فیفا پاکستان میں فٹبال کی ترقی کیلئے تعاون پر تیار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے پاکستان فٹبال کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے کا عندیہ دے دیا۔
گورننگ باڈی کے صدر گیانی انفاٹینو کا کہنا ہے کہ پاکستان میں فٹبال کو ترقی کی نئی راہوں پر گامزن کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز، کانگریس اراکین اور پی ایف ایف کی نئی ایگزیکٹو کمیٹی کو ایک ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔
صدر فیفا گیانی انفاٹینو اور پاکستان فٹبال فیڈریشن کے نومنتخب صدر سید محسن گیلانی کے درمیان میامی میں جاری فیفا کلب ورلڈ کپ کے موقع پر ایک نہایت اہم اور نتیجہ خیز ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان میں فٹبال کی موجودہ صورت حال، انتظامی اصلاحات اور مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انفاٹینو نے محسن گیلانی کو حالیہ انتخابات میں کامیابی اور ایگزیکٹو کمیٹی کی تشکیل پر مبارکباد پیش کی، انہوں نے پاکستان میں فٹبال گورننس میں ہونے والی مثبت پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ فیفا کی جانب سے پاکستان فٹبال کی بحالی، بہتری اور عالمی سطح پر اسے متحرک کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھا جائے گا۔
اس موقع پر فیفا صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فٹبال کو ترقی کی نئی راہوں پر گامزن کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز، کانگریس اراکین اور پی ایف ایف کی نئی ایگزیکٹو کمیٹی کو ایک ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ فیفا، پاکستان فٹبال کو اس کے اصل مقام تک پہنچانے میں سنجیدہ اور پرعزم ہے، اس موقع پر محسن گیلانی نے فیفا صدر کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی۔
فیفا صدر نے پاکستان میں کھیلوں کے ماحول کو جاننے، کھلاڑیوں سے ملاقات اور فٹبال انفراسٹرکچر کا جائزہ لینے میں دلچسپی کا اظہار کیا، محسن گیلانی نے ملاقات کے دوران فیفا صدر کو ان کے گرم جوش استقبال اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے پاکستان میں فٹبال ٹیلنٹ کی تلاش، نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت، کوچنگ ڈھانچے کی بہتری، اور انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے حوالے سے اپنا ویڑن پیش کرتے ہوئے بتایا کہ نئی قیادت کے تحت پی ایف ایف ایک مربوط روڈ میپ پر عمل پیرا ہے، جس میں مقامی لیگ سسٹم کو مستحکم کرنا، کوچنگ کورسز کا انعقاد، گراس روٹ لیول پر ٹیلنٹ کی نکھار اور بین الاقوامی روابط کو فروغ دینا شامل ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان میں فٹبال پاکستان فٹبال محسن گیلانی نے پاکستان فٹبال کی فیفا صدر کی نئی
پڑھیں:
پاکستان علاقائی کشیدگی میں کمی کیلئے فعال کردار ادا کرتا رہے گا: فیلڈ مارشل عاصم منیر
راولپنڈی (نیوز ڈیسک) فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان علاقائی کشیدگی کو کم کرنے اور تعاون پر مبنی سکیورٹی فریم ورک کے فروغ میں ذمہ دارانہ اور فعال کردار ادا کرتا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر کا امریکا کا سرکاری دورہ جاری ہے، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے واشنگٹن ڈی سی میں سینئر سکالرز، تجزیہ کاروں، پالیسی ماہرین اور بین الاقوامی میڈیا نمائندوں سے ملاقات کی، جس میں علاقائی اور عالمی مسائل سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل نے علاقائی امن و استحکام کیلئے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کیا، فیلڈ مارشل نے معرکۂ حق اور ’’آپریشن بنیان مرصوص‘‘ کی تفصیلات اور تجزیے پر روشنی ڈالی۔
فیلڈ مارشل نے دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کا موقف بیان کیا، اور علاقائی عناصر کے ہائبرڈ وارفیئر کے تحت دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے منفی کردار کا ذکر کیا، ملاقات میں پاکستان اور امریکا کے دیرینہ تعلقات کا جائزہ بھی شامل تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر نے مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور اقتصادی تعاون پر مبنی وسیع تعلقات پر زور دیا، علاقائی اور عالمی تنازعات کے حوالے سے پاکستانی نقطہ نظر کی بھی وضاحت کی۔
فیلڈ مارشل نے دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی، علاقائی سلامتی اور اقتصادی ترقی جیسے شعبوں میں تعاون پر زور دیا۔
اس موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان عالمی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صفِ اول پر رہا ہے، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں، پاکستان علاقائی کشیدگی کو کم کرنے اور تعاون پر مبنی سکیورٹی فریم ورک کے فروغ میں ذمہ دارانہ اور فعال کردار ادا کرتا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق فیلڈ مارشل نے پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، معدنیات و قدرتی وسائل سمیت بے شمار مواقعوں پر روشنی ڈالی، سید عاصم منیر نے مشترکہ خوشحالی کیلئے عالمی شراکت داروں کو ان شعبوں میں تعاون کی دعوت دی۔
شرکاء نے فیلڈ مارشل کے مؤقف کی کھلے دل سے وضاحت کو سراہا اور پاکستان کی اصولی و مستقل پالیسیوں کی تعریف کی۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق یہ ملاقات پاکستان کے شفاف سفارتکاری، بین الاقوامی روابط اور اصولوں پر مبنی پرامن بقائے باہمی کی پالیسی کی عکاس تھی۔
Post Views: 2