تیل مہنگا ہونے سے پاکستانی معیشت متاثر ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمت بڑھنے سے پاکستانی معیشت متاثر ہو گی۔
تجزیاتی رپورٹ کے مطابق ایران، اسرائیل اور امریکا کی جنگ سے پیدا ہونے والی صورتِ حال میں پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور مہنگائی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
امریکی ادارے بلوم برگ کے مطابق ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد سے برینٹ خام تیل کی قیمت 11 فیصد بڑھ چکی ہے۔
اب امریکی حملے کے بعد خدشہ ہے کہ پیر کو جب مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز ہو گا تو تیل کی قیمت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔
انرجی ایکسپرٹ سال کیوونِک کا کہنا ہے کہ اگر ایران نے جوابی کارروائی کی تو تیل کی قیمت 100 ڈالرز فی بیرل تک جا سکتی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تیل کی قیمت کے بعد
پڑھیں:
کیا کرپٹو مارکیٹ کریش ہونیوالی ہے؟ بِٹ کوائن کی قیمت میں کمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کرپٹو کرنسی مارکیٹ نے نومبر کے آغاز پر شدید مندی کا سامنا کیا، جب صرف 12 گھنٹوں کے دوران سرمایہ کاروں کو 1.2 ارب ڈالر سے زائد کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ مارکیٹ کے ابتدائی سیشنز میں ہونے والی اس تیزی سے گراوٹ نے سرمایہ کاروں میں شدید اضطراب پیدا کر دیا ہے اور ممکنہ نئے کریش کے خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، بِٹ کوائن کی قیمت میں 4 فیصد سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی اور یہ گر کر 105,699 امریکی ڈالر پر آگئی، جو گزشتہ تین ہفتوں کی کم ترین سطح ہے۔ ایتھریم بھی سات فیصد کمی کے بعد 3,583 امریکی ڈالر تک گر گیا، جو تقریباً تین ماہ کی نچلی سطح ہے۔
مارکیٹ ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ تقریباً 1.08 ارب ڈالر کے ایسے معاہدے منسوخ ہوئے جن میں قیمتوں کے بڑھنے کی توقع تھی۔ دوسری جانب، متبادل کرپٹو کرنسیز (آلٹ کوائنز) کو اس سے بھی زیادہ نقصان پہنچا۔ ایکس آر پی کی قیمت 7 فیصد گر کر 2.33 ڈالر پر آگئی جبکہ بی این بی، سولانا اور ڈوج کوائن میں 9 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی۔
اکتوبر میں متوقع “اَپ ٹوبر ریلی” نہ آنے کے بعد نومبر کا آغاز بھی کرپٹو سرمایہ کاروں کے لیے مایوس کن ثابت ہوا ہے۔ کئی بڑے سرمایہ کار اور تجزیہ کار فی الحال محتاط حکمتِ عملی اپنائے ہوئے ہیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق، نومبر کے معاشی حالات غیر واضح ہیں جس کے باعث کرپٹو مارکیٹ میں غیر یقینی کی فضا بڑھ رہی ہے۔ اسی دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر متعدد سرمایہ کاروں نے بتایا ہے کہ انہوں نے ممکنہ نقصان سے بچنے کے لیے اپنی سرمایہ کاری عارضی طور پر واپس نکال لی ہے۔