برطانیہ میں زہریلی فضا سے ہزاروں اموات کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانیہ کے صف اول کے معالجین نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال ہونے والی تقریباً 30 ہزار اموات کا تعلق فضائی آلودگی سے ہوگا جس میں 99 فی صد اموات کی وجہ زہریلی ہوا میں سانس لینا ہوگی۔ رائل کالج آف فزیشنز کی جانب سے پیش کی جانے والی نئی رپورٹ کے مطابق فضائی آلودگی کی کوئی محفوظ سطح نہیں ہے۔ یہ جسم کے تقریباً ہر عضو پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ گزشتہ دہائیوں میں کاربن اخراج میں واضح کمی لانے کے باوجود کم مقدار میں فضائی آلودگی جنین کی نشو نما کو متاثر کر سکتی ہے اور قلبی بیماری، فالج، ذہنی صحت اور ڈیمینشیا کے مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔برطانوی ڈاکٹروں کے اندازے کے مطابق فضائی آلودگی کے سبب ہیلتھ کیئر پر 27 ارب پاؤنڈز کی خطیر رقم خرچ ہوتی ہے اور اگر ڈیمینشیا کو بھی شامل کر لیا جائے تو یہ عدد 50 ارب پاؤنڈز تک پہنچ جاتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فضائی ا لودگی
پڑھیں:
چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی اسمارٹ فون کے مقابلے کی نئی اے آئی ڈیوائس تیار کر رہی ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اوپن اے آئی، جو چیٹ جی پی ٹی کی تخلیق کار کمپنی ہے، نے اپنی توجہ اب ہارڈویئر ڈیوائسز کی تیاری کی جانب بھی مرکوز کر لی ہے۔ ان ڈیوائسز کا مقصد صارفین کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس چیٹ بوٹ تک ہر جگہ اور زیادہ سہولت سے رسائی فراہم کرنا ہے۔
اس منصوبے کے پس منظر میں ایپل کے سابق چیف ڈیزائنر جونی آئیو اور اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹو سام آلٹمین کا وہ اعلان شامل ہے جو انہوں نے کچھ عرصہ قبل کیا تھا، جس میں اے آئی پر مبنی ایک جدید ڈیوائس متعارف کرانے کا عندیہ دیا گیا تھا۔ اب ان ڈیوائسز کے حوالے سے مزید تفصیلات منظرِ عام پر آئی ہیں۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ *دی انفارمیشن* کی رپورٹ کے مطابق اوپن اے آئی نے اسمارٹ گلاسز، ڈیجیٹل وائس ریکارڈر، ایک وئیرایبل پن اور بغیر ڈسپلے کے اسمارٹ اسپیکر جیسے آئیڈیاز پر ابتدائی سطح پر کام کیا ہے۔ تاہم یہ امکان بھی موجود ہے کہ ان میں سے تمام مصنوعات مکمل طور پر تیار نہ کی جائیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اوپن اے آئی اس مقصد کے لیے ان کمپنیوں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے جو اس سے قبل ایپل کی ڈیوائسز کی تیاری میں بھی کردار ادا کر چکی ہیں، جب کہ ڈیزائن اور انجینئرنگ پر کام کرنے والے کئی افراد بھی ایپل ہی سے اوپن اے آئی میں شامل ہوئے ہیں۔
فی الحال یہ واضح نہیں کہ پہلا ڈیوائس کب متعارف کرایا جائے گا، لیکن رپورٹس کے مطابق اس کا امکان 2026 کے آخر یا 2027 کے آغاز میں ہے۔ توقع ہے کہ پہلے مرحلے میں ایک پروڈکٹ پیش کی جائے گی، جس کے بعد دیگر ڈیوائسز لانچ ہوں گی۔ یہ ڈیوائسز آئی او نامی کمپنی تیار کرے گی، جسے کچھ عرصہ قبل اوپن اے آئی نے ساڑھے چھ ارب ڈالرز کے عوض خرید لیا تھا۔
جونی آئیو، جو آئی فون کے ڈیزائن کے حوالے سے عالمی شہرت رکھتے ہیں، اور سام آلٹمین اس منصوبے کو اے آئی کے ساتھ انسانی رابطے میں ایک نیا انقلاب قرار دے چکے ہیں۔ تاہم ابھی تک جو تفصیلات سامنے آئی ہیں وہ ابتدائی نوعیت کی ہیں، کیونکہ پروڈکشن کا عمل شروع ہونے میں کم از کم ایک سے ڈیڑھ سال لگے گا اور اس دوران حتمی ڈیزائن اور فیچرز میں بڑی تبدیلیاں ممکن ہیں۔