data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ امریکی حملے سے قبل ہی جوہری تنصیبات کو خالی کروا لیا گیا تھا۔

ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد ایک اعلیٰ ایرانی عہدیدار نے بیان میں کہا کہ فردو جوہری سائٹ کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا گیا، جبکہ نطنز اور اصفہان کے قریب بھی حملے کیے گئے۔

عہدیدار کے مطابق ان حملوں سے قبل تمام حساس تنصیبات کو خالی کر دیا گیا تھا اور ان مقامات پر کوئی ایسا مواد موجود نہیں تھا جس سے کسی قسم کا اخراج یا نقصان ہو سکتا۔

یاد رہے کہ کچھ دیر قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ امریکا نے ایران کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: تنصیبات کو

پڑھیں:

امریکی حملے کے بعد ایران نے اسرائیل پر میزائل حملہ کردیا،آبنائے ہرمز بند کرنے کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد، ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر پہلا براہ راست میزائل حملہ کر دیا۔

خبر ایجنسیوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر کم از کم 25 میزائل داغے، جب کہ یروشلم اور تل ابیب میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور مختلف علاقوں میں ایئر ڈیفنس سائرن بج اٹھے۔ ایران نے آبنائے ہرمز بند کرنے کا اعلان بھی کردیا۔

ادھراسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے ایرانی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ ’کچھ دیر قبل ایران سے اسرائیلی سرزمین پر میزائل فائر کیے گئے جنہیں روکنے کے لیے دفاعی نظام متحرک کر دیا گیا ہے۔‘ فوج نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر محفوظ پناہ گاہوں میں چلے جائیں اور مزید اطلاع تک وہیں رہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق، ایران نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے پیش نظر آبنائے ہرمز کو بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے، اور خبردار کیا ہے کہ یورپی یونین کا کوئی بھی بحری بیڑہ اب یورپ تک نہیں پہنچ سکے گا۔

ایران کا یہ حملہ امریکا کی جانب سے فردو، نطنز اور اصفہان میں واقع ایرانی جوہری تنصیبات پر کیے گئے فضائی حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔ ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، تاہم ان تنصیبات کو حملے سے پہلے خالی کرا لیا گیا تھا اور وہاں کوئی حساس جوہری مواد موجود نہیں تھا۔

ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ’امریکا اب براہ راست جنگ میں داخل ہو چکا ہے اور اس کے نتائج کا ذمہ دار وہ خود ہوگا۔‘ انہوں نے خبردار کیا کہ ’امریکا تھوڑا انتظار کرے، اسے ہمارے حملوں کی قیمت چکانا پڑے گی۔

پاسداران انقلاب نے بھی سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب جنگ ایران کے لیے شروع ہو چکی ہے اور ’ہم مشرق وسطیٰ میں موجود تمام امریکی اثاثوں کو نشانہ بنائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملہ، آپریشن مڈنائٹ ہیمر کی تفصیلات جاری
  • امریکا نے ایران کو جوہری تنصیبات پر حملے کی پیشگی اطلاع دی تھی، ایرانی میڈیا کا دعوی
  • اسحاق ڈار کی عباس عراقچی سے ملاقات، جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی مذمت
  • ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد آئی اے ای اے کا ہنگامی اجلاس کا طلب
  • پاکستان کی ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی مذمت
  • ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے پر سعودی عرب کا اظہار تشویش
  • حملے سے پہلے جوہری تنصیبات خالی کرالی تھیں، ایران
  • امریکی حملے کے بعد ایران نے اسرائیل پر میزائل حملہ کردیا،آبنائے ہرمز بند کرنے کا اعلان
  • جوہری تنصیبات خالی کر دی گئیں، ایرانی حکام کا دعویٰ