پاکستان نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکا کے حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یہ حملے نہ صرف عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہیں بلکہ خطے میں مزید کشیدگی کو جنم دے سکتے ہیں۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا مکمل اور جائز حق حاصل ہے، اور موجودہ صورتحال میں ایران کے خلاف مسلسل جارحیت، تشویشناک حد تک تشدد میں اضافہ کر سکتی ہے۔

پاکستان نے شہری جانوں اور املاک کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ کشیدگی خطے اور دنیا کے دیگر حصوں کے لیے بھی انتہائی خطرناک نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی باتیں شروع، ایران پر حملے کے بعد امریکی صدر مشکل میں

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان تنازعات کے فوری خاتمے پر زور دیتا ہے اور واضح کرتا ہے کہ تمام فریقین کو بین الاقوامی قانون، بالخصوص بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کرنی چاہیے۔

ترجمان نے کہا کہ مذاکرات اور سفارت کاری ہی وہ واحد مؤثر راستہ ہے جس کے ذریعے خطے کو تباہ کن بحرانوں سے بچایا جا سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ایران پاکستان گضائی حملے مذمت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا ایران پاکستان گضائی حملے

پڑھیں:

الاقصیٰ پر اسرائیلی وزرا اور آبادکاروں کا دھاوا قابل مذمت ہے، وزیراعظم پاکستان

وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے مسجدِ اقصیٰ پر اسرائیلی وزراء اور شدت پسند آبادکاروں کے حالیہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ نہ صرف عالمِ اسلام کے جذبات کو مجروح کرنے کی کوشش ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین اور انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر بھی حملہ ہے۔

وزیر اعظم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ پاکستان حالیہ واقعے کی غیر مبہم اور شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے جس میں اسرائیلی وزراء، آبادکار گروہوں کے ہمراہ اور اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں مسجدِ اقصیٰ پر دھاوا بولتے ہیں۔ یہ اسلام کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک کی بے حرمتی ہے، جو دنیا بھر کے ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے ایمان پر حملے کے مترادف ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب کا اسرائیلی وزیر کی مسجد الاقصیٰ میں اشتعال انگیزی پر شدید ردعمل

وزیر اعظم نے کہا کہ قابض طاقت کی جانب سے اس طرح کی منظم اشتعال انگیزی، الحاق کے نعرے اور جارحانہ اقدامات مشرقِ وسطیٰ میں امن کی امیدوں کو مزید خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

Pakistan unequivocally condemns, the recent act of storming of the Al-Aqsa Mosque by Israeli ministers, accompanied by settler groups and shielded by Israeli police.

This sacrilege against one of Islam’s holiest sites is not only an affront to the faith of over a billion…

— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) August 4, 2025

انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل کی یہ بے شرمانہ کارروائیاں فلسطین اور پورے خطے میں کشیدگی کو جان بوجھ کر بڑھا رہی ہیں اور مشرقِ وسطیٰ کو مزید عدم استحکام اور تصادم کی طرف دھکیل رہی ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری جنگ بندی، جارحیت کے خاتمے، اور ایک باوقار امن عمل کی بحالی کو یقینی بنائے، جو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق ایک آزاد و خودمختار ریاستِ فلسطین کے قیام پر منتج ہو، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل الاقصیٰ پر اسرائیلی دھاوا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس فلسطین محمد شہباز شریف وزیر اعظم پاکستان

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے یوکرین میں پاکستانیوں کی مداخلت کے الزامات مسترد کر دیئے
  • یوکرین تنازع میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کا الزام مسترد
  • مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی اسرائیلی کیخطے کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش،دفتر خارجہ
  • یوکرین کے تنازع میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
  • یوکرین تنازع میں پاکستانی شہریوں کے ملوث ہونے کے الزامات بے بنیاد ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
  • مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی دھاوے کی وزیراعظم شہباز شریف کی شدید مذمت
  • اسرائیلی توسیع پسندانہ پالیسی خطے کو غیر مستحکم کرنے کی سازش ہے، پاکستان کی شدید مذمت
  • مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی پر پاکستان کی شدید مذمت، اسرائیل کی اشتعال انگیزی پر عالمی ردعمل کا مطالبہ
  • الاقصیٰ پر اسرائیلی وزرا اور آبادکاروں کا دھاوا قابل مذمت ہے، وزیراعظم پاکستان
  • وزیر ایتمار بن گویرکی اشتعال انگیزی، سعودی وزارت خارجہ برہم