ماہانہ اجرت 50 ہزار روپے اور ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹیٹیوشن (ای او بی آئی) کی پینشن 23 ہزار روپے مقرر کرنے کی سفارشات پیش کر دی ہیں-

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ خزانہ کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی سربراہی میں ہوا، جن کی سربراہی میں یہ سفارشات تیار کی گئی ہیں۔

قائمہ کمیٹی نے سفارش کی کہ ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں 7 فیصد کے بجائے 20 فیصد اضافہ کیا جائے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد کے بجائے 50 فیصد اضافہ کیا جائے- کم از کم ماہانہ اجرت 37 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار روپے مقرر کرنے، ای او بی آئی کی پینشن ساڑھے 11 ہزار روپے سے بڑھاکر 23 ہزار روپےکرنے کی سفارش کی ہے۔

کمیٹی نےسولر پینلز پر سیلز ٹیکس ختم اور 850 سی سی سےکم گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کرنے کی سفارش کی ہے۔

سلیم مانڈوی والا کی سربراہی میں قائمہ کمیٹی نے تنخواہ دار طبقے کے لیے سالانہ 12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس کی چھوٹ اور سالانہ 50 لاکھ روپے سے زائد زرعی آمدن پر 10 فیصد انکم ٹیکس لاگو کرنے کی سفارش کی ہے۔

کمیٹی نے 200 یونٹ تک ماہانہ بجلی کے استعمال پر ڈیبٹ سروس سرچارج نہ لگانے، اسٹیشنری آئٹمز کو زیرو ریٹیڈ کرنے اور ہومیوپیتھک ادویات پر 18 فیصد کے بجائے ایک فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی سفارش کی ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے تمام ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کرنے کی سفارش کی ہے، اسی طرح کمیٹی نےگرینڈ چکن پر 3 فیصد ایڈیشنل ٹیکس ختم کرنے، ای ایف ایس اسکیم کے تحت ڈائیز اور کیمیکلز پر سیلز ٹیکس لاگو کرنے، بیوریجز اور جوسز پر ایکسائز ڈیوٹی 15 فیصد کم کرنے اور آن لائن خریداری پر 2 فیصد انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس ختم کرنے کی سفارشات بھی پیش کی ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کرنے کی سفارش کی ہے قائمہ کمیٹی ملازمین کی سیلز ٹیکس ہزار روپے کی پینشن کمیٹی نے

پڑھیں:

آن لائن خریداری پر ٹیکس کٹوتی کا نیا نظام متعارف

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آن لائن شاپنگ پر سیلز ٹیکس کٹوتی کا نیا طریقہ کار متعارف کروادیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے متعارف کردہ نظام کے تحت کسی صارف کی جانب سے آن لائن آرڈر پر ادائیگی آن لائن یا کیش آن ڈیلیوری(سی او ڈی) کے ذریعے کی جاتی ہے تو اس صورت میں متعلقہ ادائیگی کے ذریعے یا کوریئر کمپنی پر لازم ہوگا کہ وہ مصنوعات کی ترسیل کے وقت فروخت شدہ اشیاء پر سیلز ٹیکس کی کٹوتی کرے اور باقی رقم سپلائر یا وینڈر کو ادا کرے جبکہ ڈیجیٹل آرڈرز پر مبنی سامان کی ترسیل میں کردار ادا کرنیوالی کوریئر کمپنیوں کوہر مہینے کی دس تاریخ تک ایک تفصیلی رپورٹ ایف بی آر کو جمع کراناہوگی جس میں تمام سپلائرز، ان کے رجسٹریشن نمبرز اور فراہم کردہ سامان کی تفصیلات فراہم کرنا ہونگی رپورٹ ایف بیا ٓر کے وضع کردہ فارمیٹ کے مطابق فراہم کرنا ہوں گی۔

 فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے ذریعئے سیلز ٹیکس رولز 2006 میں ایک نیا باب شامل کرتے ہوئے آن لائن مارکیٹ پلیس، ادائیگیوں کے ذرائع اور کوریئر سروسز پر سیلز ٹیکس کی کٹوتی سے متعلق اہم ترامیم کر دی ہیں۔

