اسرائیل پر ’خیبر شکن‘ میزائلوں کا حملہ، اس تھرڈ جنریشن ہتھیار کی خصوصیات کیا ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں نئی پیشرفت سامنے آئی ہے، تازہ ایرانی حملے میں پہلی بار ’خیبر شکن‘ تھرڈ جنریشن میزائلوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ نہ صرف خطے میں تذویراتی طاقت کے توازن کو متاثر کرسکتے ہیں بلکہ اسرائیل کی دفاعی صلاحیتوں کے لیے ایک نیا چیلنج بھی بن سکتے ہیں۔
’خیبر شکن‘ تھرڈ جنریشن میزائل: کیا ہے یہ ہتھیار؟ایران نے 2022 میں ’خیبر شکن‘ میزائل متعارف کرایا تھا، جو ’ذوالفقار‘ کلاس میزائل کی جدید شکل ہے۔ اسے ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) نے ڈیزائن کیا، اور یہ میزائل ایران کے اس اعلان کا حصہ تھا جس میں ’غیر متقارن دفاع‘ کو ترجیح دی گئی ہے۔
رینج: 1,450 کلومیٹر تک
ایندھن: سالڈ فیول، یعنی مائع ایندھن کے برعکس فوری لانچ کی صلاحیت
ریڈار سے بچاؤ: جدید اسٹیلتھ کوٹنگ اور نچلی پرواز کے سبب رڈار کو چکمہ دینے کی صلاحیت
مار کی درستگی: GPS اور انرشیل نیویگیشن سسٹمز سے لیس، ہدف پر دقت کے ساتھ نشانہ بنانے کی صلاحیت
مزید پڑھیں: ایران پر حملوں میں شراکت نہ اجازت اور نہ ہی سہولت دی گئی، پاکستان
وزن اور رفتار: ہلکا وزن ہونے کے باوجود مچ 4 سے مچ 5 تک کی رفتار
خیبر شکن میزائل کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ اسے ایسے وقت میں تیار کیا گیا جب ایران پر عالمی پابندیاں عائد تھیں۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ میزائل خلیجی ریاستوں، اسرائیل، اور امریکی اڈوں تک رسائی رکھتا ہے، اور اگر اسرائیل پر حالیہ حملوں میں اس کا استعمال ہوا ہے تو یہ ایران کی میزائل ٹیکنالوجی میں ایک سنگ میل قرار دیا جا سکتا ہے۔
یہ میزائل دفاعی نظاموں کو توڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے، خاص طور پر اگر اسے ڈرونز اور دوسرے میزائلوں کے ساتھ مشترکہ حملے میں استعمال کیا جائے، جیسا کہ ایران نے اپریل اور جون کے حملوں میں کیا۔
بین الاقوامی ردعمل اور تذویراتی تشویشامریکا اور اسرائیل میں دفاعی تھنک ٹینکس اس نئی صورتحال کا گہری نظر سے جائزہ لے رہے ہیں۔ اگر ایران واقعی خیبر شکن میزائل استعمال کر چکا ہے تو اسرائیلی آئرن ڈوم اور ڈیویڈ سلنگ جیسے دفاعی نظاموں کے لیے یہ ایک سنجیدہ چیلنج بن سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکا ایران ایرانی جوہری تنصیبات جوہری تنصیبات خیبر شکن میزائل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا ایران ایرانی جوہری تنصیبات جوہری تنصیبات کی صلاحیت
پڑھیں:
ایران؛ اسرائیل کو شہید جوہری سائنسدان کی ’لوکیشن‘ فراہم کرنے والے کو پھانسی دیدی گئی
ایران میں اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کرنے والے شخص کی سزائے موت پر عمل درآمد کردیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملزم روزبہ وادی کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئیں تاہم ملزم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ میں ان کا تعارف ایران نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی اور نیشنل نیوکلیئر سیفٹی ڈپارٹمنٹ کا اہلکار بتایا گیا ہے۔
ایران کی عدالتی ویب سائٹ میزان کے مطابق ملزم روزبه وادی پر اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کو ایک جوہری سائنسدان کی تفصیلات فراہم کی تھیں جنھیں جون میں اسرائیل نے ایک حملے میں شہید کردیا تھا۔
تاحال یہ واضح نہیں کیا گیا کہ روزبہ وادی کو کب اور کہاں سے گرفتار کیا گیا یا عدالت کی جانب سے یہ سزا کب سنائی گئی تھی۔
تاہم مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جون میں اسرائیلی حملوں میں ایران کے کم از کم 12 جوہری سائنسدان شہید ہوئے تھے۔ جس کے فوری بعد ہی ملزم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔
ایران نے اسرائیلی حملوں میں اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور جوہری سائنسدانوں کی شہادت کے بعد اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والے گھس بیٹھیوں کے خلاف آپریشن کیا گیا تھا۔
اس آپریشن کے دوران اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی موساد سے تعلق یا تعاون کے شبہے میں متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں سے کئی کو سزائے موت سنائی گئی اور اب عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