خواجہ آصف کا امریکا سے متعلق فارن پالیسی میں تضاد کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف—فائل فوٹو
وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے پاکستان کی امریکا کے لیے فارن پالیسی میں تضاد کا اعتراف کر لیا۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران خواجہ آصف نے تسلیم کیا کہ ایک طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نوبیل انعام کی سفارش اور دوسری طرف ایران پر امریکی حملے کی مذمت کرنا تضاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے لیے نوبیل انعام کی سفارش اس لیے کی گئی کیونکہ ٹرمپ نے پاک بھارت کشیدگی ختم کرانے میں کردار ادا کیا، اس تناظر میں ان کی سفارش کا جواز بنتا ہے۔
وزیرِ دفاع نے کہا کہ ایران ہمارا ہمسایہ ہے، اس میں کوئی شک نہیں، ہم ساتھ کھڑے ہیں، تہران کے ساتھ ہمارے تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔
اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاک بھارت تنازع میں امریکی صدر نے جو کردار ادا کیا وہ اہمیت رکھتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بیوروکریسی کی اکثریت پرتگال میں جائیدادیں خرید چکی، شہریت لینے کی تیاری، خواجہ آصف کا بڑا انکشاف
اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف نے بیوروکریسی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی آدھی سے زیادہ بیوروکریسی پرتگال میں پراپرٹی لے چکی ہے اور غیر ملکی شہریت حاصل کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ کوئی عام لوگ نہیں بلکہ نامی گرامی بیوروکریٹس ہیں جو اربوں روپے کھا کر اب بیرونِ ملک آرام دہ ریٹائرمنٹ کی زندگی گزارنے کے منصوبے بنا چکے ہیں۔
بیوروکریسی کو قرار واقعی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بزدار حکومت کے ایک قریبی ترین بیوروکریٹ نے اپنی بیٹیوں کی شادی پر چار ارب روپے صرف سلامی میں وصول کیے اور آج آرام سے زندگی گزار رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاستدان تو ان کے بچے کُچھے ٹکڑے کھاتے ہیں اور سارا الزام خود پر لے لیتے ہیں، نہ پلاٹ، نہ غیر ملکی شہریت کیونکہ انہیں الیکشن لڑنا ہوتا ہے
خواجہ آصف نے سیاستدانوں کا دفاع، بیوروکریسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاک سرزمین کو اصل میں بیوروکریسی پلیت کر رہی ہے۔