اس نئے نظام کا اطلاق ان تمام اشیاء پر ہوگا جو ڈیجیٹل ذرائع جیسے آن لائن مارکیٹ پلیس، ویب سائٹس یا ایپلیکیشنز کے ذریعے آرڈر کی جائیں گی ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اگر کسی صارف کی جانب سے آن لائن آرڈر پر ادائیگی آن لائن یا کیش آن ڈیلیوری (سی او ڈی) کے ذریعے کی جاتی ہے تو اس صورت میں متعلقہ ادائیگی کے ذریعے یا کوریئر کمپنی پر لازم ہوگا کہ وہ مصنوعات کی ترسیل کے وقت فروخت شدہ اشیاء پر سیلز ٹیکس کی کٹوتی کرے اور باقی رقم سپلائر یا وینڈر کو ادا کرے۔

نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا ہے کہ پیمنٹ انٹرمیڈیریز ( Intermediaries Payment ) اور کوریئر کمپنیاں جو ڈیجیٹل آرڈرز پر مبنی سامان کی ترسیل میں کردار ادا کرتی ہیں ان پر لازم ہوگا کہ وہ ہر مہینے کی دس تاریخ تک ایک تفصیلی رپورٹ ایف بی آر کو جمع کرائیں، جس میں تمام سپلائرز، ان کے رجسٹریشن نمبرز اور فراہم کردہ سامان کی تفصیلات دی گئی ہوں۔

 اس مقصد کے لیے پیمنٹ گیٹ وے فارم (ایس ٹی آر 35 ) جبکہ کوریئر کمپنیاں یا ٹی آر36 فارم کے ذریعے رپورٹ جمع کروائیں گی اسی طرح آن لائن مارکیٹ پلیسر جن کے ذریعے آرڈر دیے گئے ہوں انہیں بھی ایس ٹی آر34 فارم کے ذریعے ہر ماہ ایک رپورٹ جمع کروانی ہوگی جس میں سپلائر کے حساب سے آرڈرز اور فراہم کردہ سامان کی تفصیل شامل ہوگی اگر کوئی آن لائن مارکیٹ پلیس اپنی سروس کے تحت کوریئر سروس بھی فراہم کرتی ہے تو اْسے کوریئر کے لیے مقرر کردہ فارم (ایس ٹی آر36) بھی جمع کرانا ہوگا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق نئے قواعد کے تحت پیمنٹ انٹرمیڈیریز اور کوریئر کمپنیاں سیلز ٹیکس کی کٹوتی کے بعد وینڈر یا سپلائر کو باقاعدہ ایک سرٹیفکیٹ بھی جاری کریں گی جس میں وینڈر کا نام، رجسٹریشن نمبر، فراہم کردہ سامان کی تفصیل اور کٹوتی شدہ سیلز ٹیکس کی تفصیلات درج ہوں گی ایف بی آر کے مطابق ان اقدامات کا مقصد آن لائن تجارت کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اور ڈیجیٹل معیشت میں شفافیت لانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آن لائن خریداری پر ٹیکس کٹوتی کا نیا نظام متعارف
  • ایف بی آر کا بڑا اقدام: آن لائن خریداری پر سیلز ٹیکس کٹوتی کا نیا نظام متعارف کرادیا
  • پنجاب کابینہ نے سرکاری ملازمین کی بیوہ کو تاحیات پینشن دینے کی منظوری دیدی
  • پاکستان کا بجٹ خسارہ 9 سال کی کم ترین سطح پر، مالی سال 2024-25 میں 5.4 فیصد ریکارڈ
  • وزیراعلیٰ کے پی کا پولیس شہداء کے ورثا کو پچاس ہزار روپے فی کس دینے کا اعلان
  • 2034 تک بجلی 25 فیصد مہنگی ہو سکتی ہے، پاور ڈویژن کی پیشگوئی
  • ایف بی آر کی سیلز ٹیکس میں بے ضابطگیوں پر کارروائی، 11 ہزار کمپنیوں کو نوٹسز جاری
  • تاجروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی تیاری
  • سندھ میں جامعات کی گریڈنگ کرنے والے ادارے کے بنیادی ڈھانچے میں بڑی تبدیلی
  • ٹیکس چوروں کی مدد کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی: اصلاحات نافذ