بی آئی ایس پی میں رجسٹرڈ خواتین کو پیسے جاری، پتہ اور رابطہ نمبر نہ ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
سعیداحمد سعید:بی آئی ایس پی میں رجسٹرڈ خواتین کےگھرانے کا ڈائنامک سروے نامکمل، بی آئی ایس پی کی نااہلی کی سزا محکمہ ڈاک کے عملے کو دی جانے لگی۔
سروے کے خطوط کی ترسیل کیلئے اتوار کے روز بھی دفاتر لگا دئیے گئے، سروے لیٹر کی تقسیم کیلئے محکمہ ڈاک کا عملہ اتوار کےروز ڈیوٹی کرنےپر مجبور ہے۔
پوسٹ مین کو زبردستی اتوار کے روز ڈیوٹی کرنے کے احکامات جاری کئے گئے، ایڈریس ،فون نمبر نہ ہونے سے عملے کولیٹرز کی ترسیل میں مشکلات کا سامنا ہے۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50، پنشن میں 20 فیصد اضافے کی سفارش
پوسٹ مین ایڈریس ،رابطہ نمبر نہ ہونے پر مساجد میں اعلان کرانے پرمجبور ہیں، ملک بھر میں 30جون تک ڈاکخانے کے عملے کو اتوار کی چھٹی نہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔
ڈاک خانوں کے عملے کو کسی قسم کی شارٹ لیو بھی نہ دینے کی ہدایات جاری، رجسٹرڈ خواتین کو پیسے جاری مگر پتہ اور رابطہ نمبر نہ ہونے کا انکشاف ہوا۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: نمبر نہ ہونے عملے کو
پڑھیں:
سگریٹ برانڈز کی جانب سے اربوں روپے کے ٹیکس غائب، بڑے پیمانے پر چوری کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان میں سگریٹ برانڈز کی فروخت کے حوالے سے بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کا انکشاف ہوا ہے۔
ایک حالیہ سروے رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں فروخت ہونے والے تقریباً 81 فیصد سگریٹ برانڈز پر ٹیکس اسٹیمپ موجود نہیں، جس کے باعث قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مارکیٹ میں فروخت ہونے والی مصنوعات میں سے صرف 12 فیصد سگریٹس پر باقاعدہ ٹیکس اسٹیمپ پائی گئی، جبکہ 7 فیصد برانڈز ایسے بھی سامنے آئے جو ٹیکس شدہ اور بغیر ٹیکس دونوں صورتوں میں دستیاب تھے۔
سروے کے مطابق اس صورتحال سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ قانونی سگریٹ کمپنیوں کے ساتھ ساتھ ایک متوازی غیر قانونی تقسیم کا نظام بھی سرگرم ہے جو ٹیکس نظام سے بچ کر منافع کما رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق ٹیکس اسٹیمپ نہ ہونے سے حکومت کو سالانہ اربوں روپے کے محصولات سے محروم ہونا پڑتا ہے اور یہ رجحان انسدادِ اسمگلنگ اور ریگولیٹری اداروں کے لیے تشویش کا باعث ہے۔