واشنگٹن: امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ امریکا ایران کے ساتھ سفارتی عمل کو آگے بڑھانا چاہتا ہے، امریکا کی ایران کے ساتھ نہیں بلکہ ایران کے جوہری پروگرام کے ساتھ جنگ ہے۔

امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے ڈی وینس نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ایران کا جوہری پروگرام تباہ کردیا ہے اور اب آنے والے سالوں میں ایران کے جوہری پروگرام کے مکمل خاتمے کے لیے کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایران جوابی حملہ کرتا ہے تو امریکا اس کے لیے تیار ہے، ایران میں زمینی فوج کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایران میں زمینی افواج اُتارنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
جے ڈی وینس نے کہاکہ صدر ٹرمپ نے ایران کو بات چیت اور تعلقات بحال کرنے کا موقع دیا اور امریکا کو ایران کی طرف سے بالواسطہ پیغامات بھی ملے تھے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا ایران میں حکومت کی تبدیلی نہیں چاہتا، ایران سےطویل المدتی مفاہمت پربات چیت کرناچاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکا نے آج ایران کے 3 نیو کلیئر سائٹس پر بنکر بسٹر بموں سمیت ٹاماہاک میزائلوں سے حملہ کیا اور ان حملوں کے بعد امریکا کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایران کا جوہری پروگرام تباہ کردیا ہے۔
دوسری جانب ایران نے جوہری سائٹس کی مکمل تباہی کی تاحال تصدیق نہیں کی ہے، اس حوالے سے ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ امریکی حملے سے قبل ہی جوہری تنصیات کو خالی کرالیا گیا تھا۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جوہری پروگرام جے ڈی وینس ایران کے انہوں نے نے کہا

پڑھیں:

ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے پر امریکا برطانیہ کا مکمل اتفاق

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے جمعرات کو واشنگٹن میں ملاقات کی، جس میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی، ایرانی جوہری پروگرام، یوکرین جنگ اور آئندہ نیٹو سربراہی اجلاس پر گفتگو کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کو کسی صورت جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر شدید بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس سے خطے میں کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ واشنگٹن میں قائم ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹس گروپ کے مطابق اب تک ان حملوں میں 639 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 263 عام شہری شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ایران سے تصادم نے اسرائیلیوں کی نیند حرام کر دی،تحقیقاتی رپورٹ جاری

اسرائیل نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ وہ ایران کے اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر کے اطراف کے علاقے کو نشانہ بنا رہا ہے، جو تہران سے قریباً 155 میل مغرب میں واقع ہے۔ اسرائیلی حکام نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (X) پر شہریوں کو خبردار کیا کہ وہ اس علاقے سے فوری طور پر انخلا کر لیں۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ ایران کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں میں شامل ہوں گے یا نہیں، اس بارے میں فیصلہ ابھی واضح نہیں۔ صدر ٹرمپ نے کینیڈا میں جی 7 سمٹ سے واپسی پر وائٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں کو بتایا کہ میں یہ کر سکتا ہوں، اور شاید نہ بھی کروں۔ کوئی نہیں جانتا میں کیا کرنے جا رہا ہوں۔

یاد رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان برسوں سے جاری پراکسی جنگ 7 اکتوبر 2023 کو ایران نواز تنظیم حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد کھل کر سامنے آ چکی ہے۔ گزشتہ ہفتے اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر شدید حملے کیے، جن میں متعدد ایرانی فوجی افسران اور ایٹمی سائنسدان مارے گئے، اور جوہری ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کی ایرانی سپریم لیڈر کو دھمکی، آیت اللہ علی السیستانی نے عالمی رہنماؤں کو خبردار کردیا

ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور اس کے پاس کوئی ایٹمی ہتھیار نہیں، تاہم ایران نے بھی حالیہ دنوں میں جوابی حملے کیے ہیں، جس سے خطے میں جنگ کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔

روبیو اور لیمی نے ملاقات کے دوران روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے باہمی تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ آئندہ نیٹو اجلاس کے موقع پر رکن ممالک کو دفاعی اخراجات میں اضافہ کرنا ہوگا تاکہ عالمی امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو ایران برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نیٹو سربراہی اجلاس

متعلقہ مضامین

  • ہماری جنگ ایران کے جوہری پروگرام سے ہے، نائب امریکی صدر
  • ہماری جنگ ایران سے نہیں، اسکے جوہری پروگرام سے ہے، نائب امریکی صدر
  • ایران سے جنگ نہیں چاہتے، اصل ہدف تہران کا جوہری پروگرام ہے، امریکی نائب صدر
  • امریکا نے اسرائیل کے کہنے پر ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے، مسعود خان
  • ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا،،تہران نے حملہ کیا تو بھرپور طاقت سے جواب دینگے، امریکا
  • ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا، تہران نے حملہ کیا تو سخت جواب دیں گے، امریکا
  • ایران کا آبنائے ہرمز بند کرنے اور امریکی فوجی اہداف پر حملوں کا فیصلہ
  • پاکستان نےایران کا ساتھ نہ دیا تو اگلا وار خود پاکستان پر ہوگا، علامہ جواد نقوی 
  • ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے پر امریکا برطانیہ کا مکمل اتفاق